نیٹوکی خاتون کرنل کے پاکستانی شوہر کے گھر سے نامعلوم افراد 35لاکھ ڈالرز لے اڑے ،پولیس نے درخواست گزار کو نفسیاتی مریض بنا کر ٹال دیا،نامزد ملزم نے خالی باکس نالہ میں تیرتا ہوا برآمد کرا دیا،پولیس کیس کو آگے بڑھانے سے انکاری،وزیر داخلہ نے نوٹس لے لیا،برطانوی کرنلکا اپنے شوہر کو دلاسہ ، جلد پاکستان آکر برطانوی سفارتخانے کے ذریعے تمام تر رازوں سے پردہ فاش کرونگی، ایبی مارٹن

جمعرات 7 اپریل 2016 10:33

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 7اپریل۔2016ء)وفاقی دارالحکومت میں ڈکیتی کی واردات ،نیٹو کی خاتون کرنل کے پاکستانی شوہر کے گھر سے 35لاکھ ڈالرز کا باکس نامعلوم افراد لے اڑے ،پولیس نے درخواست گزار کو نفسیاتی مریض بنا کر ٹال دیا ۔نامزد ملزم نے خالی باکس نالہ میں تیرتا ہوا برآمد کرا دیا مگر پولیس کیس کو آگے بڑھانے سے انکاری ہو گئی ہے ۔

وزیر داخلہ نے نوٹس لے لیا،برطانوی کرنل نے اپنے شوہر کو دلاسہ دیا کہ وہ جلد پاکستان آکر برطانوی سفارتخانے کے ذریعے تمام تر رازوں سے پردہ فاش کریں گی۔تھانہ نیلور کو تنویر نامی ایک شہری نے درخواست دی کہ انہوں نے برطانیہ کی فوج میں ایک کرنل خاتون ایبی مارٹن سے شادی کی اور انہوں نے بذریعہ دبئی مجھے ڈالرز کا باکس یو این او کی جانب سے بھجوایا جس میں 35لاکھ ڈالرز تھے جن کی پاکستان میں مالیت 35کروڑ روپے سے زائدہے ۔

(جاری ہے)

ڈالرز سے بھرے باکس سے متعلق صرف اسامہ نامی شخص ہی جانتا تھا کیونکہ میں نے اسے سب کچھ بتایا ہوا تھا اور اسی نے مجھے ٹھنڈا پانی میں مکان بھی لیکر دیا تھا اس کے علاوہ کسی اور کو معلوم نہیں ہے ۔مورخہ 30مارچ کو چند نامعلوم افراد آئے اور انہوں نے کہا کہ وہ ایس ڈی پی برانچ سے آئے ہیں گھر سے متعلق ڈیٹا لینا ہے ۔جب وہ لوگ اندر گھس گئے تو انہوں نے باکس اٹھایا اور باہر نکل گئے ۔

درخواست گزار تنویر نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ پولیس والوں کو جب انہوں نے درخواست دی تو انہوں نے انہیں نفسیاتی مریض کہہ کر ٹال دیا اور گالیا ں بھی دیں تاہم اسی اثنا میں انہیں ایک وائرلیس پر کال موصول ہوئی کہ نالہ میں ایک لاش تیر رہی ہے جب پولیس انکی جانب گئی تووہ وہی باکس تھا جو کہ ڈالرز سے بھرا ہوا تھا مگر چوروں نے اسے خالی کر کے نالے میں پھینک دیا تھا۔

تاہم پولیس نے باکس اپنی تحویل میں لیکر کہا کہ کچھ نہیں کر سکتے آپ سیدھے گھر چلے جاؤ۔خبر رساں ادارے کو موصول دستاویزات کے مطابق یونائیٹڈ نیشن آرگنائزیشن اینٹی ڈرگ یونٹ کی جانب سے ایک سرٹیفیکٹ جاری کیا گیا جو کہ تنویر کے نام ہے اور انہوں نے یقین دہانی کرائی ہے کہ یہ پیسہ منی لارڈنگ کے ذمرے میں نہیں آتا ہے یہ لیٹر نمبر certxxc098مورخہ 24جولائی 2015کو جاری کیا گیا ۔

جبکہ دوسری جانب وہی باکس 3جولائی کو برطانوی فوجی آفیسر مس ایبی مارٹن نے اتھارٹی لیٹر تنویراختر کے نام دیا کہ وہ دبئی سے آنے والے باکس کو موصول کرنے کے مجاز ہیں۔خبر رساں ادارے کو درخواست گزار نے بتایا کہ اب انکی بیوی نے برطانوی فوج سے استعفیٰ دیدیا ہے اور ہمارا پلان تھا کہ یہاں پاکستان میں کوئی بزنس کر کے زندگی گزاریں گے ۔موقف کے لیے وفاقی پولیس کے ایس ڈی پی او ملک نعیم اقبال سے رابطہ کیا تو انہوں نے بتایا کہ تمام تر واقعہ انکے اور ایس ایس پی کے علم میں ہے تاہم متعلقہ ڈاکومنٹس برطانوی سفارتخانے کو بھجوا دیے ہیں جب انکی جانب سے تصدیق آجائے گی تو اگلی کارروائی کی جائے گی ۔

واضع رہے کہ کرنل ریٹائرڈ مس ایبی نے اپنی سروس نیٹو فوج میں کی ہے اور انہوں نے کئی سال افغانستان میں گزارے ہیں ان کا رابطہ تنویر سے ایک میل چیٹنگ پر ہوا اور ایک دوسرے کو پسند کر کے شادی کر لی تھی ۔