افغانستان ، داراحکومت کابل کے مرکز میں امریکی سفارتخانے کے قریب خودکش حملہ اور فا ئرنگ 25 افراد ہلاک ، متعدد زخمی ،خودکش حملہ آور نے اپنے آپ کو افغان سیکورٹی کی گاڑی کے قریب اڑایا زخمی اورہلا ک ہونے والوں میں سیکورٹی اہلکار بھی شامل ہیں ، ترجما ن افغان وزارت دا خلہ، دھماکہ کی آواز کئی کلو میٹر دورتک سنی گئی آس پاس کی عمارتوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے، افغان سیکورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا علاقے میں سرچ آپریشن شروع، افغان طالبان نے حملے کی ذمہ داری قبول کر لی

بدھ 20 اپریل 2016 10:12

کابل (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔20اپریل۔2016ء)افغانستان کے داراحکومت کابل کے مرکز میں امریکی سفارتخانے کے قریب خودکش حملے میں 25 افراد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہو گئے ۔ دھماکے کے بعد فائرنگ بھی کی گئی جبکہ حکام نے ہلاکتوں میں خدشہ ظاہر کیا ہے افغانستان کے وزارت دا خلہ کے ترجمان صدیق صدیقی نے فرانسیسی خبررساں ادارے کو بتایا کہ طالبان کی جانب سے رواں سیزن میں عمری آپریشن شروع کرنے کے اعلان کے بعد یہ پہلا بڑا حملہ ہے یہ حملہ دارالحکومت کے مرکز میں کیا گیا جہاں افغان انٹیلی جنس کا ہیڈ کو اٹر اور امریکی سفارتخانے سمیت کئی اہم فوجی دفاتر موجود ہیں ان کا کہنا تھا کہ خودکش حملہ آور نے اپنے آپ کو افغان سیکورٹی کی گاڑی کے قریب اڑایا جس کے نتیجے میں 25 افراد ہلاک ہو گئے جبکہ متعدد زخمی ہو گئے ۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ زخمی اور جاں بحق ہونے والوں میں سیکورٹی اہلکار بھی شامل ہیں دھماکے کے بعد شدید فائرنگ کا سلسلہ بھی شروع ہوا ان کا کہنا تھا کہ دھماکہ اتنا شدید تھا کہ اس کی آواز کئی کلو میٹر دور سنی گئی جبکہ آس پاس کی عمارتوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے ۔ ان کا کہنا تھا کہ طالبان کی جانب سے رواں سال عمر ی آپریشن شروع کرنے کے اعلان کے بعد یہ پہلا بڑا حملہ ہے ترجمان نے کہاکہ امکان ہے کہ دو سے تین حملہ آوروں کی یہ کارروائی تھی واقعہ کے بعد افغان سیکورٹی فورسز نے علاقے کو مکمل طور پر گھیرے میں لے لیا اور علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے اور افغان عہدیدار کا کہنا تھا کہ واقعہ کے بعد شدید فائرنگ بھی ہوئی یہ فائرنگ افغان سیکورٹی فورسز کے دفاتر کے قریب سنی گئی ہے تاہم فوری طور پر یہ واضح نہیں ہو سکا کہ یہ حملہ آوروں اور فورسز کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ تھا ادھر افغان طالبان نے حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے ۔

طالبان کے ترجمان ذبیع اللہ مجاہد نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ جنگجو افغان نیشنل ڈائریکٹوریٹ آف سیکورٹی کے دفتر میں داخل ہوئے ہیں تاہم افغانحکام نے اس کی تصدیق نہیں کی ہے ادھر افغان میڈیا کا کہنا تھا کہ یہ کارروائی کابل شہر کے پلی محمود خان ایریا میں ہوئی ہے جس میں افغان سیکورٹی فورسز اور حملہ آوروں کے درمیان دوبدو لڑائی ہوئی جبکہ افغان صدارتی محل کی جانب سے بھی اس بات کی تصدیق کی گئی ہے ادھر افغان حکام نے اس بات کی بھی تصدیق کی ہے کہ حملہ جہاں کیا گیا ہے وہاں پر امریکی سفارتخانہ اور نیٹو مشن کا ہیڈ کوارٹر بھی موجود ہے ۔ تاہم حکام کا یہ کہنا ہے کہ اس حملے میں امریکی سفارتخانہ محفوظ رہا ہے جبکہ نیٹو کے ہیڈ کوارٹر کو بھی کوئی نقصان نہیں پہنچا ۔