کرپٹ حکومت کے پاس گھر جانے کے سوا اور کوئی راستہ نہیں:ڈاکٹر طاہر القادری ،وزیراعظم اب بھی سمجھتے ہیں کہ وہ لوٹ مار کی دولت کا کچھ حصہ خرچ کر کے ”پاک “ہو جائینگے،موجودہ ڈاکو راج کی سب سے زیادہ قیمت جنوبی پنجاب کے عوام نے ادا کی،سربراہ عوامی تحریک،آرٹیکل 6 معاشی دہشت گردحکمرانوں پر لاگو ہونا چاہیے، جنوبی پنجاب کے رہنماؤں سے گفتگو

بدھ 13 اپریل 2016 09:56

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 13اپریل۔2016ء) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ کرپٹ وزیراعظم کے پاس گھر جانے کے سوا اب اور کوئی راستہ نہیں ہے۔وزیراعظم اب بھی سمجھتے ہیں کہ وہ لوٹ مار کی دولت کا کچھ حصہ خرچ کر کے پاک ہو جائینگے ۔موجودہ ڈاکو راج کی سب سے زیادہ قیمت جنوبی پنجاب کے عوام نے ادا کی۔ آرٹیکل 6 معاشی دہشتگرد حکمرانوں پر لاگو ہونا چاہیے۔

وہ گزشتہ روز جنوبی پنجاب کے صدر فیاض وڑائچ دیگر رہنماؤں ڈاکٹر زبیر اور سردار شاکر مزاری سے ٹیلیفون پر بات چیت کررہے تھے۔سربراہ عوامی تحریک نے کہا کہ کرپٹ حکمرانوں اور ظالم نظام سے نجات کی گھڑی آپہنچی۔پہلے بھی کہا تھا کہ دھرنے کے اثرات اور ثمرات ظاہر ہو کر رہیں گے اور سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قاتل حکمران اپنے انجام کو ضرور پہنچیں گے۔

(جاری ہے)

دھرنے کے دنوں میں 7 روز تک پارلیمنٹ میں ڈیرے جمانے والا وزیراعظم اب پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں صفائی دینے کیوں نہیں آرہا؟اور وزیراعظم حکومت ”نورتنوں “ کے حوالے کر کے کہاں غائب ہو گئے؟ انہوں نے کہا کہ آئس لینڈ ،یوکرین اور کرغیزستان کے وزرائے اعظم نے انہی پانامہ لیکس کی دستاویزات منظر عام پر آنے کے بعد استعفے دئیے ۔پاکستان میں کرپٹ ٹولہ عوام کو گمراہ کرنے میں مسلسل مصروف ہے۔

انہوں نے پانامہ لیکس کے حوالے سے اینکرز اور پرنٹ میڈیا کے صحافیوں کے قومی کردار کو سراہا اور کہا کہ الیکٹرانک میڈیا کے اینکرز کرپشن کے خلاف جہاد کررہے ہیں اور ان کا یہ کردار قابل تعریف ہے۔انہوں نے کہا کہ پانامہ لیکس کے بعد بیرون ملک مقیم پاکستانی شدید اضطراب اور غم و غصہ میں ہیں۔ وہ یہاں پر خون پسینہ ایک کر کے پیسہ کماتے اور وطن بھیجتے ہیں اور یہ پیسہ حکمران مختلف حیلوں، ہتھکنڈوں سے لوٹ لیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف اگر کوئی کاروبار نہیں کرتا تو پھر لندن کے اربوں روپے کے محلات کیسے خریدے گئے؟ اورلاہور جاتی عمرہ کے 16سو ایکڑ محل کے اخراجات کیسے پورے ہورہے ہیں؟انہوں نے کہا کہ موجودہ آف شور کمپنیوں کے شہرت یافتہ کرپٹ حکمرانوں کی پالیسیوں کی وجہ سے ملک میں قرضے اور غربت بڑھی۔عوام دشمن پالیسیوں اور فیصلوں سے جنوبی پنجاب کے کسانوں ،مزدوروں ،دکانداروں کو معاشی موت مار دیا گیا۔

کسان پیکیج کے دھوکے دئیے گے۔بددیانت حکمران امانت سکیموں کے ابھی بھی ڈرامے کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب کے وسائل لاہور اور راولپنڈی میں خرچ کیے گئے۔یہاں تک کہ جنوبی پنجاب میں غربت مکاؤ پروگرام کے فنڈز بھی میٹرو بس لاہور پر خرچ کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ ملتان کے عوام نے کبھی میٹرو منصوبہ نہیں مانگا ۔وہ روزگار، انصاف اور عزت مانگ رہے ہیں مگر آف شور کمپنیوں کا یہ مالک خاندان اپنے کمیشن اور کک بیکس کیلئے زبردستی میگا منصوبے مسلط کرتا ہے کیونکہ انہی منصوبوں سے آف شور کمپنیاں بنانے کیلئے دولت اکٹھی ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ شریف خاندان کی کرپشن اور لوٹ مار اب کوئی راز نہیں رہا۔ انہوں نے کہا کہ کرپٹ حکمران خاندان اب بھی سمجھتا ہے کہ وہ لوٹ مار کی دولت کا ایک حصہ خرچ کر کے اپنے معاشی جرائم پر پردہ ڈال لے گا مگر اب شاید یہ اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہو سکیں گے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک کا اس ظالم نظام اور کرپشن کے خلاف ایک واضح موقف ہے ہم کرپشن کے خاتمے اور لٹیرے نظام سے نجات کیلئے ہر حد تک جائیں گے اور پاکستان کے 10 کروڑ سے زائد خط غربت سے نیچے زندگی گزارنے والے عوام کو ان لٹیروں اور کرپشن کنگز سے نجات دلائیں گے۔