لیہ میں زہریلی مٹھائی کھانے سے جاں ہونے والے افراد کی تعداد 23ہو گئی، ڈائریکٹرپنجاب فوڈ اتھارٹی عائشہ ممتاز کی لواحقین کو ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی یقین دہانی

پیر 25 اپریل 2016 09:50

لیہ(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔25اپریل۔2016ء)زہریلی مٹھائی کھانے سے جاں ہونے والے افراد کی تعداد 23ہو گئی،اتوار کو مزید 3افراد جان کی بازی ہا ر گئے، پنجاب فوڈ اتھارٹی کی ڈائریکٹر عائشہ ممتاز کی لواحقین کے گھر آمد، ہلاکتوں کی تفصیلی رپورٹ کا جائزہ لیا۔وزیر اعلی پنجاب کی ہدایت پرپنجاب فوڈ اتھارٹی کی ڈائریکٹر عائشہ ممتاز جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین کے گھر پہنچی اور مٹھائی سے ہونے والی ہلاکتوں پر لواحقین سے گفتگو کی۔

اہل علاقہ نے ضلعی انتظامیہ کی بے حسی کے خلاف شکایات کے انبار لگا دیئے۔ اس موقع پر عائشہ ممتاز نے لواحقین کو معاملہ کی مکمل تحقیقات کے بعد ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی یقین دہانی کروائی۔ قبل ازیں عائشہ ممتاز نے مٹھائی بنانے والے کھوکھے کی جگہ کا جائزہ لیا اور عینی شاہدین سے بھی گفتگو کی۔

(جاری ہے)

بعد ازاں عائشہ ممتاز نے چک کی مختلف دوکانوں میں جا کر اشیاء چیک کیں اور دوکانوں سے ملنے والے زائدالمعیاد مشروبات کی بوتلوں پر انتظامیہ کی سرزنش کرتے ہوئے کارروائی کا حکم دیا۔

پنجاب فوڈ اتھارٹی کی سربراہ عائشہ ممتاز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ تمام شواہدجمع کئے جارہے ہیں اور ملوث پائے جانے والے دوکانداروں اور کوتاہی کے مرتکب افسران کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔علاوہ ازیں لیہ کے نواحی چک 105ایم ایل میں بچے کی پیدائش پر زہریلی مٹھائی کھانے سے جا ں بحق افراد کی تعداد 23ہو گئی جن میںآ ٹھ سگے بھائی اور ایک بہن بھی شامل ہیں