وفاقی حکومت کی پنجاب کو نوازنے کی روایت برقرار

ترقیاتی بجٹ میں پنجاب میں بجلی کے دو منصوبوں کے لیے ایک کھرب سے زائد ،صوبہ بلوچستان کے 4مختلف منصوبوں کے لیے 41کر وڑ روپے مختص کرنے کی تجویز ، سندھ اور خبیر پختونخواہ کے لیے کوئی رقم مختص نہیں کی گئی وفاقی حکومت کی جانب سے کے پی کے اور سندھ کوآئندہ مالی سال میں بجلی کے منصوبو ں کے لیے مکمل نظر انداز کردیا گیا ، ذرائع

پیر 16 مئی 2016 10:03

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔16 مئی۔2016ء) وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال 2016-17 ء کے توانائی کے حوالے سے ترقیاتی بجٹ میں پنجاب کے لئے مختص دو منصوبوں پر ایک کھرب 45 ارب 62 کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز دے دی‘ بلوچستان کے چار مختلف منصوبوں کیلئے 41 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز دی گئی ۔

(جاری ہے)

خبر رساں ادارے کو دستیاب دستاویز کے مطابق وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال 2016-17 کے توانائی سے متعلق ترقیاتی بجٹ سے پنجاب کو نوازنے کا منصوبہ بنا لیا ہے آئندہ مالی سال کے ترقیاتی بجٹ میں ایل این جی کے دو منصوبو ں کے لیے1کھرب45ارب62کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے جن میں 1200میگا واٹ کے بلوکی منصوبہ کے لیے53ارب96کروڑروپے جبکہ 1200میگاواٹ کے بہادر شاہ منصوبہ کے لیے 50ارب59کروڑروپے رکھے گئے ہیں دستاویزات کے مطابق بلوکی منصوبہ 31جنوری2018میں92ارب کی لاگت سے مکمل ہو گااس منصوبہ کے لیے رواں مالی سال2015-16میں22ارب50کروڑ روپے کی رقم مختص کی گئی ہے جس میں سے14ارب روپے کی رقم جاری کی گئی ہے اس منصوبہ پر 15فیصد کام مکمل ہو چکا ہے جبکہ بہادر شاہ ایل این جی منصوبہ کے پی سی ون کے مطابق یہ 9جنوری2018کو 98ارب روپے میں مکمل ہو گا اس منصوبہ کے لیے رواں مالی سال میں 21ارب97کروڑ روپے جاری ہو چکے ہیں جبکہ اس پر 12فیصد کام مکمل ہوا ہے حکومت کی جانب سے پاک چین اقصادی راہداری کے حوالے سے اہم صوبہ بلوچستان میں بجلی کے4 منصوبوں کے لیے آٹے میں نمک کے برابرصرف 41کر وڑ روپے مختص کرنے کی تجویز کی گئی ہے جن میں گوادر پورٹ میں132کے وی منصوبہ کے لیے 20کروڑ ،ڈیرہ بگٹی میں بجلی کے منصوبہ کے لیے 20کروڑ روپے ،جبکہ گوادر میں دیگر2منصوبوں کے لیے10ملین روپے رکھنے کی تجویز دی گئی ہے دستاویزات کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے کے پی کے اور سندھ کوآئندہ مالی سال میں بجلی کے منصوبو ں کے لیے مکمل نظر انداز کیا گیا ہے ۔