پانامہ لیکس ، وزیراعظم 4 سوالوں کے جوابات دے دیں تو معاملہ ختم ہوچکا ہوتا، عمران خان

تین راستے ہیں،وزیراعظم جتنی مرضی دیر کرلیں جواب دینا پڑے گا، وزیراعظم اپنے ساتھ ن لیگ کو بھی نیچے لے جارہے ہیں،تحریک چلائیں گے،سابق گورنر کے پی کے افتخارحسین کی پارٹی میں شمولیت کے موقع پر میڈیا سے گفتگو

اتوار 22 مئی 2016 11:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔22 مئی۔2016ء) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ پانامہ لیکس پر وزیراعظم 4 سوالوں کے جوابات دے دیں تو معاملہ ختم ہوچکا ہوتا۔ پانامہ لیکس تین راستے ہیں۔ وزیراعظم جتنی مرضی دیر کرلیں جواب دینا پڑے گا۔ وزیراعظم اپنے ساتھ ن لیگ کو بھی نیچے لے کر جارہے ہیں۔ پانامہ لیکس کے معاملہ پر تحریک چلائیں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے کے پی کے ہاؤس میں سابق گورنر کے پی کے افتخارحسین کی پارٹی میں شمولیت کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے افتخار حسین کو پارٹی میں شمولیت پر خوش آمدید کہا اور کہا کہ ان کے تجربات سے استفادہ کریں گے۔ کوہاٹ میں جلد جلسہ بھی کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پانامہ لیکس پر کمیٹی ٹی آر او بنا رہی ہے وزیراعظم کے استعفیٰ کا مطالبہ تو ابھی نہیں کیالیکن اگر جمہوریت ہے تو وزیراعظم کو تحقیقات تک مستعفی ہوجانا چاہیے اور ن لیگ کے کسی آدمی کو وزیراعظم بنالیا جائے ‘ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے تین مرتبہ جھوٹ بولا خصوصاً پارلیمنٹ میں آکر فلور پر جھوٹ بولا الیکشن کمیشن کے ساتھ بھی غلط بیان کی گئی انہوں نے کہا کہ حکومت فلیٹ خریدنے کی تاریخ 1992 ثابت ہوگئی تو وزیراعظم نااہل ہوجائیں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس تین راستے ہیں کمیٹی ٹی آر او بنائے اور چیف جسٹس کی سربراہی میں کمیٹی بنے۔ عوام کے پاس جائیں اور تیسرا راستہ لیگل ہے۔ پانامہ پیپرز کے انکشافات عالمی سطح پر ہوئے اپوزیشن نے نہیں کئے ۔ دنیا بھر کے لوگوں کے نام آئے ہیں ۔ نواز شریف کو پارلیمنٹ میں جواب دینا چاہیے تھا۔ برطانوی وزیراعظم نے پارلیمنٹ میں جواب دیا ہے فلیٹس بیس سال پہلے خریدے تو پیسہ کہاں سے آیا۔ وزیراعظم گرمی میں فضل الرحمن کو لے کر چل رہے ہیں ان کی صحت کیلئے دعا گو ہوں وہ 30 سال سے اقتدار میں ہیں لیکن ایک ہسپتال ملک میں نہیں بناسکے کہ اس ہسپتال میں ان کا علاج ہوسکے۔