الطاف حسین سے را کے تعلقات کے حوالے سے ادارے کے پاس شواہد موجود ہیں،آفاق احمد

وہ کارروائی نہیں کرنا چاہتے تو کیا کہہ سکتے ہیں ،ایم کیو ایم اور متحدہ قائد سے کبھی تعلق رہا ہے نہ ہوگا،مہاجر عوام کے مسائل کے حل کیلئے رابطہ کمیٹی سے درخواست ہے وہ میرے گھر آجائیں یا میں نائن زیرو جانے کیلئے تیار ہوں، چیئرمین مہاجر قومی موومنٹ

منگل 3 مئی 2016 09:42

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔3 مئی۔2016ء) مہاجر قومی موومنٹ کے چیئرمین آفاق احمد نے کہا ہے کہ الطاف حسین سے را کے تعلقات کے حوالے سے ادارے کے پاس شواہد موجود ہیں لیکن وہ کارروائی نہیں کرنا چاہتے تو ہم کیا کہہ سکتے ہیں ،متحدہ قومی موومنٹ اور متحدہ کے قائد سے کبھی تعلق رہا ہے نہ ہوگا، لیکن مہاجر عوام کے مسائل کے حل کیلئے رابطہ کمیٹی سے درخواست ہے کہ وہ میرے گھر آجائیں یا میں نائن زیرو جانے کیلئے تیار ہوں، ہم کسی سے تصادم نہیں چاہتے، بیٹھ کر بزرگوں کی سرپرستی میں مسائل حل کرنا چاہتے ہیں، تصادم میں دونوں جانب مہاجروں کا نقصان ہورہا ہے،1992ء میں میں نے متحدہ قائد کو را کا ایجنٹ قرار دیا تھا اور آج بھی اس موقف پر قائم ہوں۔

انہوں نے کہا کہ کراچی کے منتخب نمائندوں کے مینڈیٹ کو تسلیم کیا جائے اور انہیں اختیارات دئیے جائیں۔

(جاری ہے)

ایم کیو ایم نے کے ایم سی اور واٹر بورڈ میں بہت سے لوگوں کو بھرتی کرایا تھا اگر انہیں کہا جائے کہ وہ دیانت داری سے کام کرے تو کراچی میں پانی کا مسئلہ حل ہوجائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

آفاق احمد نے کہا کہ کراچی کی موجودہ متنازعہ صورت حال میں اپنی پارٹی کو دور رکھنا چاہتا ہوں۔ یہ نہ سمجھا جائے کہ کوئی بات نہیں کرنا چاہتا، کوشش کرتا ہوں کہ تصادم سے گریز کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کی موجودہ صورت حال میں میں چاہتا ہوں کہ مہاجر عوام خود جائزہ لیں اور بہتر فیصلہ کریں، میں نے ہمیشہ ایم کیو ایم سے تصادم میں گریز کیا ہے۔

جیل سے آنے کے بعد بھی مجھ پر پریشر تھا ہم علاقوں میں جائیں، لیکن ہم نے صبر وتحمل سے کام لیا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے ماضی میں بھی الطاف حسین کو ذاتی طور پر خطوط لکھے تھے، لیکن ان کا مثبت جواب نہیں ملا۔ میرے اصولی نظریات اور اختلافات اپنی جگہ لیکن جوکچھ ہورہا ہے وہ ٹھیک نہیں ہے۔ آفاق احمد نے کہا کہ مہاجر عوام ان کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے سفر کررہے ہیں۔

انہوں نے مہاجر عوام کو کچھ ڈلیور نہیں کیا، اسی وجہ سے مہاجر عوام اب خود ہمارے پاس آرہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مہاجر نوجوانوں کو ہم نے کوئی دھمکی نہیں دی ہے اور نہ ہی کسی پر پریشر ہے، جو بھی آرہا ہے اپنی مرضی سے آرہا ہے اور نہ ہی ہم نے کسی سے معافی نامہ لیا ہے۔ ایم کیو ایم کی جانب سے جو الزامات لگائے جارہے ہیں وہ غلط ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے کوئی وکٹ نہیں گرانی اور نہ ہی میں کوئی وکٹ گرانا چاہتا ہوں۔

ہم سے جو کارکن آنے کی درخواست کررہا ہے وہ صرف اتنا لکھ کے دے رہا ہے کہ میرا ایم کیو ایم سے کوئی تعلق نہیں ہے اور میں مہاجر عوام کے لیے پرامن جدوجہد کرنا چاہتا ہوں۔ اس حوالے سے ہم پر الزام لگایا جاتا ہے کہ ہم دھمکیاں دے کر لوگوں کو پارٹی میں شامل کررہے ہیں جوکہ سراسر غلط ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہاجر نوجوانوں پر جس طرح مقدمات قائم کیے جارہے ہیں۔

اس وجہ سے وہ گھروں سے دور رہنے پر مجبور ہیں اور مہاجر ماں بہنیں گھر چلانے کے لیے صنعتی ایریاز میں فیکٹریوں پر کام کرنے پر مجبور ہیں جو ہمیں برداشت نہیں ہے۔ اسی وجہ سے میں رابطہ کمیٹی کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ میرے گھر آجائے یا مجھے نائن زیرو آنے کی دعوت دے، میں نائن زیرو آنے کے لیے تیار ہوں، صرف مہاجر مسائل پر بات ہوگی، ہم مہاجر قوم کو تصادم میں مزید نہیں گھسیٹ سکتے۔

اس سے یہ تاثر نہ لیاجائے کہ میرا الطاف حسین سے کوئی تعلق ہے، میں آج بھی کہتا ہوں متحدہ قومی موومنٹ اور الطاف حسین سے پہلے تعلق تھا نہ اب ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپریشن کی وجہ سے امن قائم ہوا ہے اور صنعتی وتجارتی کاموں کی سرگرمیوں میں اضافہ ہوا ہے جو خوش آئند بات ہے۔ آفاق احمد نے کہا کہ میں نے نائن زیرو جانے کی بات بڑی مشکل سے کی ہے، بہت سی قوتیں مہاجروں کو استعمال کرسکتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر کوئی کہتا ہے کہ لسانی سیاست کرنا ملک کے خلاف تو وہ غلط کہتا ہے۔ ہم لسانی سیاست اس لیے کرتے ہیں کہ قوم ایک جگہ جمع کرسکیں، ہم منافقت کرتے نہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ 1992ء میں میں نے الطاف حسین کو را کا ایجنٹ قرار دیا تھا اور آج بھی اس موقف پر قائم ہوں۔انہوں نے کہا کہ کراچی کے منتخب نمائندوں کے مینڈیٹ کو تسلیم کیا جائے اور انہیں اختیارات دئیے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم نے کے ایم سی اور واٹر بورڈ میں بہت سے لوگوں کو بھرتی کرایا تھا اگر انہیں کہا جائے کہ وہ دیانت داری سے کام کرے تو کراچی میں پانی کا مسئلہ حل ہوجائے گا۔ پاک سرزمین پارٹی کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مصطفی کمال اور انیس قائم خانی سے متعلق کوئی بات نہیں کرنا چاہتا۔ الطاف حسین سے را کے تعلقات کے حوالے سے ادارے کے پاس شواہد موجود ہیں لیکن وہ کارروائی نہیں کرنا چاہتے تو ہم کیا کہہ سکتے ہیں۔