لاہور،حکومت پنجاب نے نئے مالی سال کے ترقیاتی بجٹ کا ڈارفٹ مکمل کر لیا

بجٹ میں پچاس ارب کا اضافہ،مجموعی حجم چار سو ارب روپے سے چار سو پچاس ارب روپے کر نے کی تجویز

پیر 2 مئی 2016 10:52

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔2 مئی۔2016ء) حکومت پنجاب نے نئے مالی سال کے ترقیاتی بجٹ کا ڈارفٹ مکمل کر لیا۔ بجٹ میں پچاس ارب کا اضافہ۔ مجموعی حجم چار سو ارب روپے سے چار سو پچاس ارب روپے کر نے کی تجویز۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب کے نئے مالی سال2016-17ء کے ترقیاتی بجٹ کا حجم 450 ارب ہوگا۔ شعبہ تعلیم کی بہتری کیلئے 42 ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے جس میں لیپ ٹاپ اسکیم کے لیے 6ارب اور چھ ہی ا رب روپے سکولوں میں سہولیات کی فراہمی کیلئے رکھے جائیں گے۔

خستہ ہال سکولوں کے لیے 9ارب مختص کئے جائیں گے۔ شعبہ صحت کے ترقیاتی پروگرامز کے لیے 26 ارب‘ سڑکوں کی تعمیرات کے لیے 70 ارب روپے رکھے جائیں گے۔ وزیر اعلی پنجاب کے صوابدیدی فنڈز کی مد میں 30ارب رکھے جائیں گے۔ لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے لیے 19 ارب 47کروڑ، ٹیپا 2 ارب ، واسا کیلئے 2 ارب 44 کروڑ روپے مختص کئے جائیں گے۔

(جاری ہے)

واٹر اینڈ سینی ٹیشن کے لیے14 ارب‘ توانائی کی مد میں 18 ارب،آبپاشی کے لیے 40 اور زراعت کے لیے12 ارب روپے رکھے جائیں گے۔

اربن ڈویلپمنٹ کی مد میں 16 ارب روپے ، ٹرانسپورٹ کی مد میں32 ارب مختص کرنے کی تجویز ہے۔ گورننس اور ٹیکنالوجی کے منصوبوں کے لیے 9 ارب ،ایمر جنسی سروسز کے لیے 2 ارب ، خادم پنجاب دیہی روڈ پروگرام فیز تھری اور فور کے لیے30 ارب روپے رکھے جائیں گے۔ صاف پانی اور غیر ملکی گرانٹ اور فنڈنگ کے لیے تیس ، تیس ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔پنجاب پولیس کمانڈ اینڈ کنٹرول پراجیکٹ کے لیے 13ارب کی تجویز‘ کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ کے لیے 10 ارب‘ لاہور رنگ روڈ سدرن لوپ کے لیے بھی 10 ارب روپے رکھے جائیں گے۔ کسان پیکج کی مد میں 50 ارب کی تجویز ہے۔ پنجاب میں 142 نئے پروگراموں پر 70 ارب روپے سے زائد کا بجٹ خرچ ہو گا۔