عسکریت پسند گروپوں کے ساتھ کسی قسم کی رعایت نہیں کرنی چاہیے ، عمران خان ، ایک سال میں دہشتگردی نیچے آئی ہے تو یہ مطلب نہیں ہم جنگ جیت گئے ہیں ،پنجاب اور سندھ پولیس اس لئے تباہ ہوئی ہے وہاں میرٹ کیخلاف بھرتیاں ہوئیں ، کرپشن سارے پاکستانیوں کا مسئلہ ہے، دبئی میں پاکستانیوں نے ساڑھے سات سو ارب روپے کی پراپرٹی خریدی ہے ، پانامہ کے حوالے سے جو بھی تحقیق ہو یا انکوائری ہو سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ماتحت کمیٹی بننی چاہیے پارلیمانی کمیٹی نے آج تک کیا کیا ہے ، پاک چائنہ فرینڈ شپ میں منعقدہ الہدی کے سالانہ تقریب سے خطاب

جمعرات 21 اپریل 2016 10:02

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔21اپریل۔2016ء)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ایک سال میں دہشتگردی نیچے آئی ہے تو یہ مطلب نہیں کہ ہم جنگ جیت گئے ہیں عسکریت پسند گروپوں کے ساتھ کسی قسم کی رعایت نہیں کرنی چاہیے ، پنجاب اور سندھ پولیس اس لئے تباہ ہوئی ہے وہاں میرٹ کیخلاف بھرتیاں ہوئیں ، کرپشن سارے پاکستانیوں کا مسئلہ ہے ، دبئی میں پاکستانیوں نے ساڑھے سات سو ارب روپے کی پراپرٹی خریدی ہے ، پانامہ کے حوالے سے جو بھی تحقیق ہو یا انکوائری ہو سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ماتحت کمیٹی بننی چاہیے پارلیمانی کمیٹی نے آج تک کیا کیا ہے ۔

گزشتہ روز عمران خان نے پاک چائنہ فرینڈ شپ میں منعقدہ الہدی کے سالانہ تقریب سے خطاب کررہے تھے خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ میں الہدیٰ کی انتظام چلانے والی مبارکباد دیتا ہوں آج جس قدر تیزی سے کمیونیکیشن بڑھ رہا ہے اس میں تمام شرکت مغرب سے ہورہی ہے بچوں اور ماں باپ پر بہت بڑی ذمہ داری آگئی ہے کہ بچوں کی تربیت میں اچھے طریقے سے کریں ایک طرف بچوں کو ماڈرن تعلیم دے رہے ہیں کیونکہ اس کے بغیر کوئی آگے نہیں بڑھ سکتا نوجوان مادیت کی طرف جارہے ہیں مادیت روحانیت کے الٹ ہے پاکستان وہ واحد ملک ہے جو اسلام کے نام پر بنا مگر ہم نے اسلام پر کوئی زور نہیں دیا آپ ﷺ جنگ بدر کے بعد بہت بڑا انقلاب لے کر آئے انہوں نے اس وقت بھی جب مسلمانوں کے پاس کچھ نہیں تھا تعلیم کو اہمیت دی وہ جنگ بدر کے قیدیوں کو پیسے لیکر چھوڑ سکتے تھے مگر انہوں نے کہا کہ ایک شخص دس لوگوں کو پڑھنا سکھا دے اسلام کے ابتدائی دور میں تمام مشہور ایجادات مسلمانوں نے کی تمام سائنسدان مسلمان تھے یونان کے تمام فلاسفروں کوترجمہ کرکے مغرب میں پڑھایا گیا آج بہت ضرورت ہے کہ اسلام کے مطابق تعلیم دی جائے پاکستان میں دوہرے نہیں تین قسم کا نظام تعلیم رائج ہے بائیس لاکھ بچے دینی مدرسوں میں پڑھتے ہیں آٹھ لاکھ انگلش میڈیم میں اور تین کروڑ سے زیادہ بچے اردو میڈیم سرکاری سکولوں میں پڑھتے ہیں کسی ملک میں ایسا سسٹم نہیں ہے اور کوئی قوم بچوں کی تعلیم کے ساتھ ایسا نہیں کرتی ہم اگر ترقی کی جانب جانا چاہتے ہیں تو ہمیں اپنے نظام تعلیم کو سدھارنا ہوگا ہم نے پاکستان جب بنایا تو ہم نے تمام عالم اسلام کیلئے لیبارٹیاں بنانا تھیں اور سکھانا تھا کہ اسلام کیسے رائج ہوتا ہے اور اصل ا سلام کیا ہے اسلام انسان بناتا ہے ایک عقلمند جانور کو اسلام سکھاتا ہے کہ وہ دنیا میں کس لئے آیا ہے اور اس نے آخری میں جواب بھی دینا ہے مسلمان نماز پڑھتے ہوئے ہر وقت دعا مانگتے ہیں اللہ سیدھا راستے دکھائے اور سیدھا راستہ پیغبروں کا راستہ ہے اور ایک بچہ بھی یہی دعا مانگتا ہے اور بوڑھا بھی اللہ تعالیٰ نے قرآن میں فرمایا میں نے تمہیں دنیا کی سب سے عظیم قوم بنایا کیونکہ تم سچ کو سچ کہتے ہو اور حق کے ساتھ کھڑے رہتے ہو ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اسلام ایک بار پھر اوپر آئے گا اور دوبارہ اوپر آنے کیلئے ہم سچے بنیں اور سچ کو اختیار کریں اور انصاف کریں انسانوں اور جانوروں میں یہی فرق ہے کہ انسانوں میں انسانیت ہوتی ہے جبکہ جانور جانوروں کے معاشرے میں جس کی لاٹھی اس کی بھینس کا قانون ہوتا ہے مدینہ کی ریاست میں قانون کے ساتھ سب برابر تھے وہ پہلی ریاست تھی جس میں غریبوں معذوروں اور ناداروں کی ذمہ داری اٹھائی اسلام کو اوپر اٹھانا ہے تو ہمارے پاس پاکستان ایک بہت بڑا ذریعہ ہے انہوں نے کہا کہ اعلامہ اقبال میرے رول ماڈل ہیں علامہ اقبال اپنی تاریخ نہیں بھولے انہو ں نے عالم اسلام کی تعلیم کو پڑھا اور سمجھا اور مغرب کی تعلیم کو بھی سمجھا وہ بہت بڑے عالم تھے آج بھی اگر ہم پاکستان کو ایک اچھا ملک بنانا چاہتے ہیں تو ہمیں اپنی روٹس کی طرف جانا ہوگا بچوں کو تعلیم دیں کہ ہماری تعلیم اور ہمارا مقصد کیا تھا دنیا میں کوئی ملک اگر مثال بن سکتا ہے تو وہ پاکستان ہے جامع الہدیٰ کی یہ بہت اچھی کوشش ہے کہ وہ دینی اور دنیاوی تعلیم کو ساتھ ساتھ چلا رہے ہیں مجھے اب وہ دن قریب نظر آرہا ہے کہ ہم اپنے اس مقصد کی طرف جائینگے جس کیلئے پاکستان حاصل کیا تھا ، قبل ازیں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ ملک میں تمام عسکری گروہوں کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔

نیشنل ایکشن پلان پر پوری طرح عملدرآمد کرنا ہوگا۔ کراچی میں پولیس اہلکاروں کی شہادت پر افسوس ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کے روز اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ عمران خان نے کہا کہ کرپشن کی وجہ سے ملک میں غربت بڑھتی جارہی ہے ۔ امیر غریب میں فرق بڑھتا جارہا ہے پیسے کو باہر بھیجنے سے روکنا ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں جتنے بھی عسکری گروہ ہیں ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے ۔

راجن پور میں آپریشن سے پنجاب پولیس کی کارکردگی سامنے آگئی ہے انہوں نے کہا کہ پولیس کو سیاسی طور پر استعمال کیا جارہا ہے ۔ جس کی وجہ سے پولیس کا آج یہ حال ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ کے جسٹس کی سربراہی میں کمیٹی بنی تو منظور ہوگی۔ ورنہ نہیں ہوگی۔ ملک میں سب کا احتساب ہونا ضروری ہے۔ جب تک ملک میں کرپشن ختم نہیں ہوگی ملک ترقی نہیں کرے گا۔