وفاقی کابینہ کا اجلاس:پانامہ لیکس پر وفاقی وزرا ء نے وزیر اعظم کے فیصلے کی توثیق کردی

وزراء مخالفین کے بیان بازی کے بجائے ملکی تعمیر و ترقی پر توجہ دیں، نواز شریف مخالفین ملکی ترقی میں رکاوٹیں ڈال رہے ہیں جو کسی صورت برداشت نہیں ،اپنے منشور پر ہر صورت عملدرآمد کریں گے،ہمارے منصوبوں کی تکمیل سے مخالفین کو ناکامی نظر آرہی ہے، وزیر اعظم کا اجلاس سے خطاب اجلاس میں توانائی ،تعمیر و ترقی ،بجٹ تجاویز اور پانامہ لیکس کی تحقیقات کیلئے جویشل انکوائری پر تفصیلی بات چیت کی گئی وزیر خزانہ نے توانائی بحران سے نمٹنے اور آئندہ مالی سال بجٹ پر کابینہ کو تفصیلی بریفنگ دی

جمعرات 28 اپریل 2016 09:55

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔28اپریل۔2016ء)وزیر اعظم نواز شریف نے وفاقی وزراء کو سیاسی مخالفین کے الزامات کا جواب دینے کی بجائے ملک میں جاری ترقیاتی منصوبوں پر توجہ دینے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملکی ترقی میں رکاوٹ کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی ،انہوں نے کہا کہ سیاسی مخالفین ملکی معاشی کی ترقی میں رخنہ ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں،ان کو معلوم ہے کہ ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل سے 2018میں سیاسی مخالفین کی سیاست ختم ہو جائیگی،اپنے دور حکومت میں ہی گیس اور بجلی کی قلت پر قابو پا لیں گے،محالفین ترقیاتی منصوبوں سے خائف اور ہماری کامیابیوں سے خوفزدہ ہیں،تمام عالمی ادارے پاکستان میں معاشی بہتری کو تسلیم کر رہے ہیں،گوادر ملک کو ترقی کی رہ پر گامزن کرنے کا بڑا محور ہے،1999کے بعد آنے والی تمام حکومتیں توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری میں ناکام رہیں، توانائی منصوبوں میں34ارب ڈالر قرض نہیں سرمایہ کاری ہے،تھر میں مقامی کوئلے سے بجلی کی پیداوار پر بے حد خوشی ہے،منصوبوں میں شفافیت کے نئے معیار قائم کئے ہیں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار وزیر اعظم نواز شریف نے وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ،کابینہ کے اجلاس میں ملک کی سیاسی صورت حال ،جاری ترقیاتی منصوبوں،آئندہ مالی سال بجٹ باالخصوص پانامہ لیکس کی تحقیقات بارے تفصیلی غورو غوض کیا گیا ،اجلاس میں وفاقی وزراء سے بجٹ تجاویز بھی مانگیں گئیں، وفاقی وزراء نے پانامہ لیکس کی جوڈیشل تحقیقات پر وزیر اعظم کے فیصلوں کی توثیق کی ہے، اجلاس میں کابینہ کی طرف سے وزیراعظم نواز شریف پر مکمل اعتماد کی قرارداد منظور کی گئی ، اور ان کی جانب سے چیف جسٹس کے سامنے خود کو پیش کرنے کے اعلان کو خوش آئند قرار دیاگیا ، اجلاس کے دوران وزیراعظم کو چینی کونسل کی دو موٹرویز منصوبوں کے لیے 4.5ارب ڈالر کی منظوری سے بریفنگ دی گئی جس میں سکھر،ملتان ،حویلیاں اور تھاکوٹ موٹرویز منصوبے شامل ہیں، اجلاس میں وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈارنے ملک جاری ترقیاتی منصوبوں ، توانائی بحران سے نمٹنے کے لیئے کئے گئے اقدامات اور آئندہ مالی سال کے لئے بجٹ کی تیاری سے متعلق امور پر تفصیلی بریفنگ دی۔

کابینہ کو بتایا گیا کہ آئندہ مالی سال کے لیے ٹیکس آمدنی کا ہدف 36 سو ارب رکھنے کی تجویز ہے، بجٹ میں 100 ارب روپے کے نئے ٹیکس لگانے کی تجویز بھی ہے، یہ ٹیکس مختلف ٹیکس چھوٹ ختم ہونے پر عائد ہوں گے جبکہ مہنگائی کی شرح کو پانچ فیصد تک رکھنے اور مالیاتی خسارہ 4.3 فیصد تک لایا جائے گا، اسی طرح معاشی ترقی کی شرح 5 فیصد تک رکھنے کی تجویز بھی ہے، بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ چینی کونسل نے ساڑھے چار ارب ڈالر کی منظوری دے دی ہے جس سے سکھر ملتان موٹروے اور حویلیاں تھاکوٹ موٹروے تعمیر کی جائے گی۔

اجلاس کے دوران وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت ملک کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے کوشاں ہے، ہم ترقیاتی منصوبوں شفافیت کا نیا معیار قائم کررہے ہیں، 1999کے بعد کی حکومتیں توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری لانے میں ناکام رہیں لیکن توانائی منصوبوں کے لئے 34 ارب ڈالرکی سرمایہ کاری ہو رہی ہے اور یہ قرض نہیں، اس کے علاوہ ہم اپنی مدت میں ہی گیس کی قلت پر بھی قابو پا لیں گے۔

کچھ سیاسی مخالفین صرف معاشی ترقی میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں کیونکہ انہیں معلوم ہے کہ اگر ہمارے منصوبے مکمل ہو گئے تو انہیں 2018 میں بھی ناکامی ہو گی۔وزیر اعظم نے وفاقی وزراء کو جاری ترقیاتی منصوبوں پر توجہ مرکوز رکھنے کی ہدایت کی ہے اور کہا کہ مخالفین کی بیازی بازی کے جواب دینے میں وقت ضائع نہ کریں ،ہمیں اپنے منشور پر ہر صورت عملدرآمد کرنا ہے اور جاری ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل کو یقینی بنانا ہے۔