جیک کیلس وزارت کھیل کی جانب سے کرکٹ سمیت پانچ اسپورٹس فیڈریشنزپر پابندی کے اقدام پر برہم ، مذکورہ اقدام نہایت ہی مایوس کن ہے ، خود کو جنوبی افریقی کہنے میں شرم محسوس کررہا ہوں ، جیک کیلس ، وزیر کھیل فکیلے ایم بلولا نے سیاہ فام کھلاڑیوں کو مواقع فراہم کرنے میں ناکامی پر رگبی، کرکٹ، فٹبال، نیٹ بال اور ایتھلیٹکس کی اسپورٹس فیڈریشنز پر پیر کو کم از کم ایک سال کی پابندی عائد کردی تھی

بدھ 27 اپریل 2016 09:27

جوہانسبرگ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔27اپریل۔2016ء)سابق عظیم جنوبی افریقی آل راوٴنڈر جاک کیلس نے کہا ہے کہ وہ وزارت کھیل کی جانب سے کرکٹ سمیت ملک کی پانچ اسپورٹس فیڈریشنز پر پابندی کے بعد خود کو جنوبی افریقی کہنے میں شرم محسوس کرتے ہیں۔جنوبی افریقہ کے وزیر کھیل فکیلے ایم بلولا نے سیاہ فام کھلاڑیوں کو مواقع فراہم کرنے میں ناکامی پر رگبی، کرکٹ، فٹبال، نیٹ بال اور ایتھلیٹکس کی اسپورٹس فیڈریشنز پر پیر کو کم از کم ایک سال کی پابندی عائد کردی تھی جس کے بعد اب وہ کسی بھی انٹرنیشنل ٹورنامنٹ میں بولی لگانے یا اس کی میزبانی کرنے کے حق سے محروم ہو گئے ہیں۔

یہ اعلان ایک ایسے موقع پر کیا گیا جب ملک کے پانچ بڑے کھیلوں میں 'تبدیلی' اور اہداف کے حصول میں ناکامی کے حوالے سے رپورٹس وزارت کھیل کو موصول ہوئی تھیں۔

(جاری ہے)

اس معاملے پر جنوبی افریقہ کی تاریخ کے کامیاب ترین آل راوٴنڈر جاک کیلس نے اس فیصلے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کھیل میں سیاسی مداخلت کو افسوسناک قرار دیا۔انہوں نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ انتہائی افسوس ہے کہ مجھے آج کل خود کو جنوبی افریقی کہتے ہوئے کچھ زیادہ ہی شرمندگی محسوس ہو رہی ہے، کھیل میں سیاست کی کوئی جگہ نہیں۔

مایہ ناز جنوبی افریقی فاسٹ باوٴلر ڈیل اسٹین نے سابق اسپنر پیٹ سمکوکس کی جانب سے خبر کا لنک ری ٹوئٹ کرنے کا اتفا کیا جس میں سوئمنگ اور گالف کے کھیلوں کے پابندی سے بچنے پر حیرانی کا اظہار کیا گیا۔پیٹ سمکوکس کے سوال کا جواب یہ ہے کہ کرکٹ ساوٴتھ افریقہ اور رگبی، فٹبال، نیٹ بال اور ایتھلیٹکس میں ان کی ساتھی فیڈریشنز نے 'بگ فائیو' کے نام سے اتحاد قائم کیا تھا جس نے گزشتہ سال وزارت کھیل کے ساتھ ایک معاہدے کی یادداشت کر دستخط کیے تھے۔یہ معاہدے کی یادداشت عوامی سطح پر منظر عام نہیں آ سکی لیکن اس میں خاص طور پر کہا تبدیلیاں کرنے اور اہداف کے حصول کو ضروری قرار دیا گیا تھا۔

متعلقہ عنوان :