بستر مرگ پر دم توڑتے سابق امریکی سینیٹر باب بینٹ کی مسلمانوں سے ملنے اور ڈونلڈ ٹرمپ کے رویئے پر معافی مانگنے کی آخری خواہش پوری نہ ہوسکی

مسلمانوں کو گلے مل کر ان سے معافی مانگیں،ہم اپنی بیوہ اور بیٹے کو نصیحت

ہفتہ 21 مئی 2016 10:05

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔21 مئی۔2016ء) بستر مرگ پر دم توڑتے سابق امریکی سینیٹر باب بینٹ نے مسلمانوں سے ملنے اور ان سے ڈونلڈ ٹرمپ کے رویئے پر معافی مانگنے کی آخری خواہش پوری نہ ہوسکی تاہم اپنی بیوہ اور بیٹے کو نصیحت کی کہ وہ مسلمانوں کو گلے مل کر ان سے معافی مانگیں البتہ فالج کے حملے سے قبل جب بھی ائرپورٹ یا کسی بھی جگہ کوئی حجاب پہنے خاتون کو دیکھتے یا مسلمان مرد کو دیکھتے تو ان کے پاس جا کر شکریہ ادا کرتے کہ امریکی ترقی میں ان کا سب سے بڑا رول ہے ۔

(جاری ہے)

ایک نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے یوتھ کے سابق سینیٹر باب بینٹ کے صاحبزادے جم نے بتایا کہ اس ماہ کے اوائل میں ان کے والد نے خواہش ظاہر کی کہ وہ مرنے سے قبل کسی مسلمان سے ملنا چاہتے ہیں تاکہ ان سے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے مسلم دشمن رویئے پر معافی مانگیں انہوں نے دم توڑنے سے قبل پوچھا کہ ہسپتال میں کوئی مسلمان ہو تو انہیں ان کے پاس لے جایا جائے باب بینٹ نے نائن الیون کے بعد اسلام میں گہری دلچسپی لینی شروع کردی تھی اور کئی اسلامی کتب کا گہرائی سے مطالعہ بھی کیا تھا تاکہ پالیسی امور پر بینٹ اپنا نکتہ نظر پیش کرسکیں اٹھارہ سال تک یوٹاہ سے امریکی سینٹ میں خدمات سرانجام دینے والے بیاسی سالیہ باب بینٹ کینسر اور بعد میں فالج کے حملے سے چار مئی کو ورجینیا کے ایک ہسپتال میں انتقال کرگئے تھے اس سے قبل ایری زونز کے ایک ری پلیکن سینیٹر جیف فلیک نے بھی گزشتہ دنوں ایک مسجد کا دورہ کرکے مقامی مسلمانوں سے یکجہتی کا اظہار کیا تھا اور انہیں اپنی مکمل حمایت اور تعاون کا یقین دلایا

متعلقہ عنوان :