عراق میں نئی کابینہ بناتے پارلیمنٹ مچھلی منڈی بن گئی ،مختلف سیاسی جماعتوں کے ارکان ایک دوسرے سے الجھ پڑے،کابینہ کے لیے رائے شماری کا سلسلہآ ج تک کے لیے روک دیا گیا ،مقتدیٰ الصدر کی جماعت کا نئی کابینہ میں شامل ہو نے سے انکا ر ،حکومت میں شمولیت کا مقصد کرپشن اور بدانتظامی کے موجودہ نظام کو سپورٹ کرنا ہوگا،مقتدیٰ الصدر

جمعرات 14 اپریل 2016 10:26

بغداد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 14اپریل۔2016ء)عراق کی پارلیمنٹ میں وزیراعظم حیدرالعبادی کی تجویز کردہ نئی کابینہ پر رائے شماری کی کارروائی کے دوران ایوان میں موجود مختلف سیاسی جماعتوں کے ارکان ایک دوسرے سے الجھ پڑے اور ایوان مچھلی منڈی کا منظر پیش کرنے لگا جس کے بعد کابینہ کے لیے رائے شماری کا سلسلہ آج جمعرات تک کے لیے روک دیا گیا ہے۔

ٹی وی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پارلیمنٹ میں ارکان کے درمیان ہونے والی گرما گرم بحث کے بعد اختلافات شدت اختیار کر گئے اور رائے شماری کی کارروائی جمعرات تک کے لئے ملتوی کرنا پڑی ہے۔ٹی وی رپورٹ میں عراقی پارلیمنٹ کے بعض ارکان کے بیانات نقل کیے گئے جس میں ان کا کہنا ہے کہ وہ کابینہ کے لیے حکومت کی پیش کردہ امیدواروں کی دوسری فہرست پر رائے شماری کا مطالبہ کریں گے۔

(جاری ہے)

اس سے قبل 31 مارچ کو وزیراعظم العبادی نے پارلیمنٹ میں کابینہ میں شامل امیدواروں کے پہلے گروپ پر ووٹ کا مطالبہ کیا تھا۔ پارلیمنٹ کو وزیراعظم کی پیش کردہ فہرست میں ترامیم کے ساتھ ساتھ اسے مسترد کرنے کا بھی اختیار ہے۔عراقی حکومت کے ایک ذریعے کا کہنا ہے کہ اصلاح سماج پارٹی کے رکن فالح الفیاض کو وزیرخارجہ کے عہدے کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔

فیاض اس وقت وزیراعظم کے قومی سلامتی کے مشیر ہیں۔ادھر عراقی پارلیمنٹ میں شامل مقتدیٰ الصدر کی جماعت کا کہنا ہے کہ وہ نئی کابینہ میں شامل نہیں ہوں گے۔ الصدر گروپ کا کہنا ہے کہ حکومت میں شمولیت کا مقصد کرپشن اور بدانتظامی کے موجودہ نظام کو سپورٹ کرنا ہوگا۔عراقی قومی اتحاد کے چیئرمین ایاد علاوی نے انکشاف کیا ہے کہ صدر فواد معصوم کے دفتر کی جانب سے انہیں ایک درخواست بھیجی گئی تھی جس میں وزیراعظم، صدر اور پارلیمنٹ کے اسپیکر کے ساتھ ساتھ پارلیمانی جماعتوں کے سربراہوں پر مشتمل ایک اجلاس بلانے کی تجویز پیش کی گئی تھی مگر انہوں نے اس طرح کی غیر سنجیدہ تجویز کو مسترد کردیا ہے۔

متعلقہ عنوان :