جانی ڈیپ کو اہلیہ ایمبر ہرڈ سے دور رہنے کا حکم

شراب کے نشے میں جانی ڈیپ نے انھیں مارا تھا،ناداکارہ کا جانی ڈیپ پر الزام جانی ڈیپایمبر ہرڈ سے رابطہ کرنے کی کوشش نہ کریں، امریکی جج کا حکم

اتوار 29 مئی 2016 10:56

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔29 مئی۔2016ء)امریکی عدالت نے ہالی وڈ کے معروف اداکار جانی ڈیپ کو اپنی اہلیہ ایمبر ہرڈ سے دور رہنے کا حکم دے دیا ہے ۔جج نے یہ فرمان اداکارہ ایمبر ہرڈ کے اس الزام کے بعد جاری کیا ہے کہ جس میں انھوں نے کہا کہ شراب کے نشے میں جانی ڈیپ نے انھیں مارا تھا۔ جمعے کو اداکارہ ہرڈ نے عدالت کو بتایا کہ جانی ڈیپ نے گذشتہ ہفتے کو ہونے والے جھگڑے کے دوران انھیں موبائل پھینک کر مارا۔

جج نے جانی ڈیپ کو یہ بھی کہا کہ وہ ایمبر ہرڈ سے رابطہ کرنے کی کوشش نہ کریں۔واضح رہے کہ پیر کو ایمبر ہرڈ نے 15 ماہ کی شادی کے بعد ’پائریٹس آف دا کریبئن‘ کے اداکار سے طلاق حاصل کرنے کے لیے درخواست داخل کی جس میں انھوں نے کہا کہ ان دونوں کے درمیان ’ناقابل مصالحت اختلافات ہیں۔

(جاری ہے)

جانی ڈیپ کی ایمبر ہرڈ سے سنہ 2011 میں ’دا رم ڈائری‘ کی فلم سازی کے دوران ملاقات ہوئی تھی۔

ایمبر ہرڈ نے اپنے زخمی گال اور آنکھ کی تصویر لاس ایجنلس کی اعلی عدالت میں پیش کی۔ایمبر ہرڈ نے ایک حلف نامے میں لکھا: ’مجھے خوف ہے کہ جانی بغیر اچانک انھیں جسمانی اور جذباتی طور پر دہشت زدہ کرنے کے لیے آئیں گے۔‘انھوں نے بتایا کہ جب یہ واقعہ ہوا اس وقت جانی ڈیپ نشے کی حالت میں تھے اور انھوں نے اس کے بال کھینچے، ان پر چیخے، ان کے چہرے کو پکڑا اور انھیں مارا۔

طلاق کے لیے داخل کی جانے والی درخواست میں کہا گیا ہے کہ انھیں پہلے بھی تشدد کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔ایمبر ہرڈ کے وکیل جوزف کوئنگ نے عدالت کے باہر صحافیوں کو بتایا کہ ’جج نے ہمارے شواہد کی جانچ کی۔ انھوں نے شواہد کی بنیاد پر تادیبی حکم جاری کیا اور اس بابت مزید سماعت ہوگی۔‘ یمبر ہرڈ نے پیر کو عدالت میں طلاق کے لیے عرضی داخل کی ہے جانی ڈیپ کے وکیل نے کہا کہ اداکار ایک متفقہ حکم التوا پر رضا مند ہیں۔

وہ فی الحال پرتگال میں اپنے بینڈ ’ہالی وڈ وی مپائرز‘ کے ساتھ ہیں۔52 سالہ ڈیپ کی ہالی وڈ ادکارہ ایمبر ہرڈ سے سنہ 2011 میں ’دا رم ڈائری‘ کی فلم سازی کے دوران ملاقات ہوئی تھی۔ ان کے کوئی بچے نہیں ہیں۔جانی ڈیپ کے ایک وکیل نے ایمبر ہرڈ پر الزام لگایا ہے کہ انھوں نے بدنامی سے توجہ ہٹانے کے لیے عدالت کا رخ کیا ہے