کراچی ،حید آباد، میر پورخاص میں ”را “ کے ایجنٹوں نے قبضہ کر رکھا،مصطفی کمال

پاکستان ،برطانیہ اور اسٹبلشمنٹ ثبوتوں کے باوجود الطاف حسین کیخلاف کارروائی نہیں کریں گی کیونکہ حکومتیں انہیں اپنے مفادات اورحکومتوں کو طول دینے کے لئے استعمال کرتی ہیں,ورکرز کنونشن سے خطاب

اتوار 22 مئی 2016 10:53

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔22 مئی۔2016ء) پاک سر زمین پارٹی کے رہنماء سید مصطفی کمال نے کہا ہے کہ کراچی ،حید آباد، میر پورخاصاور دیگر شہروں میں ”را “ کے ایجنٹوں نے قبضہ کر رکھا ہے ہم اس قبضہ کو ختم کرائیں گے۔ہماری جنگ کراچی یا حیدر آباد کی نہیں بلکہ یہ جنگ پاکستان کے دشمنوں سے ہے ۔پاکستان ،برطانیہ اور اسٹبلشمنٹ ثبوتوں کے باوجود الطاف حسین خلاف کارروائی نہیں کریں گی کیونکہ حکومتیں انہیں اپنے مفادات اور اپنی حکومتوں کو طول دینے کے لئے استعمال کرتی ہیں ہم ایم کیو ایم کے قائد پر الزام نہیں لگا رہے بلکہ سچ بول رہے ہیں ۔

اب ایم کیو ایم کا مینڈیٹ ختم ہونے میں مہینوں اور ہفتوں کی بات ہے ۔ایم کیو ایم صوبے کی تحریک کا نعرہ دے کر عوام کو ایک بار پھر بے قوف بنا رہی ہے ۔

(جاری ہے)

اگر یہ واقع ہی صوبہ بنانا چاہتے ہیں تو اسمبلی میں قرارد اد لائیں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو مقامی ہوٹل میں پاک سر زمین پارٹی کے پہلے ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس میں کارکنان کی بڑی تعدادمیں شرکت کی۔

اس موقع پارٹی ترانے بجتے رہے اور شرکاء کے ہاتھوں میں قومی پرچم اٹھا رکھے تھے۔ اس موقع پر انیس قائم خانی ،رضا ہارون، انیس خان ایڈووکیٹ،اشفاق منگی ،بلقیس مختیار ،افتخار رندھاوا،ڈاکٹر صغیر احمد،وسیم آفتاب اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ سید مصطفی کمال نے کہا کہ 68 برس میں جو سیاسی نظام چلا ہے وہ علاقائی ،مذہبی ،لسانی بنیادوں پر چلا اور لوگوں کو خوف ذدہ کرکے اپنا کارکنان بنانے کی کوشش کی گئی۔

ہماری جماعت واحد ہے جو امن کا پیغام لے کر چل رہی ہے میں کسی کے ساتھ دشمنی نہیں کرنی ہماری سیاست دوسری جماعتوں سے مختلف ہے ۔ ہم ایسی عمارت کی بنیاد ڈال رہے ہیں جس میں رنگ نسل انتہا پسندی اور دہشت گردی کا خاتمہ ہے۔ ہم کارکنان سے کہتے ہیں دشمنوں سے بھی دوستی کریں اور کبھی اسلحہ استعمال نہ کریں۔انہوں نے کہا کہ صرف دو ماہ کے دوران جنرل ورکز کنونشن کا انعقاد بڑی کامیابی ہے ۔

ہم نے اپنے کنونشن کے لئے کوئی مہم نہیں چلائی لیکن اللہ کی مدد ہمارےء ساتھ جس کی وجہ سے ہزاروں کارکنان ہمارے ساتھ ہیں اور ہمارا یہ ایمان ہے کہ جب تک اللہ نہ چاہے کسی کو عزت نہیں مل سکتی ہے یہی وجہ ہے کہ ہمارا ایمان مزید مضبوط ہو رہا ہے ۔میں ایم کیو ایم کے کارکنان کو پاک سر زمین پارٹی میں شامل ہونے پر مبارکباد دیتا ہوں اور ان کارکنان کو بھی مبارکباد دیتا ہوں جو پہلی مرتبہ کسی سیاسی جماعت میں شامل ہوئے ہیں۔

ہماری پارٹی کا پہلا کنونشن تاریخ بن گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ جب ایم کیو ایم میں تھے توہم بھٹکے ہوئے تھے اللہ نے ہمیں سیدھا راستہ دیکھا یا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ بار بار موقع نہیں دیتا ہے اگر ہم مر جاتے اور زندہ نہ رہتے تو اللہ تعالیٰ کو کیا جواب دیتے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارامقصد الطاف حسین کی برائی کرنا نہیں ہے ہم صرف سچ بول رہے ہیں اور یہ سچ الطاف حسین کو برا لگ رہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ الطاف حسین 22 سال سے ”را“ کے لئے کام کر رہے ہیں ۔الطاف حسین نے اپنے ملک اور کارکنان کا چند لاکھ ملین پونڈ کے لئے سودا کر لیا ہے لیکن ان کے بدنما چہرے اب عوام کے سامنے آ چکے ہیں ۔ثبوت ہونے کے باوجود حکومتیں ان کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کرتی ہیں اور مجھے یقین ہے کہ یہ آئندہ بھی کارروائی نہیں کریں گی ان کے پاس کراچی کا 85 فیصد مینڈیٹ ہے اس لئے حکومتیں اپنے مفادات اور اپنی حکومتیں بچانے کے لئے ان کے خلاف کارروائی نہیں کرتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ فلموں میں بھی جرائم پیشہ افراد کے خلاف کارروائی نہیں اور جب وہ سر اٹھاتے ہیں تو ان کو آئینہ دیکھا یا جاتا ہے ،۔یہی وجہ ہے الطاف حسین عوام کے حقوق کے لئے کبھی سٹرکوں پر نہیں نکلے کیونکہ انہیں بھی آئینہ دیکھا دیا جائے گا۔ان کے خلاف جے آئی ٹیز تو بنائی جاتی ہیں لیکن کارروائی نہیں ہوتی ہے ۔انہوں نے کہا کراچی کے عوام گذشتہ 30 برسوں پر نظر ڈالیں کہ ان 30 برسوں میں قبرستانوں کی بھر مار ہو گئی تعلیمی ادارے اور اسپتال تباہ و بر باد ہو گئے ۔

اور سٹرکیں اور شہر ویران ہو گیا اور کراچی میں بے روز گاری بڑھ گئی ہے۔ یہ سب ایم کیو ایم اور اس کے قائد کی وجہ سے ہوا ہے ۔جس دن کراچی کے عوام ان کا مینڈیٹ چھین لیں گے اس دن برطانیہ کی حکومت ہو یا پاکستان کی انہیں ایک گھنٹے کی مہلت بھی نہیں دے بلکہ جیلوں میں ڈال دے گی۔انہوں نے کہا کہ الطاف حسین نے کبھی بھی کراچی کے عوام کے لئے کچھ نہیں کیا لیکن اپنے شناختی کارڈ کے لئے لوگوں سے احتجاج کرایا۔

انہوں نے کہا کہ سر فراز مرچنٹ ،محمد انور اور میرے نے بھی ”را “کے متعلق سب کچھ بتا یا دیا ہے لیکن پھر بھی کوئی کارروائی نہیں ہو رہی ہے۔میں پوچھنا چاہاتا ہوں کہ کیا ”را “کا ایجنٹ ہونا بڑا جرم نہیں ہے ۔ایک ٹی وی چینل کے مالک کے خلاف ایک آرٹیکل چھپا تھا اس آرٹیکل کی بنیاد پر اس ٹی وی کو بند کر دیا اور اس کی جائیداد اور اثاثے ضبط کر لئے ۔

اور اس پر جعلی ڈگریوں کی فروخت کا الزام تھا کیا وہ جرم” را“ کے ایجنٹ سے بھی بڑا تھا جو اس کے خلاف تو کارروائی ہو گئی لیکن الطاف حسین کے خلاف نہیں ہوئی۔انہوں نے کہا کہ ہم نے جو دو ماہ قبل جماعت بناکر تاریخ رقم کی ہے اور اپنے اوپر لگے ہوئے داغ دھو دئیے ہیںآ ئندہ نسلیں الطاف حسین کی جو وڈیو دیکھیں گے ان کو شرم آئے گی کیونکہ ان میں ناچ گانا اور اخلاق سے گری ہوئی باتیں ہونگی۔

انہوں نے کہا کہ میں پاکستان کے لوگوں کو یہ بات بتانا چاہاتا ہوں کہ ہم کراچی اور حیدر آباد کی نہیں بلکہ پاکستان کی بقاء کی جنگ لڑ رہے ہیں۔کراچی حیدر آباد میر پور خاص اور دیگر شہروں پر ”را“ کے ایجنٹوں نے قبضہ کر رکھا ہے ہم ”را “کے ایجنٹوں سے یہ قبضہ خالی کرانا چاہتے ہیں ۔ سید مصطفی کمال نے پاکستان کی اسٹبلشمنٹ سے اپیل ہے کہ وہ ایم کیو ایم کے لاپتہ کارکنان کو بازیاب کرائیں یہ جرائم پیشہ اور ٹارگٹ کلر نہیں تھے بلکہ ان کو جرائم پیشہ بنا یا گیا ہے ان کو عام معافی دی جائے جیسے بلوچستان اور خیبر پختو نخواہ میں دی گئی ہے ۔

مجھے اس بات کی خوشی ہے کہ ہماری عام معافی کی اپیل پر کچھ پراسس شروع کیا ہے لیکن اس کو تیز کرنے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاک سر زمین پارٹی اعلان کرتی ہے کہ ہم گھریلوں خواتین کوہاوٴس وائف نہیں کہیں گے بلکہ نیشن بلڈر کہیں گے۔آج مسائل میں گھری ہوئی ایم کیو ایم مہاجروں کو صوبے کا نعرہ دے کر بے قوف بنا رہی ہے ۔اگر ایم کیو ایم اس میں سنجیدہ ہیں تو وہ اسمبلی میں قرار داد پیش کریں اور صوبے کی تحریک شروع کریں ۔صوبے کے لئے قرار داد لانا آسان نہیں ہے اس کے لئے 100 فیصد نمائندگی چاہیے ہوتی ہے اس لئے یہ عوام کو بے قوف بنا رہے ہیں۔