پناہ گزینوں کے لیے بنایا گیا عالمی نظام ٹوٹ رہا ہے، انجلینا جولی

تنازعات کی تعداد اور نقل مکانی کا پیمانہ اتنا وسیع ہو گیا ہے کہ پناہ گزینوں کو تحفظ فراہم کرنے اور واپس بھیجنے کا نظام کام نہیں کر رہا، خصوصی ایلچی اقوام متحدہ

منگل 17 مئی 2016 10:06

نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔17 مئی۔2016ء)اقوامِ متحدہ کی پناہ گزینوں کے متعلق خصوصی ایلچی انجلینا جولی پٹ نے خبردار کیا ہے کہ پناہ گزینوں کے لیے بنایا گیا عالمی نظام ٹوٹ رہا ہے۔ غیر ملکی خبررساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ تنازعات کی تعداد اور نقل مکانی کا پیمانہ اتنا وسیع ہو گیا ہے کہ پناہ گزینوں کو تحفظ فراہم کرنے اور واپس بھیجنے کا نظام کام نہیں کر رہا۔

انھوں نے کہا کہ 60 ملین سے زیادہ لوگ جس کا مطلب ہر 112 میں سے ایک ہے، عالمی طور پر بے گھر ہیں اور یہ گذشتہ 70 برسوں میں سب سے زیادہ ہے۔’یہ ہمیں دنیا میں امن اور سلامتی کے متعلق تشویشناک صورتِ حال سے آگاہ کرتا ہے۔ کسی بھی شخص کے بے گھر ہونے کی اوسط مدت اب 20 سال ہے۔‘اس سے قبل اقوامِ متحدہ کے پناہ گزینوں کے متعلق ہائی کمیشنر نے کہا تھا کہ پناہ گزینوں کا بحران اب ایک عالمی رجحان ہے اور انھیں واپس بھیجنے کا راستہ اختیار کرنے سے مسئلہ حل نہیں ہو گا۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ گذشتہ برس دو کروڑ میں سے ایک فیصد سے بھی کم پناہ گزینوں کو کسی اور ملک میں بسایا گیا۔اس سے پہلے تاریخ میں کبھی اتنے لوگوں کو جنگ اور مشکلات کی وجہ سے نہیں بھاگنا پڑا تھا۔اس سال جنوری میں اقوامِ متحدہ کا عہدہ سنبھالنے والے فلپی گرانڈی نے کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ شامی مشرقی ایشیا اور کریبیائی ممالک میں بھی پناہ گزین بن کر آ رہے ہیں یہ ظاہر کرتا ہے کہ کس طرح یہ ایک عالمی رجحان بن گیا ہے اس لیے ہمیں اس پر ردِ عمل بھی عالمی سطح پر ہونا چاہیے۔

متعلقہ عنوان :