وزیراعظم نے خود کو احتساب کیلئے ایوان میں پیش کردیا ، اسحا ق ڈا ر

اپوزیشن تقسیم در تقسیم ہونے کے بعد دھرنے والے پھر اکیلے رہ جائیں گے ،ٹیکس نیٹ بڑھانے اور بگڑی ہوئی معیشت اور شرح نمو کو سات فیصد تک بڑھانے کیلئے اقدامات کررہے ہیں، میڈیا سے گفتگو

بدھ 18 مئی 2016 09:51

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔18 مئی۔2016ء) وفاقی وزیر خزانہ اسحا ق ڈا ر نے کہا ہے کہ وزیراعظم نے خود کو احتساب کیلئے ایوان میں پیش کردیا ، نتیجہ کچھ بھی نکلے پاکستان کی ترقی میں رکاوٹ نہیں بننا چاہیے ، وزیراعظم نے متفقہ ٹی او آر کیلئے خود کمیٹی بنانے کی بجائے اختیار سپیکر کو دے دیا ہے ، ایک شخص کا معاملہ نہیں سینکڑوں افراد کی چھان بین ہونی ہے ، اپوزیشن تقسیم در تقسیم ہونے کے بعد دھرنے والے پھر اکیلے رہ جائیں گے ، ٹیکس نیٹ بڑھانے اور بگڑی ہوئی معیشت اور شرح نمو کو سات فیصد تک بڑھانے کیلئے اقدامات کررہے ہیں کئے پر مٹی نہیں ڈالنا چاہتے ۔

منگل کے روز اسلم آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ حکومت کی کاوشوں کی بدولت گزشتہ تین سالوں میں ملکی معیشت تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے ملکی معیشت کو مزید بہتری کی طرف گامزن کرنے کیلئے ٹیکس نیٹ بڑھانا چاہتے ہیں ٹیکسز کے نظام کو معقول کرنے کی کوشش پر کاربند ہیں جلد ہی اس پر کام مکمل کرلیا جائے گا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) اگر دو ہزار اٹھارہ کے انتخابات جیتنے میں کامیاب ہونے کے باوجود متفقہ چارٹر آف اکانومی کے موقف پر قائم رہے گی بڑی مشکلات اور دن رات محنت کے بعد ملک کی بگڑی ہوئی معیشت کو ٹھیک کررہے ہیں حکومت نہیں چاہتی کہ اپنی محنت پر مٹی ڈال دے ہر فور م پر دعوت دی ہے کہ ہم سب چارٹر آف اکانومی پر متفق ہو جائیں ۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف نے خود ایوان میں احتساب کیلئے پیش کردیا ہے اور پانامہ لیکس کے معاملے کے حل کیلئے خود کمیٹی بنانے کی بجائے اختیار سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کو دے دیئے ہیں سپیکرکی تشکیل کردہ کمیٹی متفقہ ٹی او آرز بنائے گی حکومتی اور اپوزیشن کے ٹی او آر پر غور ہوسکتا ہے پارلیمانی کمیٹی جو بھی فیصلہ کرے گی سب اسے قبول کرینگے انہوں نے کہا کہ نتیجہ کچھ بھی ہو ملکی ترقی رکنی نہیں چاہیے وزیراعظم کے خاندان سمیت کوئی بھی احتساب سے بالاتر نہیں ہے کسی شخص کا معاملہ نہیں بلکہ سینکڑوں افراد کے ناموں سے متعلق چھان بین ہونی ہیں اپوزیشن تقسیم در تقسیم ہوتی جائے گی اور پھر دھرنے والے اکیلے رہ جائینگے ۔

قبل ازیں اسلام آباد میں ٹیلی کمیونیکیشن کے عالمی دن کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے کہا ہے کہ حکومت گزشتہ 3سالوں سے ٹیلی کمیونیکیشن اور آئی ٹی کے شعبوں میں ترقی کے لئے ہر ممکن اقدامات کے لئے کوشاں ہے۔ حکومت آئی ٹی کے شعبے میں روزگار کی فراہمی کے لئے جذبے اور شفافیت سے کام کر رہی ہے ۔ حکومتی کوششوں سے گزشتہ 3سالوں میں موبائل فون اور انٹرنیٹ صارفین کی تعداد میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومتی کاوشوں کے باعث ملک میں تین بڑی اسٹاک مارکیٹوں کو ملا کر پاکستان سٹاک ایکسچینج بنایا ہے۔ پڑوسی ممالک کی نسبت پاکستان میں ٹیلی کمیونیکیشن اور آئی ٹی کے شعبوں میں زیادہ صلاحیت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملکی شرح نموں کے 7فیصد حصول کے لئے تمام مالیاتی اداروں کو ملکر کام کرنا ہوگا۔ گزشتہ 3سالوں میں قومی پیداوار میں اضافہ اور افراد زر میں نمایاں کمی ہوئی ہے۔ ملک میں بیرونی سرمایہ کاری مزید بڑھانے کے لئے حکومت بجلی، گیس اور ٹرانسپورٹ کے شعبوں میں توجہ دے رہی ہے۔ اقتصادی راہداری ملک کی تقدیر بدل دے گی۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی فلاحی ریاست کا تقاضہ ہے کہ ملک میں نادر افراد کا خیال رکھا جائے۔

متعلقہ عنوان :