ایکواڈور میں 7.8شدت کا زلزلہ،ہلاکتیں 233ہوگئیں،1500افراد زخمی،ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ،زلزلے سے متعدد عمارتیں منہدم، مواصلات کا نظام مکمل طور پر منقطع ، 6صوبوں میں ایمرجنسی نافذ ، سونامی وارننگ واپس لے لی گئی ساحلی علاقوں کے عوام کو محتاط رہنے کی ہدایت،زلزلے کے جھٹکے کیوٹو سمیت دیگر شہروں میں محسوس کئے گئے، آفٹر شاکس کا خدشہ لوگوں نے محفوظ مقامات پر پناہ لے لی،ایکوا ڈور میں 1979کے بعد یہ شدید ترین زلزلہ ہے جس کا مرکز دارالحکومت کیٹو سے 170کلومیٹر دور جنوب مشرقی صوبہ مویزن میں ، گہرائی صرف 19.2کلو میٹر تھی،امریکن جیولوجیکل سینٹر

پیر 18 اپریل 2016 09:58

کیوٹو(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔18اپریل۔2016ء) لاطینی امریکا کے ملک ایکواڈور کے شمال مغربی ساحلی علاقے میں 7.8شدت کے زلزلے کے نتیجے میں 233 افراد ہلاک اور 1500زخمی ہوگئے ،زلزلے سے متعدد عمارتیں منہدم جبکہ مواصلات کا نظام مکمل طور پر منقطع ہو گیا، ملک کے 6صوبوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی،زلزلے کے بعد جاری سونامی وارننگ واپس لے لی گئی تاہم ساحلی علاقوں کے عوام کو محتاط رہنے کی ہدایت کی گئی ہے ،زلزلے کے جھٹکے کیوٹو سمیت دیگر شہروں میں بھی محسوس کئے گئے، آفٹر شاکس کے خدشے کے باعث لوگوں نے محفوظ مقامات پر پناہ لے رکھی ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایکواڈور کے شمال مغربی ساحلی علاقے میں 7.8شدت کے زلزلے نے بڑے پیمانے پر تباہی مچا دی جس کے نتیجے میں ہلاک ہونیوالوں کی تعداد 233ہوگئی ہے۔

(جاری ہے)

کیوٹو کی ایمرجنسی مینجمنٹ آفس کے عہدیدار ریکارڈو پنہاہیرار کا کہنا ہے کہ تباہ کن زلزلے سے ہلاکتوں کی تعداد 233ہوگئی ہے جبکہ 1500افراد زخمی ہیں ۔ زلزلے کے مرکز کی زمین میں گہرائی صرف 19.2کلو میٹر تھی۔

زلزلے کا مرکز دارالحکومت کیٹو سے 170کلومیٹر دور جنوب مشرقی صوبہ مویزن سے صرف 27کلومیٹر کے فاصلے پر تھا، جس کی وجہ سے مویزن کے کئی شہر شدید متاثر ہوئے۔امریکن جیولوجیکل سینٹر کا کہنا تھا کہ ایکوا ڈور میں 1979کے بعد یہ شدید ترین زلزلہ ہے۔ ایکواڈور میں آنے والے زلزلے کے باعث سب سے زیادہ تباہی موئسنے اور گوئیایا کوئل کے علاقوں میں ہوئی۔

زلزلے کے نتیجے میں عمارتیں گرنے اور مختلف حادثات میں 233افراد ہلاک اور 1500سے زائد زخمی ہوئے ۔زلزلے کے باعث سیکڑوں عمارتوں میں دراٹیں پڑ گئی ہیں جب کہ مواصلاتی نظام تباہ ہو کر رہ گیا ہے، مونٹا کے ایئرپورٹ پر کنٹرول ٹاور گرنے کے باعث فضائی آپریشن فوری طور پر معطل کردیا گیا ہے۔ ریسکیو اداروں نے زلزلے کے فوری بعد امداد سرگرمیاں شروع کر دیں۔

سیکڑوں زخمیوں کو مختلف ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا، جن میں بیشتر شدید زخمی بتائے جاتے ہیں۔ زلزلے کے جھٹکے سیکڑوں میل دور دارالحکومت کیوٹو سمیت دیگر شہروں میں بھی محسوس کئے گئے۔ زلزلے کے بعد آفٹر شاکس کا خدشہ موجود ہونے کے باعث لوگوں نے محفوظ مقامات پر پناہ لے رکھی ہے۔زلزلے کے بعد پیسیفک سونامی سینٹر کی جانب سے خطرناک سمندری لہروں کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے تاہم ایکواڈور حکام کی جانب سے سونامی وارننگ جاری نہیں کی گئی۔

دوسری جانب ایکواڈور کے نائب صدر جارج گلاسیڈ نے زلزلے میں ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے ملک کے 6صوبوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے اورفوج کو اامدادی سرگرمیوں کے لیے بھیج دیا ہے۔ایکواڈور کے نائب صدر جورج گالز نے میڈیا کو بتایا کہ امدادی کارکن، پولیس اور فوج کو الرٹ بھی کر دیا گیا ہے تاکہ زیادہ جانی نقصان سے بچا جا سکے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق زلزلے کے بعد دارالحکومت کیٹو کی بجلی بھی منقطع ہو گئی جبکہ مانتا نامی شہر میں کے ہوائی اڈے پر ائیر پورٹ ٹاور گرنے کی اطلاعات ہیں۔

ایکواڈور کی ایک بڑی تیل صاف کرنے کے کارخانے (رئفانری)کو بھی حفاظتی اقدامات کے پیش نظر بند کر دیا گیا ہے۔پیسفک سونامی وارننگ سینٹر نے زلزلے کے بعد کہا کہ ایکواڈور کے ساحلوں پر 0.3سے ایک میٹر تک بلند لہروں کا اضافہ دیکھنے کو مل سکتا۔خیال رہے کہ گزشتہ دو روز میں ایشیائی ملک جاپان میں 7.3اور 7.0شدت کے زلزلے آ چکے ہیں، ان زلزلوں میں بھی 41افراد کی ہلاک کے ساتھ ساتھ بڑ پیمانے پر تباہی ہوئی ہے۔

متعلقہ عنوان :