پی آئی اے نجکاری،اسحاق ڈار نے ہماری سفارشات سے اتفاق کر کے اپوزیشن کے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرا دی ہے، اسد عمر ، قومی اثاثوں کو خسارہ سے نکالنے کے لئے حکومت کا ساتھ دیں گے مگر قومی مفاد مدنظر رکھ کر سارے فیصلے کئے جائیں گے،ملکی معیشت اور قومی فلاح و بہبود پر پاکستان تحریک انصاف سیاست نہیں کر گی، پارٹی تعمیر و ترقی کیلئے اپنا کردار پارلیمنٹ کے اندر اور باہر ادا کرتی رہے گی، خصوصی گفتگو

پیر 4 اپریل 2016 10:28

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔4اپریل۔2016ء) پاکستان تحریک انصاف کے سینئر راہنما ممبر قومی اسمبلی اسد عمر نے کہا ہے کہ پی آئی اے نجکاری معاملہ پر وفاقی ویر خزانہ و نجکاری اسحاق ڈار نے ہماری سفارشات سے اتفاق کر کے اپوزیشن جماعتوں کے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرا دی ہے پاکستان تحریک انصاف کے سینئر راہنما و ممبر پی آئی اے نجکاری کمیٹی اسد عمر نے خبر رساں ادار ے سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے پی آئی اے نجکاری پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے اور اپنی سفارشات بھی پیش کی ہیں جس پر اسحاق ڈار نے ہمارے تمام مطالبات سے اتفاق کیا ہے انہوں نے بتایا کہ پی آئی اے کے تمام ملازمین کو فارغ نہ کرنے اور پی آئی اے کے اثاثے فروخت نہ کرنے کی یقین دہانی کرا دی گئی ہے ان کا کہنا تھا کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اتفاق کیا کہ پی آئی اے کو نجکاری کی طرف نہیں لے جائیں گے بلکہ پی آئی اے کا خسارہ کم کرنے کے لئے ایک موثر مینجمنٹ کنٹرول کمیٹی بھی تشکیل دی جائے گی اور ملازمین کے انٹرسٹ کو پروٹکٹ کیا جائے گا انہوں نے بتایا کہ تیل کی قیمتوں میں مسلسل کمی کے باوجود پی آئی اے کا خسارہ گزشتہ 9 ماہ میں 7.75 ارب روپے ہو چکا اور 30 جون 2016 تک 22 ارب روپے کی مزید درکار ہوں گے ان کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈار نے اتفاق کیا ہے کہ پی آئی اے کے ہوٹلوں اور دیگر اثاثوں کو فروخت نہیں کیا جائے گا اس حوالے سے اپوزیشن جماعتوں کی سفارشات اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی عملدرآمد کی یقین دہانی کے منٹس کو پی آئی اے بل میں شامل کئے گئے ہیں انہوں نے بتایا ہے کہ پی آئی اے کی مینجمنٹ کنٹرول کسی کے حوالے نہیں کیا جائے گا اور کسی بھی پرائیویٹ سیکٹر کو پی آئی اے کے شیئر نہیں دیئے جائیں گے۔

(جاری ہے)

اسحاق ڈار نے ہماری تجاویز پر اتفاق کیا ہے کہ بل کی منظوری کے بعد پی آئی اے امور کو دیکھنے کے لئے ایک پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی جائے گی جس میں تمام پارلیمانی پارٹیوں کے نمائندگان شامل ہوں گے ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کی بہتری کے لئے تمام اقدامات پر حکومت کا ساتھ دیں گے اور قومی ادارے کو فروخت نہیں کرنے دیں گے انہوں نے کہا کہ اسحاق ڈار سے ہم نے اتفاق نہیں کیا بلکہ اسحاق ڈار نے ہماری سفارشات سے اتفاق کیا ہے اور پی آئی اے سی( PIA CONVERSION )بل 2016 میں ہماری سفارشات کے مطابق ترمیم کی جائے گی اور دوبارہ جائزہ لینے کے بعد قومی اسمبلی میں منظوری کے لئے پیش کی جائے گی قومی اثاثہ اور ملازمین کے مفاد پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا انہوں نے کہا کہ اسحاق ڈار نے 26 فیصد سٹرٹیجک پارٹنرز کے حوالے نہ کرنے سے اتفاق کیا ہے اور قومی اثاثوں کو خسارہ سے نکالنے کے لئے حکومت کا ساتھ دیں گے مگر قومی مفاد مدنظر رکھ کر سارے فیصلے کئے جائیں گے، ملکی معیشت اور قومی فلاح و بہبود پر پاکستان تحریک انصاف سیاست نہیں کرے گی انہوں نے کہا کہ پاکستان میں پی ٹی آئی نے ایک نئی سیاست کا آغاز شروع کیا ہے جس کے مطابق حکومتی اقدامات اور غلط فیصلوں پر اعتراضات لگا کر سیاست برائے سیاست نہیں کرتی بلکہ اس کے لئے ایک حل تیار کر کے پیش کیا جاتا ہے انہوں نے بتایا کہ پاکستان تحریک انصاف کی تعمیر و ترقی کے لئے اپنا کردار پارلیمنٹ کے اندر اور باہر ادا کرتی رہے گی ۔