بھارت، لڑکی سے نوکری کا لالچ دیکر دو سال تک جسم فروشی کروائی گئی ، دو پولیس اہلکاروں سمیت 100 سے زائد لوگوں نے مبینہ طور پر ریپ کا نشانہ بنایا

منگل 19 اپریل 2016 10:11

پونے(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔19اپریل۔2016ء) بھارت کے شہر پونے میں نوجوان لڑکی کو نوکری کا جھانسہ دے کر دو سال تک جسم فروشی کروائی گئی، اور اس عرصے میں لڑکی کو 100 سے زائد افراد نے ریپ کا نشانہ بنایا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق مطابق ایک 16 سالہ لڑکی نے الزام لگایا ہے کہ اسے نوکری دلوانے کا دھوکہ دے کر مغربی بنگال سے پونے لایا گئی اور دو سال تک اس سے جسم فروشی کا کام کروایا گیا، جس دوران اسے دو پولیس اہلکاروں سمیت 100 سے زائد لوگوں نے مبینہ طور پر ریپ کا نشانہ بنایا۔

گذشتہ ماہ ملزمان کے چنگل سے بھاگ کر نئی دہلی پہچنے والی متاثرہ لڑکی نے پولیس میں شکایت درج کروائی جسے پونے پولیس کو منتقل کردیا گیا اور 113 افراد کے خلاف ایف آئی آر بھی درج کروادی گئی۔مذکورہ کیس میں پیش رفت کرتے ہوئے ویمانتل پولیس اسٹیشن نے 26 سالہ خاتون کو گرفتار کرلیا ہے۔

(جاری ہے)

ویمانتل پولیس اسٹیشن کے انچارج سینئر پولیس انسپکٹر سنجے کوروندکر نے بتایا ہے کہ 'متاثڑہ لڑکی کے دہلی میں میڈیکل ٹیسٹ کروائے گئے ہیں، اور لڑکی نے میٹروپولیٹن مجسٹریٹ کے سامنے بیان بھی ریکارڈ کروادیا ہے'۔

پولیس حکام کا کہنا تھا کہ لڑکی کا تعلق نیپال سے منسلک ہندوستانی سرحدی علاقے سیلیگوری سے ہے۔پولیس کا کہنا تھا کہ لڑکی کو پونے لاکر فوری ہی جسم فروشی کے کاروبار میں لگادیا گیا، ملزمان نے اسے ریپ کا نشانہ بنایا، منشیات دیں اور اس پر بہت سے لوگوں کے ساتھ زبردستی جنسی تعلقات قائم کرنے کیلئے دباوٴ ڈالا گیا۔پولیس نے بتایا کہ متاثرہ لڑکی کو مختلف مقامات پر رکھا گیا جس میں سنجے پارک، ویمان نگر اور کھرادی کے علاقے شامل ہیں۔

متعلقہ عنوان :