179 بڑے مالیاتی سیکنڈلز،نیب کا نواز،شہباز شریف،تین سابق وزرائے اعظم کیخلاف تحقیقات جاری رکھنے کا فیصلہ، اختیارات سے تجاوز ، مالیاتی خورد برد سمیت 49 انکوائریاں اور 46 کیسوں میں انوسٹی گیشن جاری، 68 کیسوں میں ریفرنس دائر کر دیئے گئے، سیاستدانوں کیخلاف کیسوں کی تعداد 34 ،نواز شریف،شہباز شریف کیخلاف رائیونڈ روڈ کی تعمیر اور ایف آئی اے میں غیر قانونی بھرتیوں کی تحقیقات جاری ،راجا پرویز اشرف ، سابق وزیر خزانہ شوکت ترین ، سابق سیکرٹری شاہد رفیع کیخلاف رینٹل پاور کیس میں تحقیقات جاری،سپریم کورٹ میں رپورٹ پیش

پیر 25 اپریل 2016 09:28

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔25اپریل۔2016ء) نیب نے 179 بڑے مالیاتی سیکنڈلز سے متعلق سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں وزیراعظم میاں نواز شریف ، وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف سمیت تین سابق وزراء اعظم اور بیورو کریٹس کیخلاف تحقیقات جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ وزیراعظم نواز شریف وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کیخلاف دونوں کیسوں میں 31مارچ 2016ء تک تحقیقات مکمل کرنے کا کہا گیا تھا تاہم نیب نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ یہ تحقیقات فی الحال جاری ہیں نیب کی اس رپورٹ کے مطابق اختیارات سے تجاوز ، مالیاتی خورد برد سمیت 49 انکوائریاں اور 46 کیسوں میں انوسٹی گیشن جاری ہے جبکہ 68 کیسوں میں عدالتوں میں ریفرنس دائر کر دیئے گئے ہیں۔

سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی رپورٹ کے مطابق موجودہ وزیراعظم میاں نواز شریف سمیت سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف ، سید یوسف رضا گیلانی اور چوہدری شجاعت کیخلاف بھی اختیارات سے تجاوز بارے تحقیقات جاری ہیں ۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق عوامی عہدے رکھنے والے سیاستدانوں کیخلاف کیسوں کی تعداد 34 ہے مختلف ہاؤنسگ سوسائٹیوں کے ذریعے ہونیوالی لوٹ مار کیسوں کی تعداد 39 ہے وزیراعظم نواز شریف اور وزیراعلیٰ شہباز شریف کیخلاف ایک مشترکہ کیس ایک سو چھبیس ملین کی لاگت سے رائیونڈ روڈ کی تعمیر کا معاملہ زیر تفتیش ہے اس کے علاوہ وزیراعظم میاں نواز شریف کیخلاف ان کے سابق دور میں ایف آئی اے میں غیر قانونی بھرتیوں کی تحقیقات بھی جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔

سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف ، سابق وزیر خزانہ شوکت ترین ، سابق سیکرٹری شاہد رفیع کیخلاف رینٹل پاور کیس میں تحقیقات جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ سابق سیکرٹری اطلاعات و نشریات اور سابق سفیر حسین حقانی کیخلاف ایف ایم ریڈیو اسٹیشن قائم کرنے کیلئے دیئے گئے تین لائسنس کا کیس بھی زیر تفتیش ہے بلوچستان پولیس میں 5.5 بلین کے مالیاتی سکینڈل تحقیقات کو بھی جاری رکھا گیا ہے سابق وزیراعظم چوہدری شجاعت حسین اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کیخلاف 2.428 بلین کے اثاثے بنانے کا کیس ہے اس کی تحقیقات بھی جاری رہیں گی ۔

موجودہ وزیر خزانہ کیخلاف اختیارات تجاوز کرکے اثاثے بنانے کا کیس ہے اور مزید تحقیقات جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے نیب نے زمینوں کی خریدوفروخت کے ذریعے عوام سے پیسے لوٹنے کے انتالیس کیسوں کی تحقیقات بھی جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ رپورٹ کے مطابق سندھ حکومت کے سابق سیکرٹری ناصر حیات کیخلاف 244 ملین کا کیس ے او جی ڈی سی ایل کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی کیخلاف چھ سو ملین خورد برد کرنے سے متعلق کیس تحقیقات ختم کردی گئی ہے ۔

ڈی ایچ اے ویلی اسلام آباد کیخلاف 13100 کنال زمین کی تحقیقات جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ وزارت ہاؤسنگ و تعمیرات کیخلاف تین سو کنال زمین کی خورد برد کرنے کی تحقیقات جاری ہیں ڈپلومیٹک انکلیو میں غیر قانونی پلاٹ الاٹ کرنے پر سی ڈی اے افسران کیخلاف انکوائری جاری رہے گی اس طرح ملٹی پروفیشنل کو آپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی کے ساتھ مل کر خلاف قانون جوائنٹ وینچر کرنے سے متعلق ماملے کی انکوائری بھی سی ڈی اے افسران کیخلاف جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے علاوہ ازیں کراچی کمپنی ، جی نائن مرکز میں سینما کے غیر قانونی الاٹمنٹ کے معاملے کی بھی تحقیقات جاری ہیں اس کے علاوہ پاکستان ایمپلائز کو آپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی اسلام آباد ، قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کو آپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی سویلین ایمپلائز کو آپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی منظر کوہسار، ارباب ہاؤسنگ سوسائٹی کیخلاف تحقیقات جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور بی این پی گروپ کو کنونشن سنٹر کے قریب گرینڈ حیات ایجنسی ہوٹل کیلئے پلاٹ کی الاٹمنٹ کے معاملے کی تحقیقات بھی جاری ہیں مزید برآں نیشنل پولیس فاؤنڈیشن کیخلاف 2.520 بلین کے فراڈ کی تحقیقات بھی جاری رکھی جائیں گی پانچ ارب روپے کا فراڈ کرنے پر ریونیو ڈیپارٹمنٹ کے افسران کیخلاف تحقیقات کو آگے بڑھانا جارہا ہے جبکہ کیپٹل بلڈرز ، ٹیلی ٹاؤن ، میڈیکل کو آپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی ، فار منٹیز ہاؤسنگ سکیم کیخلاف انوسٹی گیشن جاری ہیں بنیکوں سے قرضے لینے کے کیس میں مہوش جہانگیر ، جہانگیر صدیقی اور سابق وزیراعلیٰ بلوچستان نواب اسلم رئیسانی کیخلاف بھی تحقیقات جاری ہیں میاں محمد منشاء کیخلاف بھی تحقیقات جاری ہیں نیب رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مختلف اداروں اور اہم شخصیات کیخلاف 67 کیس نیب عدالتوں میں زیر سماعت ہیں سابق صدر آصف علی زرداری کیخلاف 22بلین کے اثاثے بنانے کا کیس بھی عدالت میں زیر سماعت ہے اس کے علاوہ توقیر صادق کیخلاف راجہ پرویز اشرف سابق وزیراعظم ، شوکت ترین اور دیگر کیخلاف بھی کیس زیر سماعت ہے سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف اور دیگر کیخلاف پانچ الگ الگ ریفرنس عدالتوں کو بھجوائے جاچکے ہیں سابق وزیراعظم سید یوسف رضاگیلانی کیخلاف بھی اختیارات سے تجاوز بارے 46ملین کا مقدمہ زیر سماعت ہے نیب چیئرمین کی طرف سے یہ رپورٹ جمعہ بائیس اپریل کو سپریم کورٹ میں پیش کی گئی ہے