پی اے آر سی میں بائیو فیول منصوبہ کے نام پر زرعی سائنسدانوں نے کروڑوں لوٹ لئے ،قومی خزانہ سے کروڑوں روپے وصول کرنے کے بعد پورے منصوبے کو بھی ختم کر دیا ، پارلیمانی کمیٹی کو رپورٹ ارسال

پیر 11 اپریل 2016 09:24

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 11اپریل۔2016ء) پاکستان ایگرکلچر ریسرچ کونسل( پی اے آر سی ) میں کروڑوں روپے کا نیا سکینڈل نے جنم لیا ہے پی آر سی اے کے سائنسدانوں نے دو کروڑ روپے سے زائد کا سالی کورینا ( Salicornia) اگانے کے لئے بیج خریدے لیکن نہ تو یہ پلانٹ لگائے جا سکے بلکہ یہ منصوبہ بھی بند کر دیا پارلیمانی کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق پی اے آر سی کے سائنسدانوں بائیو فیول پراجیکٹ کے لئے سالی کوریناکی فصل ساحلی علاقوں میں کاشت کرنے کا منصوبہ بنایا اور اس منصوبہ کے لئے 225 ملین روپے سی ڈی ڈبلیو سے منظور بھی کرا لئے ۔

ابتدائی طور پر 20 ملین روپے وزارت خزانہ سے فنڈز ریلیز بھی کرا لئے اور بیرونی ممالک سے اس فل کے بیج خریدنے کا وعدہ بھی کیا تاہم بیجوں کی خریداری پر صرف 7 ملین ہی خرچ کئے ۔

(جاری ہے)

خریدے گئے بیج بھی سٹور میں پڑے گل سڑ کر ضائع ہو گئے ۔ زرعی سائنسدانوں نے دو سال کا عرصہ گزرنے کے بعد یہ منصوبہ بھی ختم کر دیا اور قومی خزانہ سے وصول کئے گئے کروڑوں روپے غیر ترقیاتی کام اور اپنی عیاشیوں پر اڑا دیئے رپورٹ کے مطابق زرعی سائنسدانوں کو یہ بیج علاقائی کسانوں کو فراہم کرنا تھے لیکن وہ بھی فراہم نہ کئے جا سکے ۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ذمہ دار زرعی سائنسدانوں اور ماہرین کے خلاف مجرمانہ کارروائی عمل میں لائی جائے اور قوم کا پیسہ ہضم کرنے والوں کے خلاف مقدمات قائم کر کے جیلوں میں ڈالا جائے اور لوٹی ہوئی دولت واپس لی جائے ۔