پاراچنار ، احتجاجی مظاہرین پر ایف سی اور لیویز اہلکاروں کی فائرنگ اور لاٹھی چارج، تین مظاہرین جان بحق

پانچ لیوی سپاہیوں سمیت گیارہ زخمی

جمعرات 12 مئی 2016 09:58

پاراچنار (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔12 مئی۔2016ء)پاراچنار کے قریب احتجاجی مظاہرین پر ایف سی اور لیویز اہلکاروں کی فائرنگ اور لاٹھی چارج سے تین مظاہرین جان بحق ، پانچ لیوی سپاہیوں سمیت گیارہ زخمی ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق سابق سینیٹر علامہ عابد الحسینی اور دیگر علماء اور تحریک حسینی کی جانب سے پاراچنار میں جلسے کا انعقاد کیا گیا تھا۔ جلسے میں شرکت کیلئے پشاور سے علماء پاراچنار ارہے تھے کہ پولیٹکل انتظامیہ نے انہیں پاراچنار انے سے روکتے ہوئے چھپری چیک پوسٹ لوئر کرم سے واپس کردیا جس پر قبائل نے صدرہ کے مقام پر احتجاج شروع کیا۔

مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے ایف سی اور لیویز اہلکاروں نے لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس کے شیل پھینکیں۔ مظاہرین نے پتھراو کیا اس دوران فائرنگ ہوئی جسکے نتیجے میں تین مظاہرین نثار حسین ، سید یحیی حسین اور سید علی اکبر موقع پر جان بحق ہوگئے جبکہ متعدد زخمی ہوئے چھ زخمیوں سید ارشاد حسین ، سید کبیر حسین ، احمد علی ، سید ابراہیم ، سید ولایت اور ضامین علی کو ایجنسی ھیڈکوارٹر ہسپتال پاراچنار پہنچا دیا گیا۔

(جاری ہے)

پھتراو اور لاٹھی چارج کے دوران پانچ لیویز اہلکار صوبیدار سردار حسین ، سپاہی مظاہر حسین آصف حسین ، اقبال حسین اور سپاہی عمران علی بھی زخمی ہوگئے مظاہرین کو منتشر کرنے کے دوران مین روڈ پر آمد رفت بند کردی گئی جبکہ شہر میں بھی گاڑیوں کے داخلے پر پابندی لگادی گئی جس کے باعث طلبہ بارش کے باوجود دوردراز راستوں سے اپنے گھروں کو پہنچے جبکہ سی ٹی کا امتحان دینے والے امیدوار بھی بروقت امتحانی ہال نہ پہنچ سکے۔

حکام نے درجنوں مظاہرین کو گرفتار کرلیا۔ پولیٹکل انتطامیہ نے میڈیا کو بتایا کہ مظاہرین کی فائرنگ سے جانی نقصان ہوا ہے اور فائرنگ کرنے والے کی نشاندہی بھی کردی گئی ہے۔ مین روڈ مظاہرین کی منتشر کرنے کے بعد امد رفت کیلئے کھول دیا گیا۔دوسری جانب تحریک حسینی کے راہنما منیر حسین نے کہا ہے کہ مظاہرین کھانا کھا رہے تھے کہ ان پر فائرنگ شروع کردی گئی۔

متعلقہ عنوان :