پانامہ لیکس کی دوسری قسط کے سارے نام سامنے آگئے،250 آف شور کمپنیوں کے 400 پاکستانی مالک ہیں

سیف اللہ خاندان 30 سے زائد آف شور کمپنیوں کیساتھ پہلے نمبرپر،عمران خان کے دوست زلفی بخاری کی بہنوں کی 6 آف شور کمپنیاں ہیں،کراچی کے 150 سے زائد اور لاہور کے 100 سے زائد شہری آف شور کمپنیوں کے مالک ہیں

منگل 10 مئی 2016 09:58

اسلام آباد/پانامہ ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔10 مئی۔2016ء ) پانامہ لیکس کی دوسری قسط کے سارے نام سامنے آگئے ، دوسری قسط میں 250 آف شور کمپنیاں ہیں جن کے 400 پاکستانی مالکان ہیں ، کراچی کے 150 سے زائد اور لاہور کے 100 سے زائد شہریوں نے آف شور کمپنیاں بنائی ہیں ۔نجی ٹی وی کے مطابق پیر کو پانامہ لیکس کی دوسری قسط کے سارے نام سامنے آگئے ۔ جس میں 250 آف شور کمپنیاں ہیں اور ان کے 400 کے قریب پاکستانی مالکان ہیں ۔

کراچی کے 150 سے زائد شہری آف شور کمپنیوں کے مالک ہیں ۔ لاہور کے 100 سے زائد شہری آف شور کمپنیوں کے مالک ہیں جب کہ اسلام آباد، پشاور اور گجرات کے شہری بھی آف شور کمپنیوں کے مالک ہیں ۔ پاکستان میں سب سے زیادہ سیف اللہ خاندان کے سات افراد 30 سے زائد آف شور کمپنیوں کے مالک ہیں ،جن میں جاوید سیف اللہ اکیلے ہی 17 کمپنیوں کے مالک ہیں ۔

(جاری ہے)

عمران خان کے دوست زلفی بخاری کی بہنوں کی 6 آف شور کمپنیاں ہیں ۔

آف شور کمپنیوں کے 56 مالکان کا تعلق کراچی کے علاقے ڈیفنس سے ہے جب کہ کلفٹن کراچی کے 35 رہائشی آف شور کمپنیوں کے مالک ہیں ۔ گلبرک لاہور کے 19 شہری آف شور کمپنیوں کے مالک ہیں ۔ یہ کمپنیاں 1988 سے 2015 تک کے عرصے میں رجسٹرڈ کرائی گئیں ۔ 2007 میں ایک ہی سال میں 27 کمپنیاں رجسٹر ہوئی ۔ برٹش ورجن آئی لینڈ نے پاکستانیوں کی 153 آف شور کمپنیاں ہیں ۔ سب سے پرانی کمپنی 1988 میں میاں ضیاء الدین طور کے نام پر رجسٹر ہوئی تھی جب کہ سب سے نئی کمپنی 2015 میں ماجد صدیقی داؤد کے نام سے رجسٹر ہوئی ۔