نیا پاکستان بنانے والے خیبر پختونخوا کو بھی کھو دیں گے،نواز شریف

مخالفین کے نصیب میں دھرنے ہیں وہ یہی کچھ کرتے رہیں گے، حکومت مخالفین کو ترقیاتی کاموں سے جواب دے گی دل چاہتا ہے ڈیرہ اسماعیل خان کے لیے بہت کچھ کر جاؤں ،ہکلہ موٹروے ایک بڑا منصوبہ ہے جسے ژوب تک لے جائیں گے،شاہراہوں کے منصوبوں سے ملک کی تقدیر بدل دیں گے،وزیر اعظم جلسہ عام سے خطاب پاناما لیکس کی تحقیقات کا مطالبہ کرنے والے خود چور ہیں عدالتی کمیشن بنانے سے بھاگ رہے ہیں،مولانا فضل الرحمان وزیر اعظم کے زرعی یونیورسٹی بنانے،ترقیاتی کاموں کے لیے 50کروڑ فنڈز،ڈی آئی خان ائیر پورٹ پر پروازوں کی جلد بحالی سمیت متعدد اہم اعلانات ،ہکلہ منصوبے کا سنگ بنیاد بھی رکھ دیا،

بدھ 18 مئی 2016 09:50

ڈی آئی خان(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔18 مئی۔2016ء)وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ نیا پاکستان بنانے کا دعویٰ کرنے والے خیال کریں 2018 کے انتخابات میں خیبر پختونخوا بھی انکے ہاتھ سے نکل جائے گا،،تحریک انصاف نیا خیبر پختونخوا نہیں بنا سکی تو نیا پاکستان کیسے بنا پائے گی،مخالفین کے نصیب میں دھرنے ہیں اور وہ یہی کچھ کرتے رہیں گے، حکومت مخالفین کو ترقیاتی کاموں اور قومی کی خوشخالی سے جواب دے گی ،دل چاہتا ہے ڈیرہ اسماعیل خان کے لیے بہت کچھ کر جاؤں ، ہگلہ موٹروے ایک بڑا منصوبہ ہے جسے ژوب تک لے جائیں گے،شاہراہوں کے منصوبوں سے ملک کی تقدیر بدل دیں گے،بہت جلد ڈئی آئی سے ریلوے بھی گزرے گی جس سے عوام کو بہترین سفری سہولیات مہیا کی جائیں گی،نئے پاکستان کے دعویداروں کو بنوں میں سوالوں کے جواب بھی نفی میں ملے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار وزیر اعظم نواز شریف نے منگل کے روز ڈیرہ اسماعیل خان میں جلسہ عام سے خطاب کے دوران کیا۔ وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ مخالفین کے نصیب میں دھرنے اور ہمارے نصیب میں کام ہے، وہ دھرنے دیتے رہیں اور ہم اپنا کام کرتے رہیں گے، ہمارے کام دکھاوے کے لئے نہیں ہیں، نئے پاکستان کا دعویٰ کرنے والے خیبر پختونخوا کو نیا خیبر پختونخوا نہیں بناسکے پاکستان کو نیا پاکستان کیا بنائیں گے، لاہور ملتان راولپنڈی نے میٹرو بس بنا دی پشاور میں ابھی تک کیوں نہیں بنائی گئی، پاکستان کو حاصل کرنے کا سوچنے والے خیال کریں کہ یہ خیبرپختونخوا بھی ان کے ہاتھ سے نکل رہا ہے، 2018 کے انتخابات میں ان کے ہاتھ سے خیبر پختونخوا بھی نکل جائے گا کیونکہ لوگ جان گئے ہیں کہ یہاں کوئی نیا پاکستان نہیں بن رہا،،مخالفین نے کے پی کے میں ایسا نیا پاکستان بنایا ہے کہ اپنے ہی صوبے میں ہونے والے ضمنی الیکشن میں جیتنا تو دور کی بات ہے چوتھے نمبر پر آئے،وہ اس لیے کے پشاور کی عوام بھی جان گئے ہیں کہ کوئی نیا پاکستان نہیں بننا،مسلم لیگ(ن)اور جمیعت علمائے اسلام (ف)کے ساتھ پارٹنرشپ ہونے جا رہی ہے جو تویل عرصہ چلے گی اور پاکستان کی ترقی اور خوشخالی کی خاطر کام کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ اس ملک کے نوجوان عمران خان کے لیے کھلونا ہوں گے لیکن ان کے اور مولانا فضل الرحمان کے لیے یہ نوجوان پاکستان کا اثاثہ ہیں، مولانا فضل الرحمان جب بھی ملتے ہیں وہ ہمیشہ ڈیرہ اسماعیل خان کی ترقی کی بات کرتے ہیں، مولانا فضل الرحمان اصولوں پر ہمارا ساتھ دے رہے ہیں۔خطاب کے دوران وزیر اعظم نواز شریف نے ڈیرہ اسماعیل خان کی ترقی کے لیے اہم اعلانات کئے جن میں ڈی آئی خان کے لیے 50 کروڑ روپے کے ترقیاتی پیکیج ، زرعی یونیورسٹی کے قیام ،ڈی آئی خان اے ٹی آر پروازوں کے اجراء،چشمہ رائٹ بینک کنال کے لیے120ارب روپے کے فنڈز،ٹانک زام ڈیم کی فزیابیلیٹی کے لیے 8کروڑ روپے کے فنڈز شامل ہیں۔

وزیر اعظم نے گیس کی فراہمی کے لیے ڈیرہ اسماعیل خان کی تحصیلوں کو 770 ملین روپے کا بھی اعلان کیا اور کہا کہ منصوبے کی تکمیل کے لیے 65 فیصد وفاق اور 35 فیصد نئے پاکستان والی حکومت دے گی۔ ان کا کہنا ہے کہ چشمہ رائٹ بینک کینال اہمیت کا حامل منصوبہ ہے، چشمہ رائٹ بینک کینال منصوبہ 120 ارب کی لاگت سے تیار ہو گا۔ ان کا کہنا ہے کہ 2018 میں لوڈ شیڈنگ ختم ہو جائے گی اور عوام کو سستی بجلی مہیا کی جائے گی۔

ڈیرہ اسماعیل خان میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی سیاست کا ایک غیر ضروری عنصرجس کے پاس سیاسی زبان اور الفاظ تک نہیں، وہ پاکستان کی سیاست پر قبضہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں لیکن ہم ان کی اس جمہوری نظام کے خلاف کسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔سربراہ جے یو آئی (ف) کا کہنا تھا کہ پاناما لیکس کے نام سے پوری دنیا سمیت پاکستان میں بھی ایک بھونچال آگیا ہے اوردوسرے ممالک کے حکمرانوں سے پہلے ہمارے ملک کے وزیراعظم نے خلوص نیت کے ساتھ خود کو احتساب کے لئے پیش کیا اور اپوزیشن کو کہا کہ آوٴ کمیشن بناتے ہیں اوراگر میں واقعی مجرم ہوں تو گھر جانے کو بھی تیار ہوں اور انہوں نے تحقیقات کے لیے اپوزیشن کی ہر بات مانی لیکن وزیراعظم کے اعلان کردہ کمیشن کو مسترد کردیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے پاناما لیکس کے معاملے پر اپوزیشن کا پارلیمانی کمیٹی کا مطالبہ بھی قبول کیا لیکن وہاں سے بھی اپوزیشن اور تنقید کرنے والے بھاگ گئے وزیراعظم نے تنقید کرنے اور الزامات کی بوچھاڑ کرنے والوں کی فرمائش پر مسئلہ چیف جسٹس کے حوالے کیا لیکن اب وہاں سے بھی اپوزیشن کی جانب سے بھاگنے کی کوشش کی جارہی ہے۔مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ عمران خان کو کمیشن کے سابق جج قبول نہیں بیوروکریٹ قبول ہیں کمیشن کا مطالبہ کرکے بھی عمران خان بھاگ گئے۔

سربراہ جے یو آئی (ف) کاکہنا تھا کہ عمران خان کی حالت تو یہ تھی کہ جب 1987 میں نواز شریف وزیراعلیٰ پنجاب تھے تو انہوں نے ان سے درخواست کی کہ میرے پاس گھر تک نہیں مجھے پلاٹ دیا جائے جس پر میں اپنا گھر بناسکوں لیکن عمران خان کے پاس 1983 میں اتنا پیسہ کہاں سے آگیا تھا کہ انہوں نے پاناما کمپنی بھی بنالی۔ پاناما لیکس کے انکشافات کے بعد واضح ہوگیا کہ بلی تھیلے سے باہر آگئی ہے اور وزیراعظم چور نہیں بلکہ الزامات اور تحقیقات کا مطالبہ کرنے والے خود چورہیں۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا جو کل تک جمہوریت کیلئے خطرہ تھے وہ آج کسی صورت بھی جمہوریت کے محافظ نہیں ہوسکتے۔ تنقید کرنا اور اختلاف رائے اپوزیشن کا حق ہے لیکن حدود میں رہتے ہوئیایسا اختلاف ہونا چاہیے جس سے جمہوریت کے تحفظ کی ضمانت ملے،کیونکہ عوام کی قوت جمہوریت کی روح ہے ، ایسا نہ ہو کہ جمہوریت کو نقصان پہنچنے کے بعد سب کو پچھتانا پڑے اور یہ کہنا پڑے کہ آوٴ عندلیب مل کر کریں آہ زاریاں۔

قبل ازیں وزیر اعظم نواز شریف نے ڈئی خان میں ہکلہ موٹروے جو دو سو پچاسی کلومیٹر تویل سڑک جو پاک چین اقتصادی راہداری کا منصوبہ حصہ ہے اسکا سنگ بنیا رکھا،اس موقع پر گورنر کے پی کے اقبال ظفر جھگڑا،سربراہ جمیعت علمائے اسلام مولانا فضل الرحمان،وفاقی وزیر اکرم خان دورانی اور چےئرمین نیشنل ہائی وے اتھارٹی بھی وزیر اعظم کے ہمراہ موجود تھے،جہاں چیئر مین این ایچ اے شاہد اشرف تارڑ منصوبے کے ٹیکنیکل پہلووں پر وزیر اعظم کو بریفنگ دی، جبکہ یہ منصوبہ دو سال مکمل ہو گا جس پر ایک سو انتیس ارب 78 کروڑ سے زائدلاگت آئے گی، منصوبے میں متعدد پل اور انٹر چینج تعمیر کیے جائیں گے۔