پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی کے تین پراجیکٹس میں ٹھیکیداروں سے کروڑوں روپے پیشگی کمیشن لئے جانے کا انکشاف

پی ایچ اے نے جی الیون میں پارک اور مسجد کے لئے مخصوص جگہ پر رہائشی عمارت تعمیر کرنے کی منظوری دے دی ۔ عدالت کی طرف سے حکم امتناعی ہونے کے باوجود کام شروع

ہفتہ 14 مئی 2016 10:12

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔14 مئی۔2016ء) پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی کے 13 ارب روپے کے تین پراجیکٹس میں ٹھیکیداروں سے کروڑوں روپے پیشگی کمیشن لئے جانے کا انکشاف ہوا ہے ۔ پی ایچ اے نے جی الیون میں پارک اور مسجد کے لئے مخصوص جگہ پر بھی بلند رہائشی عمارت تعمیر کرنے کی منظوری دے دی ۔ عدالت کی طرف سے حکم امتناعی ہونے کے باوجود کام شروع کرا دیا گیا ۔

قومی احتساب بیورو کے چیئرمین کے نام ٹھیکیداروں کی طرف سے ایک باضابطہ تحریری شکایت بجھوائی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سیکٹر آئی بارہ میں پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی تقریباً 9 ارب روپے مالیت کا ہاؤسنگ پراجیکٹ شروع کرنے جا رہی ہے مگر ایم ڈی محمد الیاس کی طرف سے کھلم کھلا کہہ دیا گیا ہے کہ اس کام کا ٹھیکہ اسے ملے گا جو پیشگی کمشن تین سے چار فیصد تک ادا کرے گا اسی طرح پی ایچ اے کری میں ہاؤسنگ پراجیکٹ شروع کرنے والی ہے اور اس کی مالیت تقریباً 4 ارب روپے بتائی جا رہی ہے اس منصوبے کے لئے ٹھیکیداروں کو تین سے چار فیصد پیشگی کمشن کے لئے کہا جا رہا ہے مزید برآں پی ایچ اے سیکٹر جی الیون میں تقریباً کروڑوں روپے مالیت سے ایک بلند عمارتی رہائشی منصوبہ شروع کر چکی ہے جہاں پر عمارتی منصوبہ شروع کیا گیا ہے وہاں پر مسجد اور پارک کے لئے جگہ مخصوص تھی اور شہریوں نے اس خلاف ورزی پر عدالت سے حکم امتناعی حاصل کر لیا تھا مگر پی ایچ اے ایم ڈی نے من مانی کرتے ہوئے کام شروع کرا دیا ہے نیب کی دی گئی درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ ایم ڈی محمد الیاس کا تعلق لاہور سے ہے اور وہ ہر جمعرات کو لاہور چلے جاتے ہیں اور لاہور کا دورہ سرکاری دورہ قرار دے کر ہر ہفتے ٹی اے ڈی اے کی مد میں 35 ہزار روپے اپنی جیب میں ڈال لیتے ہیں ۔

(جاری ہے)

ٹھیکیداروں نے چیئرمین نیب سے خصوصی اپیل کی ہے کہ اس سے پہلے غریبوں کی جمع پونجی لٹ جائے اس معاملے کی تحقیقات کرائی جائیں ۔ اس حوالے سے جب ایم ڈی محمد الیاس سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ درخواستیں لوگ دیتے رہتے ہیں لیکن پیشگی کمشن کا الزام بے بنیاد ہے کسی کے پاس اتنا پیسہ نہیں کہ وہ کام ملے بغیر ہی کمشن ادا کر دے اور جہاں تک سیکٹر جی الیون کے پراجیکٹ کا تعلق ہے تو اس میں عدالت کا حکم امتناعی موجود ہے اور عدالت نے ہدایت کی تھی کہ مسجد اور پارک کی جگہ کو نہ چھیڑا جائے تو ہم نے مسجد اور پارک کی جگہ کو برقرار رکھا ہے لہذا یہ تاثر قطعی غلط ہے کہ ہم نے عدالتی فیصلے کی خلاف ورزی کی ہے ۔

ٹی اے ڈی اے سے متعلق پوچھے گئے سوال پر محمد الیاس کا کہنا تھا کہ یہ سچ ہے کہ میں ہر ہفتے لاہور جاتا ہوں مگر جو میرا ذاتی وزٹ ہو اس کا خرچہ جیب سے کرتا ہوں اور جو سرکاری وزٹ ہو تو ٹی اے ڈی اے وصول کرنا میرا حق بنتا ہے۔ واضح رہے کہ نیب حکام نے حال ہی میں سابق ایم ڈی پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی غلام رسول پھلپھوٹو اور ڈائریکٹر اجمل سعید کے خلاف غیر قانونی بھرتیوں کی تحقیقات مکمل کر کے ریفرنس تیار کر لیا ہے اور اب نیب کو موجودہ ایم ڈی کے خلاف تحقیقات کے لئے بھی نئی درخواست دے دی گئی ہے اس حوالے سے نیب سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ یہ درخواست ابھی ابتدائی مرحلے میں ہو گی کیونکہ چیئرمین کے نام پر روزانہ درخواستیں آتی ہیں اور وہ مختلف تفتیشی افسران کو انکوائری کے لئے مارک کر دی جاتی ہیں ۔

متعلقہ عنوان :