آرمی چیف نے نئی مثال قائم کر دی، کرپشن میں ملوث پاک فوج کے 11 اعلیٰ افسر برطرف، افسران میں ایک لیفٹیننٹ جنرل،5 بریگیڈئرز ،3 کرنلز اور ایک میجر شامل،تمام مراعات ختم، کرپشن سے حاصل کی گئی رقم کی فوری واپسی کا حکم،برطرف افسران میں لیفٹیننٹ جنرل عبیداللہ خٹک ،میجرجنرل اعجاز شاہد ،بریگیڈیئر حیدر، بریگیڈیئر اسد،بریگیڈیئر سیف اللہ ، بریگیڈیئر عامر، بریگیڈیئرعامر،کرنل حیدر اور میجر نجیب شامل، لیفٹیننٹ جنرل عبید اللہ ،میجر جنرل اعجاز شاہد،بریگیڈئر اسد اور بریگیڈئر حیدر نے کرپشن سے حاصل کی گئی رقم واپس لیکر قومی خزانے میں جمع کرا دی ،آئی ایس پی آر،کرپشن الزامات میں مزید 150سے 200 فوجی اہلکاروں کی برطرفی کا امکان

جمعہ 22 اپریل 2016 09:48

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔22اپریل۔2016ء)آرمی چیف جنر راحیل شریف نے پاک فوج کے حاضر سروس لیفٹیننٹ جنرل سمیت پاک فوج کے 11 اعلیٰ افسران کو کرپشن ثابت ہونے پر ملازمت سے برطرف کر دیا، بد عنوانی کے الزامات پر برطرف ہونے والے افسران میں ایک لیفٹیننٹ جنرل،ایک میجرجنرل، 5 بریگیڈیئر،3 کرنلز اور ایک میجر رینک کے افسرشامل ہے ،افسران کی تمام مراعات ختم کرنے اور کرپشن سے حاصل کی گئی رقم کی فوری واپسی کا حکم دے دیا گیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کرپشن کے الزام میں پاک فوج کے 11 اعلیٰ افسران کو ملازمت سے برطرف کردیا گیا ہے ، یہ برطرفیاں پاک فوج کی داخلی تحقیقات کی روشنی میں عمل میں لائی گئی ہیں،برطرف کئے گئے افسران میں لیفٹیننٹ جنرل عبیداللہ خٹک اور میجرجنرل اعجاز شاہد کے علاوہ 5 بریگیڈیئرز، 3کرنل اور ایک میجر شامل ہیں۔

(جاری ہے)

برطرف افسران میں بریگیڈیئر حیدر، بریگیڈیئر اسد، بریگیڈیئر سیف اللہ، بریگیڈیئرعامر، بریگیڈیئرعامر،کرنل حیدر اور میجر نجیب کے نام بھی سامنے آئے ہیں۔

یہ تمام افسران فرنٹیئر کانسٹیبلری میں خدمات انجام دے چکے ہیں۔ لیفٹیننٹ جنرل عبیداللہ خان خٹک بلوچستان میں آئی جی فرنٹیئر کور (ایف سی) کے عہدے پر بھی فائز رہے ہیں۔ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ لیفٹیننٹ جنرل عبید اللہ ،میجر جنرل اعجاز شاہد،بریگیڈئر اسد اور بریگیڈئر حیدر نے کرپشن سے حاصل کی گئی رقم واپس لیکر قومی خزانے میں جمع کرا دی ان افسران کو جبری ریٹائر کر دیا گیا ہے،واضح رہے کہ 2 روز قبل پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے ملک میں ہر سطح پر احتساب لازمی قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان کی سالمیت خود مختاری اور استحکام کے لئے بلا امتیاز احتساب ہونا چاہئے،کرپشن کے خاتمے تک دیرپا امن کا قیام ممکن نہیں ہے،قوم کے تعاون سے دہشتگردی اور کرپشن کا خاتمہ کرکے دم لیں گے۔

واضح رہے کہ 2 روز قبل پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے ملک میں ہر سطح پر احتساب لازمی قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان کی سالمیت خود مختاری اور استحکام کے لئے بلا امتیاز احتساب ہونا چاہئے، کرپشن کے خاتمے تک دیرپا امن کا قیام ممکن نہیں ہے،قوم کے تعاون سے دہشتگردی اور کرپشن کا خاتمہ کرکے دم لیں گے۔خبر رساں ادارے آن لائن کے مطابق چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف کا کرپشن کو جڑ سے اکھاڑنے کا عزم ،کرپشن میں ملوث بارہ فوجی افسران کی برطرفی کے بعد مزید 150سے 200 فوجی اہلکاروں کی برطرفی کا امکان ہے جبکہ آٹھ سے دس اہلکاروں کی کرپشن سے متعلق تفتیش کا عمل آخری مراحل میں ہے ۔

نجی ٹی وی کے مطابق تقریبا ایک سو پچاس سے دو سو مزید فوجی اہلکاروں کی کرپشن کی تحقیقات جاری ہیں اور ان کی برطرفی کے قوی امکانات ہیں جبکہ آٹھ سے دس فوجی اہلکاروں کی تفتیش آخری مراحل میں ہے

متعلقہ عنوان :