پانامہ لیکس،نواز شریف نے ان ہاؤس تبدیلی کیلئے رفقاء سے مشاورت شروع کردی،عدالتی کمیشن کا فیصلہ آنے تک عبوری مدت کیلئے روحیل اصغر یا ایاز صادق کو عبوری وزیراعظم نامزد کردیا جائے،وزیراعظم کی تجویز،شہباز شریف نے وزیراعظم کی تجویز کو مسترد کردیا،عبوری مدت کیلئے مجھے یا حمزہ شہباز کو وزیراعظم نامزد کردیا جائے،شہباز شریف،وزیراعلیٰ پنجاب کااسلام آباد کا ہنگامی دورہ، وزیرداخلہ سے ملاقات، عبوری مدت کیلئے میں امیدوار ہونگا،چوہدری نثار،معتبر ذرائع کا دعویٰ

بدھ 13 اپریل 2016 09:49

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 13اپریل۔2016ء ) پانامہ لیکس کے بعد مسلسل دباؤ کا شکار وزیراعظم میاں نواز شریف نے ان ہاؤس تبدیلی کیلئے اپنے قریبی رفقاء سے مشاورت شروع کردی ہے اور تجویز دی ہے کہ عدالتی کمیشن کا فیصلہ آنے تک عبوری مدت کیلئے رکن قومی اسمبلی شیخ روحیل اصغر یا سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق سے کسی ایک کو عبوری وزیراعظم نامزد کردیا جائے ۔

وزیراعظم کی اس تجویز کو ان کے چھوٹے بھائی وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے یکسر مسترد کردیا ہے اور اصرار کیا ہے کہ عبوری مدت کیلئے وہ خود یا ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز شریف کو وزیراعظم نامزد کردیا جائے۔ خبر رساں ادارے کو ملنے والی مصدقہ معلومات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب نے وزیراعظم کی اس تجویز کی روشنی میں پیر کو وفاقی دارالحکومت کا ہنگامی دورہ بھی کیا اور وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان سے خصوصی ملاقات بھی کی ۔

(جاری ہے)

معتبر ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب وزیر داخلہ کو اپنے لئے متفق کرتے رہے لیکن وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے دو ٹوک الفاظ میں واضح کردیا ہے کہ اگر وزیراعظم میاں نواز شریف کچھ عرصہ کیلئے اپنا عہدہ چھوڑتے ہیں تو عبوری مدت کیلئے وہ سب سے مضبوط امیدوار ہونگے ۔ اس پر وزیراعلیٰ پنجاب نے ان پر واضح کیا کہ ان کو اگر وزیراعظم نامزد کیا گیا تو وزراء کی بڑی اکثریت اس کی حمایت نہیں کرے گی ۔

خاص طور پر وزیر دفاع خواجہ آصف اور وفاقی وزیر برائے پلاننگ و کمیشن چوہدری احسن اقبال اس فیصلے کو قبول نہیں کرینگے اس پر وزیر داخلہ نے خادم اعلیٰ پر واضح کردیا ہے کہ مجھے کسی وفاقی وزیر کی پرواہ نہیں ہے ان ہاؤس تبدیلی کیلئے میں اراکین اسمبلی کی تعداد پوری کرلوں گا ۔ اس کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب واپس لاہور تشریف لے گئے جبکہ اس حوالے سے چوہدری نثار علی خان نے مولانا فضل الرحمن کو بھی اپنا ہمنوا بنالیا ہے ان ہاؤس تبدیلی کی صورت میں مولانا فضل الرحمن چوہدری نثار علی خان کی سپورٹ کرینگے ۔

مصدقہ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم میاں نواز شریف رائیونڈ محل میں شدید دباؤ میں ہیں اور پچھلے 72گھنٹوں میں انہوں نے تین بار شریف کمپلیکس میں خود جا کر اپنا طبی معائنہ کروایا ہے اور چوتھی بار ماہر ڈاکٹروں کی ٹیم کو خود محل کے اندر جا کر وزیراعظم کو طبی ا مداد فراہم کرنا پڑی ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کو آئینی اور قانونی مشیروں نے آگاہ کردیا ہے کہ آف شور کمپنیوں سے متعلق حسین نواز کا انٹرویواور مریم نواز کی طرف سے اپنے فلیٹس کی ملکیت کی تصدیق ان کے لئے مشکلات پیدا کرے گی رائیونڈ کے محل اور وفاقی دارالحکومت میں سیاسی تبدیلیاں تیزی سے رونما ہوتی ہوئی دکھائی دے رہی ہیں دوسری طرف وزیراعظم نے اپنے بااعتماد ساتھی اسحاق ڈار کے ذریعے آصف علی زرداری سے لندن میں ملاقات کا وقت بھی مانگ لیا ہے واضح رہے کہ وزیراعظم میاں نواز شریف کی لندن روانگی شریف میڈیکل کمپلیکس کے ماہر ڈاکٹروں کے مشورے کے نتیجے میں ہورہی ہے تاکہ وزیراعظم دباؤ سے باہر آسکیں ان ہاؤس تبدیلی کی صورت میں وزیراعلیٰ پنجاب اور وزیر داخلہ کے درمیان کانٹے دار مقابلہ ہے