جہانگیر ترین کی کمپنیوں نے مختلف بینکوں سے 49.819 ملین روپے کے قرضے معاف کرائے، سٹیٹ بنک ،تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر خان ترین کی طرف سے مختلف بنکوں سے قرضے معاف کرانے کی خبر سے یہ حقیقت کھل کر سامنے آ گئی ہے کہ عمران خان جوڈیشل کمیشن کے ٹرمز آف ریفرنس کیوں تسلیم نہیں کر رہے ہیں، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید کا ردعمل

منگل 26 اپریل 2016 09:51

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔26اپریل۔2016ء) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر خان ترین کی طرف سے مختلف بنکوں سے قرضے معاف کرانے کی خبر سے یہ حقیقت کھل کر سامنے آ گئی ہے کہ عمران خان جوڈیشل کمیشن کے ٹرمز آف ریفرنس کیوں تسلیم نہیں کر رہے ہیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے پیر کو یہاں اپنے ردعمل میں کہا کہ ہم پاناما پیپرز کے الزامات کی تحقیقات میں سنجیدہ ہیں تاہم پی ٹی آئی کی قیادت پاکستان کے عوام سے کچھ چھپا رہی ہے یہی وجہ ہے کہ وہ ٹرمز آف ریفرنس کی مخالفت کر رہے ہیں۔

پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی جہانگیر ترین کی کمپنیوں نے مختلف بینکوں سے 49.819 ملین روپے کے قرضے معاف کرائے۔ سٹیٹ بنک آف پاکستان کے کنزیومر ڈیپارٹمنٹ کی دستاویز کے مطابق 28 فروری 2013ء تک جہانگیر ترین کی کمپنی فاروقی پلپ ملز نے یونائٹڈ بنک سے 19.234 ملین روپے، مسلم کمرشل بنک سے 9.015 ملین روپے اور رائل بنک آف سکاٹ لینڈ سے 21.57 ملین روپے کے قرضے معاف کرائے جبکہ ان کی ایک اور کمپنی سٹیٹ انجینئرنگ نے انڈسٹریل ڈویلپمنٹ بنک (سابق آئی ڈی بی پی) کے 0.932 ملین روپے ادا کرنے ہیں۔

(جاری ہے)

دستاویز کے مطابق جہانگیر خان ترین کی کمپنی سٹیٹ انجینئرنگ نے نیشنل بنک کے 406.818 ملین روپے بھی ادا کرنے ہیں۔