سکھر،خورشید شاہ نے 2012ء میں عازمین حج کیلئے مو بائل فونزکی خریداری میں کرپشن کی تحقیقات کیلئے خود کو پیش کردیا

بلیک میلنگ ہے نہ اس کا تعلق پانامہ لیکس کے ساتھ ہے، اپوزیشن لیڈرقومی اسمبلی،اس کے ساتھ میراکوئی تعلق تھا، نہ میں نے موبائل فونز خریدے ، میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 30 اپریل 2016 10:09

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔30اپریل۔2016ء)قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ نے وزارت مذہبی امور کی جانب سے دوہزار بارہ میں عازمین حج کیلئے مو بائل فونزکی خریداری میں کرپشن کے حوالے سے تحقیقات کیلئے خود کو پیش کردیا ہے اور کہا ہے کہ میں نہیں سمجھتا کہ یہ بلیک میلنگ ہے ،اس کا تعلق پانامہ لیکس کے ساتھ نہیں، میں اس وقت وزیر ضرور تھا مگر اس کے ساتھ میراکوئی تعلق تھانہ میں نے موبائل فونز خریدے، بلاشبہ اس کی تحقیقات ایف آئی اے یا کسی اور ادارے سے کرائی جا ئے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سکھر میں محکمہ تعلیم کی جانب سے منعقدہ دو روزہ چلڈرن لٹریچر پروگرام کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہو ئے کیا ان کا کہنا تھا کہ موبائل فونز کی خریداری کے حوالے رپورٹ آڈٹ پیراہے جو سال چھ ماہ پہلے ہوا ہوگا جب پا نامہ لیکس تو اب آیا ہے تاہم پانامہ لیکس کے جو نئے انکشافات سامنے آئیں گے اس پر بات بھی اس وقت کریں گے ان پرکچھ کہنا قبل از وقت ہوگاان کا کہنا تھا کہ دوہزار بارہ میں موبائل فون خریدنے کا فائدہ بھی ہوا تھا جو چار پانچ سو حاجی لاپتہ ہو گئے تھے انہیں ایک گھنٹے میں تلاش بھی کرلیا گیا تھا اب بھی حکو مت کومیرا مشورہ ہے کہ اس طرح کا کوئی کام کرے تاکہ گذشتہ سال کی طرح واقعہ پیش نہ آسکے نوازشریف کا جلسے جلوسوں میں کس کے خلاف آئے ہیں ان کا اس طرح آنا یہ ثابت کرتاہے کہ کچھ ہے ان کا کہنا تھا کہ پا نامہ لیکس میں الزامات وزیر اعظم پر نہیں ان کی فیملی پر آئے ہیں اس کے لیے حکومت کی جانب سے دس بارہ کروڑ روپے کے وضاحتی اشتہارات دینا سمجھ میں نہیں آتا الزامات پرمستعفی ہوجانے کے اسپرٹ صرف پیپلزپارٹی میں ہے ملک کی کسی اور جما عت میں نہیں ہے تحریک انصاف کا سندھ میں آنا ان کا حق ہے