لیبیا میں پھنسی 29 بھارتی نرسیں وطن واپس پہنچ گئیں

لیبیا میں بھارتی سفارت خانے کے عملے کا رویہ سرد تھا، وہاں ہمیں کوئی بچانے نہیں آیا، نرسیں

ہفتہ 14 مئی 2016 10:14

بن غازی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔14 مئی۔2016ء)لیبیا میں پھنسی 29 انڈین نرسیں اپنے ملک واپس پہنچ گئی ہیں، ان نرسوں کی واپسی میں لیبیا کے ایک شہری عبدالجبار نے اہم کردار ادا کیا تھا۔26 مارچ سے ملک واپسی کی آس لگائے یہ نرسیں گزشتہ روز انڈیا پہنچی ہیں۔لیبیا کے شہر زاویہ میں مارچ میں راکٹ حملے میں اپنے ایک ساتھی اور ان کی 18 ماہ کے بیٹے کی موت کے انھوں نے ایک ہسپتال کے کمپاوٴنڈ پناہ لی تھی۔

لیبین شہری عبدالجبار نے جنگ زدہ علاقوں سے دور نرسوں اور ان کے خاندان والوں کے لئے نہ صرف رہنے کا اہتمام بلکہ زاویہ سے طرابلس ہوائی اڈے تک جانے کا انتظام بھی کیا۔انڈیا پہنچے پر نرسوں نے برطانوی نشریاتی ادارے کو بتایا کہ لیبیا میں بھارتی سفارت خانے کے عملے کا رویہ سرد تھا۔

(جاری ہے)

نرسوں کے یہ بیان درحقیقت نریندر مودی کے اس بیان کے برعکس ہیں جس میں انھوں نے کہا تھا کہ انڈیا کی حکومت نے انھیں بچا لیا۔

ایک نرس پشپا نے بتایا کہ وہاں ہمیں کوئی بچانے نہیں آیا۔ اگر آج ہم ملک واپس آئے ہیں تو یہ ہماری اپنی کوششوں اور ہمارے ساتھیوں کی وجہ سے ممکن ہوا ہے۔ عبدالجبار ہمیں ہسپتال کے احاطے سے ایک گھر میں لے گئے جہاں ہم محفوظ رہے۔واپس آنے والی ایک اور نرس مریم تمل ناڈو کے یاچپرم کی رہنے والی ہیں۔ وہ اور ان کے شوہر بھی لیبیا میں پھنسے ہوئے تھے۔

ان کے ساتھ 11 چھوٹے بچے بھی شامل تھے۔ اب وہ تمام استبول اور دبئی کے راستے طرابلس سے کوچی لوٹ آئے ہیں۔کیرالہ کی رہنے والی سیمی جوس بتاتی ہیں کہ جس دن ہمارے اپارٹمنٹ پر راکٹ آکر گرا دیا، ہم نے خوفناک بمباری کے درمیان وہ جگہ فوری طور پر چھوڑ دی۔ جبار ہمیں سمندر کے قریب کسی جگہ لے گئے۔ تب تک لیبیا کی وزارت صحت کی جانب سے کوئی مدد نہیں آئی تھی۔

ہمیں انڈین حکومت کی جانب سے مدد آنے کی امید تھی۔ انڈین سفارت خانے نے کہا کہ ہم کس طرح آپ کی مدد کریں، آپ ٹکٹ خریدیں اور گھر واپس جائیں۔سیمی جوس کہتی ہیں: ’تقریباً سات مہینوں سے ہم اپنی تنخواہ نکلوا نہیں پائے تھے کیونکہ بینک کے پاس دینے کے لیے کرنسی نہیں تھی۔ اس وقت وہ صرف 100 دینار دینے کو تیار تھے۔مریم نے بتایا مو یہ صرف ہمارے لیبیا کے ساتھیوں کی وجہ سے ممکن ہو سکا کہ ہسپتال ہمارا معاہدہ ختم کرنے پر راضی ہوا۔

یہ 31 مارچ کو ختم ہو رہا تھا۔ ہم ان کے شکر گزار ہیں کہ انھوں نے ٹریول ایجنٹ کو دینے کے لیے ہمارے چیک بنوائے ورنہ ٹکٹ بھی ملنا مشکل تھا۔ ٹریول ایجنٹ ان چیکوں کو تب کیش کروائے گا جب بینک میں کرنسی ہو گی۔‘خیال رہے کہ ان نرسوں کے وطن واپس لوٹنے کے بارے میں پہلا اشارہ اس وقت ملا تھا جب بدھ کی شام وزیر اعظم نریندر مودی کیرالہ میں ترپپنترا میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کر رہے تھے۔نریندر مودی نے کہا تھا کہ وہ لوگ کئی دنوں سے لاپتہ تھے۔ ہمیں ان کی فکر ستا رہی تھی کہ پتہ نہیں ان کے ساتھ کیا ہوا۔ لیکن ہماری حکومت نے انھیں بچا لیا ہے۔

متعلقہ عنوان :