بھارتی جاسوس کا تعلق ایران سے نہ جوڑا جائے ،معاملہ منطقی انجام تک پہنچائیں گے،وزیرداخلہ،پرویز مشرف کا نام ای سی ایل میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق ڈالا گیا ،بیرون ملک روانگی کی معلومات قوم کے سامنے رکھوں گا،آرمی چیف سے وزیر داخلہ اور وزیر اعلیٰ پنجاب کو خفیہ ملاقات کی ضرورت نہیں، کرکٹ کے ساتھ جو کچھ ہورہا ہے اس پر دکھ ہے، دھرنے کے معاملے پر صوبائی اور وفاقی انتظامیہ کے درمیان رابطے کا فقدان تھا، مظاہرین کی اکثریت معصوم تھی،پریس کانفرنس

اتوار 3 اپریل 2016 11:17

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 3اپریل۔2016ء) وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ پرویز مشرف کا نام ای سی ایل میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق ڈالا گیا ، ان کی بیرون ملک روانگی کی معلومات قوم کے سامنے رکھوں گا ، بھارتی جاسوس کا تعلق ایران سے نہ جوڑا جائے ، ایران پاکستان کیخلاف کسی سرگرمی میں ملوث نہیں ، آرمی چیف سے خفیہ ملاقات کی ضرورت نہیں دن کی روشنی میں ملنے گیا ، ممتاز قادری کے لئے اکٹھے ہونے والوں نے معاہدے میں ممتاز قادری کا نام تک نہیں لیا ، توڑ پھوڑ کرنے والوں کیخلاف سخت کارروائی ہوگی ، ڈی چوک کو ہائیڈ پارک نہیں بننے دینگے ، وزیراعظم سے درخواست کرونگا پی سی بی کی رپورٹ لیک ہونے کے حوالے سے تحقیقات کروائیں ۔

پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ حکومت ازخود کسی کو ای سی ایل میں نہیں رکھ سکتی پراسکیوشن یا عدالتی حکم پر کسی کانام ای سی ایل میں ڈالتے ہیں پرویز مشرف کے تحریری ریکارڈ میڈیا کے سامنے رکھوں گا ۔

(جاری ہے)

پرویز مشرف پہلے خصوصی عدالت ہائی کورٹ اور پھر سپریم کروٹ گئے حکومت نے مشرف کی تین اپیلیں مسترد بھی کیں ۔ انہوں نے کہا کہ وہ چند سیاستدان جنہوں نے اپنے دور حکومت میں کچھ نہیں کیا اب نیک اور پارسا بن کر تبصرے کرتے پھر رہے ہیں پرویز مشرف کا نام ای سی ایل میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق ڈالا گیا دو ہزار گیارہ میں بے نظیر بھٹو قتل میں پرویز مشرف کا نام شامل کردیا گیا تو پیپلز پارٹی کی حکومت اور اکابرین کو پھر بھی توفیق نہیں ہوسکی کہ نام ای سی ایل میں ڈالویا جائے ہماری حکومت نے آنے کے بعد سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق اس کیس کو آگے بڑھایا انہوں نے کہا کہ وہ کہتے ہیں کہ ہم سنجیدہ نہیں ہیں سنجیدگی اور کس بلا کا نام ہے ہم نے پبلک پراسکیوٹر مقرر کیا ہے ہم نے سپیشل کورٹ بنوایا پراسکیوشن مکمل کیا ۔

انہوں نے کہا کہ ایران کے صدر کا دورہ پاکستان مثبت اور اچھا رہا ایران کے سفیر سے تفصیلی ملاقات ہوئی خبریں شائع کی گئی جس پر ایرانی سفیر کو تشویش تھی ایرانی سفیر کو بتایا کہ ہمارا میڈیا آزاد ہے حکومت کو نہیں بخشتا صرف فوج کو نہیں چھیڑتا انہوں نے کہا کہ میں نے ایران کے سفیر کو مطمئن کرکے بھیجا وزیر داخلہ نے کہا کہ بھارت کے جاسوس کے معاملہ کو ایران سے نہ جوڑا جائے ایران نے مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا ایران پاکستان کیخلاف منفی سرگرمیوں میں ملوث نہیں ہے بھارتی جاسوس کے معاملہ کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے بھارتی جاسوس جہاں بھی ہوئے گرفتار کرینگے ۔

انہوں نے کہا کہ دھرنے کے معاملے پر صوبائی اور وفاقی انتظامیہ کے درمیان رابطے کا فقدان ہوا آٹھ ہزار کے ہجوم کو دنیا کی کوئی پولیس نہیں روک سکتی مظاہرین کی اکثریت معصوم لوگوں پر مشتمل تھی دھرنے والوں نے پنجاب حکومت سے معاہدے کرکے توڑے اور اسلام آباد میں آکر توڑ پھوڑ بھی کی ہم چاہتے تھے کہ پرامن اور عدم تشدد سے یہ دھرنا ختم ہوجائے اسحاق ڈار اور خواجہ سعد رفیق سے مشاورت رہی یہ میرا موقف تھا کہ تحریری معاہدہ نہیں ہوگا اور مشترکہ پریس کانفرنس بھی نہیں ہوگی انہوں نے کہا کہ ممتاز قادری کے لئے اکٹھے تو ہوئے لیکن معاہدے میں ممتاز قادری کا نام تک نہیں ہے انہوں نے کہا کہ مظاہرین ڈی چوک کیسے پہنچے اس کی تحقیقات ہوں گی اور حقائق سامنے لائیں گے توڑ پھوڑ کرنے والوں کیخلاف کارروائی ہوگی بے گناہوں کو چھوڑ دیا جائے گا دھرنے کے دوران اموات کی اطلاعات میں کوئی صداقت نہیں ہے چند لوگوں نے اپنے مقاصد کیلئے معصوم لوگوں کو استعمال کیا دھرنا ختم کرنے کے حوالے سے وزرا میں اختلافات کی خبریں غلط ہیں سب نے مشترکہ پالیسی بنائی ۔

انہوں نے کہا کہ آئندہ ڈی چوک پر کسی کو شر انگیز تقرر کی اجازت نہیں دینگے اب ڈی چوک کو ہائیڈ پارک نہیں بننے دینگے اس کے لئے ایک باقاعدہ نظام بنائینگے ۔ آرمی چیف سے ملاقات کے حوالے سے سوال پر وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ آرمی چیف سے وزیر داخلہ اور وزیر اعلیٰ پنجاب کو خفیہ ملاقات کی ضرورت نہیں ہے دن کی روشنی میں ملاقات کرنے کیلئے گئے تھے نیشنل ایکشن پلان سمیت سکیورٹی معاملات پر بات چیت ہوئی ہے وزیراعلیٰ اور میں پروٹوکول کے ساتھ گئے اور وزیراعظم کا ہیلی کاپٹر لے کر گئے تین بجے میٹنگ تھی اور اندھیرے سے پہلے واپس آگئے اس لئے کسی کو اس طرح کی افواہیں پھیلانے کی ضرورت نہیں کہ ہم خفیہ ملاقات کیلئے گئے تھے ۔

کرکٹ میں حالیہ بحران کے حوالے سے سوال پر چوہدری نثار نے کہا کہ کرکٹ کے ساتھ جو کچھ ہورہا ہے اس پر دکھ ہے ایشیا کپ اور ورلڈ ٹی ٹونٹی میں ناکامی پر کمیٹی کی رپورٹ کیلئے کہا گیا لیکن رپورٹ لیک کردی گئی رپورٹ لیک کرنے کا مقصد شاہد آفریدی اور وقار یونس کی تضحیک کرنا تھی ان کھلاڑیوں نے قوم کے لئے خدمات کے اہتمام دی ہیں شاہد آفریدی وہ ہی جنہوں نے ایشیا کپ میں دو چھکے لگا کر میچ جتوایا تھا سیاست اور معاشرے میں بھی سپور ٹ میرٹ پر پر ہونی چاہیے انہوں نے کہا کہ پی سی بی تحقیقات کے حوالے سے رپورٹ لیک ہونا درست نہیں اس حوالے سے وزیراعظم سے درخواست کرونگا کہ وہ اس کی تحقیقات کروائیں