یمن: شبوہ گورنری میں حوثی باغیوں کے حملے 281 شہری ہلاک، 10 ہزار بے گھر

ہفتہ 7 مئی 2016 10:06

صنعاء( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔7 مئی۔2016ء )یمن میں انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملک کے جنوب مشرقی علاقے شبوہ میں مارچ 2015ء کے بعد سے اب تک حوثی باغیوں کے حملوں میں 281 عام شہری جاں بحق اور کم سے کم 10 ہزار افراد گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں۔العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق ”شبوہ ہیومن رائٹس فاوٴنڈیشن“ کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مارچ 2015ئکو حوثی باغیوں اور منحر ف صدر علی عبداللہ صالح کی وفادار ملیشیا نے شبوہ گورنری پر اپنا تسلط قائم کیا اور جارحیت کے دوران 281 شہریوں کو ہلاک کرنے کے ساتھ ساتھ دس ہزار شہریوں کو بے گھر کردیا گیا ہے۔

مارے جانے والے شہریوں میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی بتائی جاتی ہے۔

(جاری ہے)

حوثیوں کی غں ڈہ گردی کے نتیجے میں کم سے کم 750 افراد زخمی اور معذور ہوچکے ہیں۔ ان میں ڈاکٹر،صحافی اور سماجی کارکن بھی شامل ہیں۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ شبوہ گورنری پر قبضے کے بعد حوثیوں اور علی صالح کے وفاداروں نے 570 شہریوں کو ظالمانہ انداز میں اغواء کرکے انہیں قیدی بنایا جب کہ دوران حراست 184 شہریوں کو بدترین اذیتیں دی گئیں۔

حوثیوں اور علی صالح کے وفاداروں کی جانب سے شبوہ گورنری میں بڑے پیمانے پر لوٹ مار کا بازار گرم کیا گیا۔ بنک، سرکاری املاک کے ساتھ ساتھ شہریوں کی املاک کو بھی مال غنیمت سمجھ کر لوٹا گیا۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ شبوہ گورنری پرقبضے کے بعد حوثیوں نے وہاں کے سرکاری اور نجی شعبے میں کام کرنے والے ملازمین کی تنخواہوں کی 96 ملین ریال کی رقم غصب کی جب کہ 560 ملین ریال سرکاری اداروں،بنکوں اور دیگر مقامات سے لوٹے گئے۔

متعلقہ عنوان :