بلاول بھٹو زرداری کا پھر وزیراعظم نواز شریف سے استعفے کا مطالبہ

کشمیر کے الیکشن تاریخی اور اہم ہیں، (ن) لیگ جیت گئی تو سمجھوں گا نواز شریف اور مودی کی دوستی کی حمایت کی گئی 67 سال ہوگئے آج تک کشمیر سے متعلق اقوام متحدہ کی کسی قرار داد پر عمل نہیں ہوا،وزیر اعظم نے خارجہ پالیسی کا حلیہ ہی بگاڑ دیا ، یہ ریاست کے ریاست سے تعلقات نہیں ، انڈیا ہمارا دشمن ، افغانستان اور ایران بھی ہمارے خلاف ہیں پنجاب وزیر اعلی ہاؤس میں بیٹھے چھوٹو گینگ کا بھی خاتمہ کیا جائے، حکمرانوں نے تحریک آزادی کشمیر کو مذاق بنا دیا ہے نواز شریف نے اپنی سالگرہ کا کیک مودی کے ہاتھوں کٹوا لیا ، انہیں یہ کیوں یاد نہیں کہ مودی کے دور میں مقبوضہ کشمیر میں ظلم و ستم اپنے عروج پر تھا، باغ میں جلسہ عام سے خطاب

بدھ 11 مئی 2016 10:07

باغ(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔11 مئی۔2016ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ایک مرتبہ پھر وزیراعظم نواز شریف سے استعفے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیر کے الیکشن تاریخی اور اہم ہیں اگر یہاں سے (ن) لیگ جیت گئی تو سمجھوں گا کہ نواز شریف اور مودی کی دوستی کی حمایت کی گئی،67 سال ہوگئے آج تک کشمیر سے متعلق اقوام متحدہ کی کسی قرار داد پر عمل نہیں ہوا،وزیر اعظم نے خارجہ پالیسی کا حلیہ ہی بگاڑ دیا ، یہ ریاست کے ریاست سے تعلقات نہیں ، انڈیا ہمارا دشمن ، افغانستان اور ایران بھی ہمارے خلاف ہیں ،پنجاب چیف منسٹر ہاؤس میں بیٹھے چھوٹو گینگ کا بھی خاتمہ کیا جائے،نواز شریف نے بھارت میں دورے میں حریت رہنماؤں سے ملاقات نہیں کی لیکن اسٹیل کے کاروباری لوگوں سے ضرور ملاقات کروائی،جب بھی میں نریندر مودی کے خلاف بات کرتا ہوں تو لوگ اسے پاک بھارت دوستی سے مشابہت دیتے ہیں،حکمرانوں نے تحریک آزادی کشمیر کو مذاق بنا دیا ہے ، نواز شریف نے اپنی سالگرہ کا کیک مودی کے ہاتھوں کٹوا لیا ، انہیں یہ کیوں یاد نہیں کہ مودی کے دور میں مقبوضہ کشمیر میں ظلم و ستم اپنے عروج پر تھا۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار چےئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے آزاد کشمیر کے شہر باغ میں جلسہ عام سے خطاب کے دوران کیا۔انہوں نے کہا کہ پاناما لیکس میں وزیراعظم کے خاندان کا نام سامنے آنے کے بعد وزیراعظم کے بیانات نے انہیں مشکل میں ڈال دیا ہے اور انہیں ملک نہیں بلکہ اپنا کاروبار عزیز ہے، نواز شریف میرا مطالبہ مان لیں اور گھر چلے جائیں، آج ن لیگ کے اقتدار کی کشتی ہچکولے کھا رہی ہے ، میاں صاحب آپ نے ہمارے لیڈروں کو جھوٹے مقدمات میں پھنسا دیا مگر وہ آپ کی طرح ملک سے بھاگنے والے نہیں مقدمات کا سامنا کریں گے ، آپ نہ تو اسمبلی میں آتے ہیں اور نہ ہی عوامی مطالبات کو تسلیم کرتے ہیں۔

وزیر اعظم سے استعفی کے مطالبے پر انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی سے ان کی حکومت میں الزامات پر استعفے کا مطالبہ کیا تھا، اب وہ تسلیم کریں کے اس وقت استعفے کا مطالبہ غلط تھا یا پھر استعفیٰ دے کر گھر چلے جائیں۔وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے حدیبیہ پیپر ملز کے منصوبے کا احتساب نہیں ہوتا جس میں انہوں نے خود منی لانڈرنگ کا اعتراف کیا تھا ۔

انہوں کہا کہ چیف منسٹر پنجاب ہاوٴس میں بیٹھے چھوٹو گینگ کا بھی خاتمہ کرنا ہوگا۔یہ پہلا جلسہ ہے جو ایک خوشخبری کے ساتھ کررہا ہوں کیوں کہ میرے بھائی علی حیدر گیلانی کو آذادی ملی۔ ان کا کہنا تھا کہ کشمیر کا الیکشن اہم اور تاریخی ہے اور اگر یہاں سے (ن) لیگ جیت گئی تو ایسا لگے گا کہ نواز شریف کی مودی دوستی کی حمایت کی گئی ہے،انہوں نے کہا کہ حکومت نے تین سال میں کشمیر پر بیان بازی کے علاوہ اور کچھ نہیں کیا نہ ہی کوئی منصوبہ شروع کیا ہے۔

کوئی یونیورسٹی ، کوئی ہسپتال نہیں بنایا گیا۔ انہوں نے عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میرے ہاتھوں میں کمان ہے اور آپ کمان ہیں، آئیں مل کر ظالموں کیخلاف تیر چلائیں اور ان کا خاتمہ کردیں۔انکا کہنا تھا کہ انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف نے خارجہ پالیسی کا حلیہ ہی بگاڑ دیا ، یہ ریاست کے ریاست سے تعلقات نہیں ، انڈیا ہمارا دشمن ، افغانستان اور ایران بھی ہمارے خلاف ہیں ، کشمیری بھائیو یہ الیکشن آپ کی عزت اور کشمیر کے مستقبل کا سوال ہے، اگر یہاں کے عوام نے الیکشن میں میرا ساتھ دیا تو میرا وعدہ ہے کہ میں اس ملک کو عالمی برادی میں اس کا اصل مقام دلاؤں گا ۔

آزاد کشمیر کے لوگو اگر آپنے ساتھ دیا تو بہت جلد ان سرکس کے شیروں کا کھیل ختم کر کے دیکھاؤں گا،میں انکا بیٹا ہوں جن کو شیروں کے شکاری کے نام سے پہچانا جاتا ہے، میرے دوستوں پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کو ویسٹ جرمنی کی طرح دیکھنا چاہتی ہے،بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ مودی وہ شخص ہے جس کے ہاتھوں پر مسلمانوں کا خون ہے اور کئی ممالک اپنے ملک کا ویزہ دینے سے بھی گریز کرتے ہیں جبکہ ہمارے وزیر اعظم نواز شریف ان سے دوستی بڑھا رہے ہیں جبکہ وزیر اعظم کی ملوں سے را کے ایجنٹ بھی نکل رہے ہیں۔

چےئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ حکومت کی ناکام پالیسیوں سے غربت بڑھ رہی ہے ،مزدور پس رہا ہے اور غریب غریب تر ہوتا جا رہا ہے ،میاں صاحب آپنے جلسوں میں لوگوں کو کہہ رہے ہیں کہ ملک ترقی کر رہا ہے اگر ملک ترقی کر رہا ہے تو لوگو ں کو نظر کیوں نہیں آ رہا ہے،جس ترقی کی آپ بات کر رہے ہیں اس سے عوام میں خوشحالی نہیں تحتہ رائیونڈ میں خوشحالی آ رہی ہے۔