شیعہ ملیشیا داعش بن گئی، فلوجہ میں 17 عراقی شہری ذبح کردیا

واقعہ کی شدید مذمت، مساجد پر حملے ایران کی کی فرقہ وارانہ ہدایات پر کیے گئے ہیں،علماء کرام

پیر 30 مئی 2016 09:46

فلوجہ (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔30 مئی۔2016ء )عراقی فوج کے ہمراہ لڑنے والی متنازع شیعہ ملیشیا حشد الشعبی نے جنگ زدہ علاقے فلوجہ میں کھلے عام جنگی جرائم کا ارتکاب شروع کر دیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق حشد الشعبی نے مشرقی فلوجہ میں الکرمہ کے مقام پر داعش سے تعلق کی آڑ میں 17 عام شہریوں کو ذبح کر دیا ہے۔عراق کے الانبار صوبے کے سماجی کارکنوں کی جانب سے انٹرنیٹ پر ایک فوٹیج پوسٹ کی گئی ہے، جس میں الحشد الشعبی کے جنگجووٴں کو عراقی شہریوں کو ذبح کرتے دکھایا گیا ہے۔

الانبارکی صوبائی قیادت نے شیعہ ملیشیا کیہاتھوں عام شہریوں کے قتل عام کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ہے۔ عراق کے سیاسی رہ نماوٴں کا کہنا ہے کہ الحشد الشعبی اور داعش دونوں کی کارروائیاں ایک جیسی ہیں اور دونوں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کے مرتکب ہو رہے ہیں۔

(جاری ہے)

عراق کی علماء کونسل کی جانب سے حشد الشعبی کے جنگجووٴں کے ہاتھوں فلوجہ میں دو مساجد کو اگ لگا کر شہید کئے جانے کے واقعے کی شدید مذمت کی گئی ہے۔

علماء کرام کا کہنا ہے کہ مساجد پر حملے ایران کی کی فرقہ وارانہ ہدایات پر کیے گئے ہیں۔الانبار کی ضلعی کونس کے چیئرمین صباح الکرحوت نے عرب ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حشد الشعبی کے ماتحت ’عصائب اہل الحق‘ نامی گروپ نے الکرمہ کے وسط میں واقع ایک تاریخی جامع مسجد کو آگ لگا کر شہید کر دیا۔ شیعہ جنگجووٴں نے مشرقی الکرمہ میں واقع جامع مسجد ابراہیم الحسین کو بھی تاراج کرنے کے بعد وہاں عام شہریوں کے گھروں میں بڑے پیمانے پر لوٹ مار کی ہے۔

متعلقہ عنوان :