خود کش حملوں میں واضح کمی، ملک میں استحکام آنے لگا،2015 ء میں 18 خود کش حملوں میں 252 افراد جاں بحق ، 434 زخمی ہوئے، 24 شدت پسند بھی مارے گئے،سال 2015 ء میں ہونے والے خود کش حملے سال 2014 ء کی نسبت 31% کم تھے،رپورٹ

پیر 4 اپریل 2016 09:49

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔4اپریل۔2016ء) موجودہ سال میں خود کش حملوں میں واضح کمی کے باعث ملک میں معیشت سمیت دیگر شعبوں میں استحکام آنے لگا ہے۔ 2015 ء میں 18 خود کش حملوں میں 252 افراد جاں بحق اور 434 زخمی ہوئے تھے‘ خود کش حملوں میں 208 سویلین ‘ 11 پولیس اہلکار ‘ 7 پاک فوج اور دو رینجرز کے افراد شہید ہوئے تھے اور ان میں 24 شدت پسند بھی ہلاک ہوئے۔

جبکہ زخمیوں میں 394 سویلین ‘ 22 پولیس اہلکار ‘ 4 رینجرز ‘ 7 پاک آرمی اور سات شدت پسند شامل تھے۔ رپورٹ کے مطابق زیادہ تر خود کش حملے سیکیورٹی فورسز پر کیے گئے اٹھارہ خود کش حملوں میں چھ حملے مذہبی عبادت گاہوں پر کیے گئے جن میں 163 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔ لاہور میں یوحانہ آباد میں چرچ حملہ میں دو خود کش بمباروں نے جن کا تعلق دہست گرد تنظیم سے تھا اس حملہ میں 19 افراد جاں بحق جبکہ 67 زخمی ہوئے تھے۔

(جاری ہے)

راولپنڈی میں امام بارگاہ پر خود کش حملہ کے پیش نظر 8 افراد شہید جبکہ 16 کے قریب زخمی ہوئے تھے۔ دوسری جانب سندھ شکارپور میں امام بارگاہ پر جمعہ کی نماز کے درمیان خود کش حملہ میں 63 افراد شہید جبکہ 47 زخمی ہوئے تھے۔ بلوچستان میں بولان ضلع میں خود کش حملہ میں گیارہ افراد جاں بحق ہوئے اس میں چھ بچے بھی شامل تھے۔ خبر رساں ادارے کو ملنے والی دستاویزات کے مطابق علاوہ ازیں خود کش حملوں میں 28 افراد شہید اور چالیس کے قریب زخمی ہوئے تھے۔

دوسری جانب گزشتہ سال 2 خود کش بمباروں نے اٹک میں حملہ کرکے صوبائی وزیر سمیت دیگر شہید ہوئے تھے مردان میں نادرا دفتر پر خود کش حملہ کے دوران 26 افراد شہید اور پچاس کے قریب زخمی ہوئے تھے۔ سال 2015 ء میں ہونے والے خود کش حملے سال 2014 ء کی نسبت 31% کم تھے اور اس حوالے سے ملک میں روز بروز آنے والے امن اور خود کش حملوں میں کمی کے باعث ملکی معیشت میں واضح استحکام آنے لگا ہے ۔ رپورٹ کے مطابق رواں سال 2016 ء میں آپریشن ضرب عضب اور نیشنل ایکشن پلان کے تحت جاری دیگر سرچ آپریشنوں سے دہشت گردی کی وارداتیں نہ ہونے کے برابر رہ گئی ہیں۔

متعلقہ عنوان :