قوم وہ دن جلد دیکھنا چاہتی ہے جب وزیراعظم اپوزیشن اور اپوزیشن وزیر اعظم کا احتساب کرے،سراج الحق

غبن کرنے والوں کو قوم کی لوٹی دولت کی ایک ایک پائی واپس کرنا پڑے گی ،اب رات گئی بات گئی والا معاملہ نہیں ہوگا، سورج دوبارہ طلوع ہوچکا اور دن کی روشنی میں کرپشن سب کو نظر آرہی ہے جماعت اسلامی کی شوریٰ نے تین دن تک گہرے غور کے بعد کرپشن کی تحقیقات اور لوٹی دولت کی واپسی کیلئے ٹی او آر بنائے ہیں،ہم حکومت کو یہ ٹی او آر دیں گے حکومت کے پاس ان ٹی او آرز پر عمل درآمد کے سوا کوئی چارہ کارنہیں ہوگا،یکم مئی بھٹہ مزدوروں کے ساتھ گزاروں گا، شورٰی کے تیسرے روزمنصورہ میں میڈیا سے گفتگو

جمعہ 29 اپریل 2016 09:21

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔29اپریل۔2016ء) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ قوم وہ دن جلد دیکھنا چاہتی ہے جب وزیراعظم اپوزیشن اور اپوزیشن وزیر اعظم کا احتساب کرے ۔ماضی میں اقتدار میں رہنے والوں نے ہمیشہ ایک دوسرے کی کرپشن کو تحفظ دیا جس کی وجہ سے قومی ادارے تباہی سے دوچار اور عوام تعلیم صحت اور روز گارجیسی بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں ۔

غبن کرنے والوں کو قوم کی لوٹی دولت کی ایک ایک پائی واپس کرنا پڑے گی ۔اب رات گئی بات گئی والا معاملہ نہیں ہوگا۔ سورج دوبارہ طلوع ہوچکا ہے اور دن کی روشنی میں کرپشن سب کو نظر آرہی ہے ۔جماعت اسلامی کی شوریٰ نے تین دن تک گہرے غور وخوض کے بعد کرپشن کی تحقیقات اور لوٹی دولت کی واپسی کیلئے ٹی او آر بنائے ہیں ۔

(جاری ہے)

ہم حکومت کو یہ ٹی او آر دیں گے ۔

حکومت کے پاس ان ٹی او آرز پر عمل درآمد کے سوا کوئی چارہ کارنہیں ہوگا۔یکم مئی بھٹہ مزدوروں کے ساتھ گزاروں گا۔ہماری معزز مائیں بہنیں بیٹیاں اور معصوم بچے ظالم حکمرانوں کی وجہ سے اینٹوں کے بھٹوں پر مشقت اٹھا رہے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی کی مرکزی شوریٰ کے تین روزہ اجلاس کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

اس موقع پر سیکرٹری اطلاعات امیر العظیم ،خیبر پختونخواہ سے رکن صوبائی اسمبلی اعزاز الملک افکاری اور اظہر اقبال حسن بھی موجود تھے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ وزیر اعظم نے قوم سے اپنے خطابات میں بھی معاملے کو سلجھانے کی بجھائے مزید الجھایا اور اب کروڑوں روپے کے اشتہارات دیکر اپنی بے گناہی ثابت کرنے کی ناکام کوشش کی جارہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت کو ان اشتہارات پر خرچ ہونے والی رقم کا بھی حساب دینا پڑے گا،اگر یہ قومی خزانے سے دیئے جارہے ہیں تو اس سے بڑی خیانت اور ظلم اور کوئی نہیں ہوسکتا۔

حکمرانوں کو یہ رقم واپس کرنا پڑے گی ۔حکمرانوں کے رویے سے ثابت ہوتا ہے کہ وہ قومی خزانے کو شیر مادر سمجھتے ہیں اور حکمرانوں کی دیکھا دیکھی دوسروں کو بھی کرپشن کا موقع ملتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پانامالیکس میں ایک معزز جج صاحب کا بھی نام آیا ہے ۔قوم اس انتظار میں تھی کہ جج صاحب کا ضمیر جاگ جائے گا اور وہ مستعفی ہوجائیں گے مگر بدقسمتی سے قومی وقار پر ایک اور دھبہ لگانے والے جج صاحب کا بھی ضمیر نہیں جاگا جو انتہائی تشویش کی بات ہے ۔

انہوں نے کہا کہ چڑیا گھر میں سفید شیر اور چیتے خریدنے میں بھی کروڑوں روپے کی کرپشن کی گئی ہے ،حکمران بتائیں کہ شیروں کو پالنا ضروری ہے یا معصوم بچوں کا علاج اور تعلیم اہم ہے ۔انہوں نے حکمرانوں کی بے حسی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہسپتالوں میں ایک ایک بستر پر تین تین مریض لیٹے ہوئے ہیں اور حکومت شیر پال رہی ہے ۔سینیٹر سراج الحق نے خیبربنک کے متعلق ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہمارے وزیر کی پاکدامنی کا اعتراف خود کمیٹی اور ایم ڈی نے بھی کیا ۔

ہمارے وزیر خزانہ پر بددیانتی کا کوئی الزام نہیں لگا یا گیا ۔وزیر اعلیٰ کی طرف سے بنائی گئی تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ آچکی ہے جس میں وزیر خزانہ مظفر سید پرلگائے گئے تمام الزامات کو بے بنیا دقرار دیا گیا ہے ۔ہمارے بدترین مخالفین نے بھی آج تک ہم پر بدیانتی اور کرپشن کا کوئی الزام نہیں لگایا۔اب ایم ڈی خیبر بنک خود معافیاں مانگ رہا ہے۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ قوم کو اپنا انتخابی رویہ تبدیل کرنا چاہئے ،موجودہ نظام اسٹیٹس کو کے تحفظ کیلئے بنایا گیا ہے ،اس ظالمانہ اور استحصالی نظام کی موجود گی میں ملک آگے نہیں بڑھ سکتا ہے ۔عوام کو اسٹیٹس کو کی حامی قوتوں سے نجات حاصل کرنے اور بدیانتی اور کرپشن کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کیلئے ہمار ا ساتھ دینا ہوگا۔