رواں مالی سال 4.5 فیصد کی شرح نمو کا ہدف حاصل کر لیں گے، 21 سو ارب کے ٹیکسز بھی وصول کر چکے ، اسحاق ڈار

پاکستان سٹاک ایکسچینج انڈیکس 36 ہزار کی سطح سے عبور کر گیا ہے، تین اسٹاک ایکسچینج بن گئی ہیں، بجٹ خسارہ کے لئے اسٹیٹ بینک سے لئے گئے قرضے اہداف کے اندر ہیں اگلے مالی سال کے بجٹ جی ڈی پی کا نمو 6 فیصد تک رکھیں گے ،دبئی میں میڈیا سے گفتگو

جمعہ 13 مئی 2016 09:36

دبئی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔13 مئی۔2016ء) وزیر خزانہ ا سحاق ڈار نے کہا ہے کہ رواں مالی سال 4.5 فیصد کی شرح نمو کا ہدف حاصل کر لیں گے جبکہ رواں مالی سال میں 21 سو ارب روپے کے ٹیکسز بھی وصول کر چکے ہیں۔ پاکستان سٹاک ایکسچینج کا انڈیکس 36 ہزار کی سطح سے عبور کر گیا ہے تین اسٹاک ایکسچینج بن گئی ہیں۔ بجٹ خسارہ کے لئے اسٹیٹ بینک سے لئے گئے قرضے اہداف کے اندر ہیں اگلے مالی سال کے بجٹ جی ڈی پی کا نمو 6 فیصد تک رکھیں گے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کے روز دبئی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے آئی ایم ایف سے مذاکرات میں پاکستان کی نمائندگی کی پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان دبئی میں کامیاب مذاکرات ہو گئے اس موقع پر وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان کی معیشت بہتری کی طرف گامزن ہے اس وقت پاکستان اسٹاک ایکسچینج کا انڈیکس 36 ہزار کی سطح سے عبور کر گیا ہے تین اسٹاک ایکسچینج کے انضمام کے بعد پاکستان اسٹاک ایکسچینج بن گئی ہے رواں مالی سال ٹیکس اہداف میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے معاشی ترقی کے لئے توانائی کے شعبے میں خصوصی توجہ دے رہے ہیں انرجی گیس کے مسائل حل ہوتو شرح نمو 7 فیصد تک جا سکتی ہے اگلے مالی سال کے بجٹ میں جی ڈی پی کا نمو 6 فیصد تک رکھیں گے رواں مالی سال 4.5 فیصد کی شرح نمو کا ہدف حاصل کر لں گے جبکہ رواں مالی سال میں 21 سو ارب روپے کے ٹیکسز بھی وصول کر چکے ہیں انہوں نے مزید کہا ہے کہ بڑی صنعتوں کی پیداوار میں بھی اضافہ ہوا ہے معاشی ترقی کے لئے توانائی کے شعبے میں حکومت خصوصی توجہ دے رہے ہیں واضح رہے کہ آئی ایم ایف نے پاکستان کو 510 ملین ڈالر کی نئی قسط جاری کرنے کی سفارش کی ہے ۔

متعلقہ عنوان :