حکومت نے اپوزیشن سے مل کر ٹی آر اوز نہیں بنا ئے تو ہم کمیشن کے کسی فیصلے کو بھی قبول نہیں کریں گے ،خورشید شاہ ، ہم نے حکومت سے سپریم کو رٹ کو خط لکھنے کے لیے ضرور کہا تھا مگر یہ بھی کہا تھا ٹی آر اوزحکومت اور اپوزیشن مل کر بنائیں گے ا ور اس کی پہلی شرط انٹرنیشنل فرانزک آڈٹ کرانا ہو گی ، ہم ٹی آر اوز میں حکو مت سے کوئی آسمانی چیز نہیں ما نگیں گے جو بھی بات کریں گے قانون کے مطابق کریں گے ، پریس کانفرنس سے خطاب

اتوار 24 اپریل 2016 10:56

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔24اپریل۔2016ء)قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ ہم نے حکومت سے کمیشن کے قیام کے لیے سپریم کو رٹ کو خط لکھنے کے لیے ضرور کہا تھا مگر اس کے ساتھ یہ بھی کہا تھا کہ ٹی آر اوزحکومت اور اپوزیشن مل کر بنائیں گے ا ور اس کی پہلی شرط انٹرنیشنل فرانزک آڈٹ کرانا ہو گی ا گر حکو مت نے اپنے ٹی آر اوز دینے کی کوشش کی توہم حکومت کے سپریم کورٹ کے خط لکھنے کے لیے فیصلے کوبھی خوش آئند قرار نہیں دیں گے ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ شپ سکھر میں اپنی رہا ئش گاہ پر ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہو ئے ا نہوں نے مزید کہا کہ ہم ٹی آر اوز میں حکو مت سے کوئی آسمانی چیز نہیں ما نگیں گے جو بھی بات کریں گے قانون کے مطابق کریں گے اگر حکومت نے اپوزیشن کے ساتھ مل کر ٹی آر اوز نہیں بنا ئے تو ہم کمیشن کے کسی فیصلے کو بھی قبول نہیں کریں گے انٹرنیشنل فرانزک آڈٹ ہونا ضروری ہے جس کے بغیر مسئلہ کا حل نہیں ہوگا کیونکہ یہ مسئلہ ہم نے نہیں بلکہ خود وزیر اعظم کے بیٹوں نے اٹھا یا ہے اور وزیر اعظم پر بھی لال دائرہ لگ چکا ہے اگر حکومت نے مل کر ٹی آر اوز بنائے تو عمران خان یا کسی اور تحریک چلا نے کی ضرورت نہیں پڑے گی اگر ہما ری بات نہیں مانی گئی تو عمران خان بھی صحیح ہونگے پانامہ لیکس کا معاملہ عالمی سطح پر حل ہونا چاہیئے اگر حکومت نے اس پر کوئی اور راستہ اختیارکرنے کی کوشش کی تو ہم بھی کوئی اور طریقہ اختیار کریں گے ہم کسی اور طریقہ کار ماننے کو تیار ہی نہیں ہو نگے گیڈر بھبھبکیاں شیر کو نہیں ڈرا سکتیں حکومت اپوزیشن کو بھی کمزور نہ سمجھے کمزور بھی کبھی طاقتور بنا جا تا اور ہم اتنا بھی کمزور نہیں ہیں شیخ رشید ایسی با تیں کر جا تے ہیں جن پر لوگ تبصرہ کرسکیں۔