آئی جی پی سندھ اے ڈی خواجہ کی اعلی سطحی اجلاس کی صدارت

پولیس کے انتظامی مالیاتی امور سمیت دیگر اقدامات کا جائزہ ، ضروری احکامات جاری شہدائے پولیس کے قانونی ورثاء کو مالی امداد و دیگر مروجہ مراعات کی فراہمی کے زیر التوکیسز جلد نمٹاتے ہوئے اندرون پندرہ یوم تفصیلی رپورٹ برائے ملاحظہ ارسال کی جائے،اجلاس کو ہدایات

جمعہ 6 مئی 2016 09:20

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔6 مئی۔2016ء)آئی جی پی سندھ اے ڈی خواجہ نے سینٹرل پولیس آفس کراچی میں فائنانس ، ہیڈکوارٹرز ، اسٹیبلشمنٹ ، ٹی اینڈ ٹی ، ٹی اینڈ آئی ، کے ڈی آئی جیز ، ویلفیئر ، آپریشنز ، ایڈمن ، لیگل ، لاجسٹک کے اے آئی جیز ڈائریکٹر آئی ٹی اور ایس پی سیکیورٹی سی پی او پر مشتمل اسٹاف افسران کے اجلاس کی صدارت کی اور پولیس کے انتظامی مالیاتی امور سمیت دیگر اقدامات کا جائزہ لیتے ہوئے مزید ضروری احکامات جاری کیئے ۔

اس موقع پر انہوں نے اسٹاف افسران کی سطح پر رابطوں کو انتہائی ٹھوس اور مربوط بنانے کے احکامات دیئے ۔ اجلاس کو ہدایات دی گئیں کہ شہدائے پولیس کے قانونی ورثاء کو مالی امداد و دیگر مروجہ مراعات کی فراہمی کے حوالے سے زیر التوکیسز جلد سے جلد نمٹاتے ہوئے اندرون پندرہ یوم تفصیلی رپورٹ برائے ملاحظہ ارسال کی جائے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پولیس کو دستیاب طبی سہولیات جیسے اقدامات کو مذید بہتر کیا جائے جبکہ ضروری ادویات کی خریداری کے عمل کو شفاف اور غیر جانبدارانہ بنانے کے لیے تمام تر اقدامات یقینی بنائے جائیں ۔

اجلاس میں ڈرائیونگ لائسنس برانچ کو صوبائی سطح پر مرکزی حیثیت دینے کا فیصلہ کرتے ہوئے آئی جی سندھ نے کہا کہ اسکا مقصد کراچی کو مرکزی آفس بناتے ہوئے صارفین کے لیئے ڈرائیونگ لائسنس کا حصول نا صرف آسان اور شفاف بنانا بلکہ ذریعہ ڈاک ڈرائیونگ لائسنس پر مشتمل کارڈ صارفین کو انکے گھروں پر فراہم کرنا بھی ہے ۔ انہوں نے اس حوالے سے ہدایات دیں کہ ڈرائیونگ لائسنس کی مد میں کیش رقم ہر گز وصول نہ کی جائے بلکہ اس ضمن میں جملہ ٹرانزیکشن کو نیشنل بنک آف پاکستان میں اکاوُنٹ کی اوپننگ سے ممکن بنایا جائے انہوں نے کہا کہ مذکورہ اقدامات پر مشتمل سفارشات پندرہ دنوں کے اندر ترتیب دیکر برائے ملاحظہ ارسال کی جائیں تاکہ حکومت سندھ سے منظوری لی جاسکے ۔

انہوں نے کہا کہ سندھ پولیس کے تحت اے ون اور بی ون کے امتحانات میں کامیاب ہونیوالے اہلکاروں کی ضلعی سطح پر اندرون پندرہ یوم تفصیلی رپورٹ مرتب کرکے برائے ملاحظہ و مذید ضروری اقدامات ارسال کی جائے ۔ آئی جی سندھ نے کہا کہ سندھ پولیس میں ریکروٹمنٹ کے عمل کو میرٹ پر یقینی بناتے ہوئے مذید شفاف اور غیر جانبدارانہ بنایا جائے ۔انہوں نے کہا کہ پبلک سروس کمیشن کا امتحان پاس کرکے اے ایس آئی بھرتی ہونیوالوں کی تقرریاں انکی تعلیمی قابلیت اور مہارت کی بنیاد پر پولیس کے مختلف اور اہم شعبہ جات میں کی جائیں ۔

انہوں نے مذید کہا کہ پولیس کے مختلف شعبہ جات میں بھرتیوں کے حوالے سے درجہ بندیوں پر مشتمل سفارشات / پالیسی وضع کرکے پندرہ دنوں کے اندر اندر ارسال کی جائے تاکہ اس حوالے سے حکومت سندھ سے منظوری لی جاسکے ۔ انہوں نے ہدایات دیں کہ مددگار 15 کی اپ گریڈیشن کے تحت مجموعی امور کو مذید موُثر اور مربوط بنایا جائے ۔ انہوں نے کہ ٹریفک پولیس کو درکار وہیکلز کے حوالے سے سفارشات میں لفٹرز کو علیحدہ کٹیگری میں رکھیں تاکہ اس حوالے سے حکومت سندھ سے منظوری کا عمل موُثر بنایا جاسکے ۔

انہوں نے ڈائریکٹر آئی ٹی کو ہدایات دیں کہ سندھ پولیس کی ویب سائٹس کا جائزہ لیکر انھیں مذید اپ گریڈ کیا جائے اور پولیس کے پاس دستیاب کمپیوٹرز ، سرویلنس کیمرہ و آئی ٹی سے متعلق دیگر آلات کو قابل عمل رکھنے کے لیئے باقاعدہ اسٹینڈنگ آپریٹنگ پروسیجر ( ایس او پی ) اندرون پندرہ یوم مرتب کرکے ارسال کیا جائے ۔

متعلقہ عنوان :