عالمی سگریٹ ساز کمپنیوں میں پاکستان کے مقامی سگریٹ ساز کارخانوں کی تباہی کیلئے خطرناک گٹھ جوڑ

بے بنیاد اور جھوٹی رپورٹس کے سہارا میں تمباکو کے مقامی کاشتکاروں کو تباہ کرنے کی منصوبہ بندی

جمعہ 6 مئی 2016 09:27

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔6 مئی۔2016ء) سگریٹ بنانے والی عالمی کمپنیوں میں پاکستان کے مقامی سگریٹ ساز کارخانوں کو تباہ کرنے کے لئے خطرناک گٹھ جوڑ کر لیا ہے بے بنیاد اور جھوٹی رپورٹس کے سہارا میں تمباکو کے مقامی کاشتکاروں کو تباہ کرنے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے نیلسن رپورٹ جو کہ نہ صرف تعصب پرمبنی ہے بلکہ حقائق پر مبنی بھی نہیں ہے انٹرنیشنل سگریٹ افغانستان کے ذریعے پاکستان میں بھجوا کر ایک طرف ملکی معیشت کو ٹیکس کی مد میں نقصان پہنچایا جا رہا ہے اور دوسری طرف مقامی کارخانے تباہ کر کے عالمی سگریٹ ساز اداروں کی اجارہ داری بھی قائم کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں ۔

(جاری ہے)

گزشتہ روز وفاقی دارلحکومت میں ہونے والی ایک ورکشاپ میں شرکت کرنے والے دو شہریوں محمد رضوان اور محمد عثمان نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ اس ورکشاپ کا مقصد صرف اور صرف مقامی صنعت کو تباہ کرنا تھا کیونکہ پاکستان میں پہلے ہی تمباکو کے ریٹس پوری دنیا میں سب سے کم ہیں اور اب عالمی سگریٹ کی کمپنیاں نیلسن رپورٹس جیسی جانبدار نام نہاد ریسرچ کا سہارا لے کر مقامی صعنت کا مکمل گلا گھوٹنے پر تیار ہو چکے ہیں غیر ملکی اداروں نے اپنی لابیاں بنا رکھی ہیں ان لابیوں کے ذریعے وہ ایف بی آر کے افسران کو بھی ساتھ ملا لیتے ہیں اور کامرس منسٹری سے بھی پوری طرح مدد لیتے ہیں انہو نے کہا کہ اگر نیلسن رپورٹس جیسی بے بنیاد ریسرچ پر آنکھیں نہ کھولی گئیں تو مقامی صنعت تباہ ہو جائے گی اور تمباکو کے کاشتکار بھی ان عالمی کمپنیوں کے رحم و کرم پر ہوں گے

متعلقہ عنوان :