پاک چین اقتصادی راہداری سے کسی ملک یا ادارے کو مسئلہ تو نمٹنا جانتے ہیں، سیکرٹری خارجہ

سی پی منصوبے کو کامیابی کے ساتھ مکمل کرنے کیلئے پوری قوم میں اتفاق ہے ،ایف 16 طیاروں کی خریداری کا معاملہ شکیل آفریدی کیس سے کوئی نہیں ،کوشش ہے امریکہ ہمارے ساتھ کھڑا ہو،نومبر میں پاکستان سارک سربراہ کانفرنس کی میزبانی کریگا،اعزازچوہدری کا میڈیا سے گفتگو

اتوار 8 مئی 2016 10:14

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔8مئی۔2016ء) سیکرٹری خارجہ اعزاز چودھری نے کہا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری سے اگر کسی ملک یا ادارے کو مسئلہ ہے تو اس سے نمٹنا جانتے ہیں۔ پورم قوم میں اتفاق ہے کہ سی پیک منصوبے کو کامیاب کریں گے۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان جب بھی بریک تھرو ہوتا ہے تو غیر ریاستی عناصر کوئی نہ کوئی واقعہ کھڑا کر دیا ہے۔

ایف 16 طیاروں کی خریداری کا معاملہ شکیل آفریدی کیس سے نہیں ہے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ کیلئے ایف 16 طیاروں کا حصول ضرورت ہے۔ ہم کوشش جاری رکھیں گے کہ امریکا ہمارے ساتھ کھڑا ہو۔ پاکستان نومبر میں سارک سربراہ کانفرنس کی میزبانی کرے گا۔ تفصیلات کے مطابق ہفتہ کے روز اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سیکرٹری خارجہ اعزاز چودھری نے کہا کہ اگر کسی ملک یا ادارے کو پاک چین اقتصادی راہداری سے کوئی مسئلہ ہے تو پاکستان اس سے نمٹنا اچھی طرح جانتا ہے۔

(جاری ہے)

کچھ عناصر بلوچستان میں بدامنی کی صورتحال پیدا کرنا چاہتے ہیں لیکن قوم پوری طرح متحد ہے اور سی پیک کو کامیاب کر کے ہی رہیں گے۔ ایف 16 طیاروں کا شکیل آفریدی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ایف 16 طیاروں کی خریداری کے معاملے پر امریکی کانگریس کو باور کرانے کی کوششیں کریں گے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایف 16 طیاروں کا حصول ضروری ہے۔ ہم کوشش جاری رکھیں گے کہ امریکہ ہمارے ساتھ کھڑا رہے۔

ہم نے شمالی وزیرستان میں دہشت گردی کے خلاف بھاری قیمت ادا کی ہے۔ آپریشن ضرب عضب اور نیشنل ایکشن پلان کے بعد پاکستان کے امن و امان میں بہتری آئی ہے۔ کچھ لوگ داعش کے ساتھ وابستگی کا دعویٰ کرتے ہیں لیکن حقیقت میں داعش کی پاکستان میں کوئی منظم موجودگی نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب بھی پاکستان اور بھارت کے درمیان بریک تھرو ہوتا ہے تو غیر ریاستی ناصر کوئی نہ کوئی مسئلہ کھڑا کر دیتا ہے۔

کوئی بھی سازش ہو تو ہم اس سے نمٹیں گے اور اسے ایکسپوز بھی کریں گے۔ کل بھوشن یادیو کی گرفتاری سے ہمارے موقف کو تقویت ملی ہے۔ پٹھان کوٹ واقعے پر فیصلہ کیا ہے کہ دونوں ممالک تعاون کا راستہ اختیار کریں گے۔ بھارتی معلومات سے متعلق فیصلہ عدالت کرے گی کہ معلومات درست تھیں یا نہیں۔ بہت سے ممالک پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے آ رہے ہیں۔ سارک سربراہ کانفرنس نومبر میں پاکستان میں ہو گی۔