عالمی پابندیاں: ایران کے لیے روسی ٹینک حرام میزائل حلال قرار دے دیے گئے

روسی حکومت کا ایران کو جنگی طیارے اور ٹینک فروخت کرنے سے انکار تاہم’’ایس 300‘‘ نامی میزائل فراہم کرنے کی یقین دہانی کرا دی

جمعہ 20 مئی 2016 09:39

ماسکو(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔20 مئی۔2016ء)ایران کے متنازع جوہری پروگرام اور ممنوعہ ہتھیاروں کی تیاری کی وجہ سے عائد عالمی اقتصادی پابندیوں کے تنا ظرمیں روس نے تہران کے حوالے سے دوغلی پالیسی اپنا رکھی ہے۔ ماسکو ایک طرف یہ تاثر دینے کی کوشش کررہا ہے کہ وہ ایران پرعائد عالمی اقتصادی پابندیوں کی حمایت کرتے ہوئے ان پرعمل درآمد کررہاہے جب کہ دوسری طرف تہران کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل بھی دیے جا رہے ہیں۔

العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق روسی حکومت نے ایران کو جنگی طیارے اور ٹینک فروخت کرنے سے انکار کردیا ہے تاہم ماسکو کی طرف سے تہران کو "ایس 300" نامی میزائل فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔خبر رساں ایجنسی "ٹاس" نے روس کی فیلڈرل ملٹری تکنیکی تعاون ایجنسی کے چیئرمین الیکذنڈر فومین کا ایک بیان نقل کیا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ ماسکو ایران پر عالمی اقتصادی پابندیوں کی وجہ سے طیارے اور ٹینک تو فروخت نہیں کرے گا تاہم ایس 300 نامی میزائلوں کی فروخت جاری رہے گی۔

(جاری ہے)

روسی عہدیدار کا کہنا ہے کہ ایران پر اقوام متحدہ کی پابندیوں کی منسوخی کی صورت میں ماسکو تہران کو جنگی طیارے، ٹینک، غیرمہلک ہتھیار، فضائی آلات، سائبر جنگ کے لیے استعمال ہونے والے آلات اور جنگ کے لیے استعمال ہونے والی کشتیاں اوربحری جہاز بھی فراہم کرنا شروع کردے گا۔ فومین کا کہنا تھا کہ روس نے حسب وعدہ ایران کو "ایس 300" میزائل فروخت کیے ہیں۔ ان میزائلوں کی اگلی قسط بھی جلد ہی جاری کردی جائے گی تاہم انہوں نے واضح نہیں کیا کہ آیا اب تک وہ اس نوعیت کے کتنے میزائل ایران کو دے چکے ہیں اور مزید کتنے میزائل تہران کو دیے جائیں گے۔

متعلقہ عنوان :