دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر کے لیے مطلوبہ زمین کا 90فیصد حاصل اور پانی ذخیرہ کرنے کی تمام زمین حاصل کر لی گی ہے، حکام

وفاقی وزیر برجیس طاہر کی زیر صدارت دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر سے متعلق وزارتی کمیٹی کا اجلاس، ڈیم کی تعمیر سے متعلق مختلف امور زیر غورآئے وزارتی کمیٹی کی باقی ماندہ 10 فیصد زمین کو جلد حاصل کرنے کی ہدایات وفاقی اور گلگت بلتستان کی صوبائی حکومت دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر کے لیے دن رات کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں، برجیس طاہر

جمعرات 5 مئی 2016 09:33

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔5 مئی۔2016ء) دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر سے متعلق وزارتی کمیٹی کا اجلاس بدھ کے روز وفاقی وزیربرائے امور کشمیر و گلگت بلتستان چوہدری محمد برجیس طاہر کی سربراہی میں اسلام آباد میں ہوا ۔ اجلاس میں وفاقی وزیرامور کشمیر کے علاوہ وفاقی وزیر برائے پلاننگ احسن اقبال، وفاقی وزیربرائے بین الصوبائی امور ریاض حسین پیرزادہ، وفاقی وزیر برائے سمندر پار پاکستانی اینڈ ہومن ریسورس ڈویلپمنٹ پیر صدر الدین راشدی، وزیراعلی گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن وفاقی سیکرٹری امور کشمیر عابد سعید، چیف سیکرٹری گلگت بلتستان طاہر حسین ، چیئرمین واپڈا ظفرمحمودسمیت دیگراعلیٰ حکام نے شرکت کیاجلاس میں دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر سے متعلق مختلف امور زیر غور آئے، اجلاس کو متعلقہ حکام نے بتایا کہ ڈیم کی تعمیر کے لیے مطلوبہ زمین کا 90فیصد حاصل کیا جا چکا ہے اور ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی تمام زمین حاصل کر لی گی ہے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر وزارتی کمیٹی نے باقی ماندہ 10 فیصد زمین کو جلد از جلد حاصل کرنے کی ہدایات جاری کیں اور کہا کہConfidence Building Measuresکے تحت بننے والے منصوبوں پر بھی کام جلد شروع کیا جائے۔اجلاس میں Resettlementپلان اور CBM'sکے تحت بننے والے منصوبوں کا طریقہ کار طے کرنے کے بھی امور زیر غور آئے اور یہ فیصلہ کیا گیا کہ CBMsکے تحت فلاحی منصوبوں ، صحت و تعلیم وغیرہ کے منصوبوں کی نگرانی گلگت بلتستان کی صوبائی حکومت کر ے گی جب کہ اس کے لیے مطلوبہ فنڈز اور افرادی قوت واپڈا فراہم کر ے گا تاکہ منصوبوں کی جلد تکمیل کی جا سکے اور اِن میں حائل رکاوٹوں کو وہاں کی صوبائی حکومت زمینی حقائق کے پیش نظر دور کر سکے اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ ڈیم کی تعمیرات و دیگر حفاظتی اُمور کے لیے وزارت داخلہ سے رینجرز کا ایک ونگ طلب کرنے کی درخواست کی جائے گی وزارتی کمیٹی کو وزیراعلی نے بتایا کہ گلگت بلتستان کی حکومت نے اپنی بہترین کاکردگی کے باعث ڈیم کی زمین کے حصول میں 10ارب کی بچت کی ہے اور یہ پورا ٹاسک انتہائی شفافیت اور جان فشانی سے مکمل کیا جا رہا ہے اور اس میں بدعنوانی کا ایک کیس بھی سامنے نہیں آیااس موقع پر وزارتی کمیٹی نے گلگت بلتستان کی صوبائی انتظامیہ اور وزارت امور کشمیر و گلگت بلتستان کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت اور گلگت بلتستان کی صوبائی حکومت دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر کے لیے دن رات کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے اور اس ضمن میں وفاقی وزیر امور کشمیر اور وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کی کوششیں بھی قابل تحسین ہیں۔

وزارتی کمیٹی نے اس عہد کی تجدید کی کہ ڈیم کی تعمیر سے متعلق معاملات کو جلد از جلد حل کر کے اس کی تعمیر کی Ground Breakingکی جائے گی تاکہ ملک سے ایک طرف توانائی بحران کا خاتمہ کیا جا سکے تو دوسری طرف زراعت کے لیے وافر پانی دستیاب ہو سکے۔

متعلقہ عنوان :