16سال سے کم عمر لڑکیوں کو شادی سے قبل عدالت سے منظوری لینا لازمی ہوگی،سعودی وزارت انصاف،68 فیصد افراد نے16 سال سے کم عمر شادی کی مخالفت کردی،سروے رپورٹ

ہفتہ 9 اپریل 2016 10:35

جدہ(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔9اپریل۔2016ء) سعودی حکومت نے شادی مسائل سے نمٹنے کیلئے نئے طریقہ کارکا تعین کرتے ہوئے 16 سال سے کم عمرمیں شادی کرنے والوں کو عدالت سے رجوع کرنے کی ہدایات جاری کر دی ہیں ،عدالت کی منظوری کے بغیر شادی کرنے والوں کیخلاف سخت کارروائی کی جائے گی ،تفصیلات کے مطابق سعودب عرب ٹی وی کے مطابق سوشل میڈیا پر کئے گئے سروے میں68فیصد افراد نے 16 سال سے کم عمر لڑکوں کی شادی کے آئیڈیا کو مسترد کردیا ہے جبکہ 32 فیصد افراد کا کہنا ہے کہ انہیں اس پر کوئی اعتراض نہیں ہے،سروے کے مطابق بعض لوگوں نے اس عمل کی حمایت کرتے ہوئے اسے دلیری قرار دیا ہے جبکہ مخالفین نے اسے نہایت خطرناک فعل قرار دیا اور کہا کہ دولہا اور دلہن کی عمریں اس حد تک نہیں پہنچے ہیں جو ان کی مشترکہ زندگی کو مضبوط بنیاد قائم کر سکے،دوسری جانب سے سعودی وزارت انصاف کی جانب سے مملکت میں لڑکیوں کی شادی کے مسائل سے نمٹنے کے لئے مناسب طریقہ کار کا تعین کر دیا گیا ہے اس سلسلے میں 16 برس سے کم عمر لڑکیوں کی شادی کیلئے متعلقہ عدالت سے تحریری منظوری لینا لازمی ہوگی۔