بھارت میں 33 کروڑ افراد کو شدید ترین قحط کا سامنا

جمعرات 21 اپریل 2016 10:10

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔21اپریل۔2016ء) بھارتی حکومت نے سپریم کورٹ کو بتایا ہے کہ ملک کے 256 اضلاع میں بسنے والے تقریباً 33 کروڑ لوگ رواں سال شدید ترین قحط سے متاثر ہوئے ہیں۔ برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق بھارتی حکام کا کہنا ہے کہ پانی کی قلّت کے سلسلے میں ابھی بعض ریاستوں کی طرف سے رپورٹیں نہیں ملیں، اس لیے اس تعداد میں مزید اضافے کا امکان ہے۔

بھارت کا زیادہ تر انحصار مون سون کی بارشوں پر ہے اور گذشتہ دو برس سے مسلسل بارش اچھی نہیں ہو رہیں۔ قحط سالی کی یہ صورت حال ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب بھارت کے بیشتر علاقوں میں شدید گرمی کی لہر چل رہی ہے اور درجہ حرارت اپریل کے مہینے میں ہی 40 سینٹی گریڈ سے اوپر چل رہا ہے۔شدید گرمی کے سبب مشرقی ریاست اڑیسہ میں تمام سکول بند کر دیے گئے ہیں اور اڑیسہ سمیت ملک کے مختلف حصوں میں سو سے زائد لوگ لو کے اثر سے ہلاک ہو چکے ہیں۔

(جاری ہے)

قحط سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والی ریاستوں میں سے ریاست مہاراشٹر نے پانی کی قلت کے سبب ہی آئی پی ایل کے کئی میچ اس لیے دوسری جگہوں پر منتقل کر دیے ہیں کیونکہ پچیں تیار کرنے کے لیے پانی کی کمی ہے۔مہاراشٹر میں حکام نے سوئمنگ پولز جیسی جگہوں پر پانی کی فراہمی پر پابندی لگانے جیسے اقدامات کا اعلان کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی لاتور کے علاقے میں پانی کی شدید قلت کے سبب وہاں ریل کے ذریعے تقریباً پانچ لاکھ لیٹر پانی مہیا کیا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :