یادداشت بہتر بنانے کے لیے یوگا کریں، ماہرین

یوگا اور مراقبہ ضعیف افراد میں یادداشت کو بہتر بنانے اور ڈیمنشیا سے روکتا ہے

اتوار 15 مئی 2016 11:13

لندن(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔15 مئی۔2016ء)ماہرین کا کہنا ہے کہ عمررسیدہ افراد جو اپنی یادداشت کو بہتر اور بھولنے کے عمل کو ٹالنا چاہتے ہیں تو یوگا اور مراقبے کو اپنے معمولات میں شامل کریں۔یہ مشورہ ماہرین نے ایک حالیہ مطالعے کے بعد کیا ہے جس میں 55 سال سے بڑی عمر کے 25 افراد کو 12 ہفتے تک یوگا کی مشقیں کرائی گئیں ان میں سے 14 شرکا کو ہر ہفتے کنڈالنی یوگا کی ایک ایک گھنٹے کی مشق ہر ہفتے کرائی گئی اور کرٹن کرایا یوگا کی 20 منٹ کی مشقیں ہرروز کرائی گئیں۔

کنڈالنگی یوگا میں شعورو آگہی کا یوگا جس میں سانش کی مشقیں، مراقبہ اور چاپ پڑھائے جاتے ہیں جب کہ کرٹن کرایا یوگا میں چاپ پڑھنے کے ساتھ ساتھ ہاتھوں کی حرکت اور روشنی کا تصور کرایا جاتا ہے۔ماہرین کے مطابق ان میں سے باقی 11 افراد کو یادداشت بڑھانے کی مشقیں کرائی گئیں جن میں گیمز اور معمے شامل تھے اور اس پر 12 ہفتوں تک مشق کرائی گئی اور روزانہ 20 منٹ کی دوسری مشقیں بھی کرائی جاتی رہیں۔

(جاری ہے)

اس کے بعد دونوں شرکا کی یادداشت کے ٹیسٹ کرائے گئے اور ایم آر آئی کے ذریعے ان کے دماغی اسکین لیے گئے تاکہ ان کی دماغی کیفیت کی معلومات حاصل کی جاسکے۔ ماہرین کے مطابق نتیجہ نکلا کہ جنہوں نے یوگا کیا تھا وہ ذہنی مشقوں اور یادداشت بہتر بنانے والے دوسرے طریقے آزمانے والے دیگر افراد سے بہتر نکلے۔دوسری جانب جن افراد نے یوگا کیا تھا نہ صرف ان کی یادداشت اچھی ہوگئی بلکہ وہ ذہنی تناوٴ کو بہتر طور پر جھیلنے لگے اور پیچیدہ کاموں کو اچھی طرح سیکھنے لگے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ یوگا سے دماغ میں ایک پروٹین کی پیداوار بڑھ جاتی ہے اس پروٹین کو برین ڈرائیوڈ نیوروٹروفک گروتھ فیکٹر ( بی ڈی این ایف) کہا جاتا ہے اور یہ پروٹین دماغی خلیات کے درمیان رابطوں کو مضبوط کرتا ہے