وقار یونس کے بعد منیجر انتخاب عالم کی رپورٹ بھی افشاں ہوگئی ،پی سی بی میں خفیہ رازوں سے پردہ کشائی پر نئی بحث چھڑ گئی ، ورلڈ کپ کے دوران پاکستانی صحافیوں کی بجائے بھارتی صحافیوں کو زیادہ نوازنے والے کرکٹ میڈیا منیجر پر شک تقویت پکڑ گیا ، اعلیٰ سطحی انکوائری کرائے جانے کا امکان ،فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کا فیصلہ آنے والا ہے ،وقار یونس ، انتخاب عالم ، شاہد آفریدی ، ہارون الرشید میں سے کون رہتا ہے جلد فیصلہ ہوجائیگا ، پی سی بی شہریار خان پر بھی ہمت ہار گئے استعفے کیلئے دباؤ ، گھر جانے کی صورت میں ظہیر عباس عہدے کیلئے مضبوط امیدوار ہونگے

ہفتہ 2 اپریل 2016 10:01

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 2اپریل۔2016ء) وقار یونس کے بعد منیجر انتخاب عالم کی رپورٹ بھی منظر عام پر آگئی ، پی سی بی میں خفیہ رازوں سے پردہ کشائی پر نئی بحث چھڑ گئی ، قومی کرکٹ ٹیم کے میڈیا منیجر پر شک تقویت پکڑ گیا ، اعلیٰ سطحی انکوائری کرائے جانے کا امکان ، فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ کا فیصلہ بھی منظر عام پر آنے والا ہے جس کے بعد پتہ چلے گا کہ کون پی سی بی میں رہے گا اور کس کو اپنے گھر کی راہ دکھائی جانی ہے ۔

تفصیلات کے مطابق قومی کرکٹ ٹیم کے جنرل منیجر انتخاب عالم کی قومی ٹیم کی کارکردگی کے متعلق رپورٹ وہ خود نہیں بلکہ قومی ٹیم کے میڈیا منیجر آغا اکبر تیار کرتے ہیں ورلڈ کپ ٹی ٹونٹی میں بدترین شکست کے بعد جب ٹیم بھارت سے واپس پاکستان آرہی تھی تو دہلی سے موہالی کے درمیانی فاصلے میں لکھی جو کہ جہاز میں باآسانی 35منٹ میں طے کیا جاسکتا ہے قومی ٹیم کے میڈیا منیجر جب جہاز میں بیٹھے تو انتخاب عالم رپورٹ تیار کررہے تھے جہاں جرنلسٹ نے ان سے پوچھا کہ آپ انتخاب عالم کی رپورٹ تیار کررہے ہیں تو انہوں نے جھٹ پٹ لیپ ٹاپ بند کردیا اس کے ساتھ ساتھ وقار یونس جو رپورٹ تیار کرتے ہیں اس کی کانٹ چھانٹ میڈیا منیجر ہی کرتے ہیں ماضی میں بھی انتخاب عالم قومی کرکٹ ٹیم کے منیجر رہے لیکن کبھی ان کی رپورٹ لیک نہیں ہوئی لیکن اس بار انہوں نے اب رپورٹ بنانے کیلئے ایک ایسے بندے کا انتخاب کیا جو ماضی میں خود پاکستان کرکٹ بورڈ کے بارے میں خبریں دیتا رہا ہے یہ رپورٹ بھی ان سے ہی لیک ہوئی ہے ۔

(جاری ہے)

علاوہ ازیں میڈیا منیجر آغا اکبر کا ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں پاکستانی صحافیوں سے زیادہ بھارتی صحافیوں سے سلوک اچھا رہا ہے ۔ واضح رہے شکیل شیخ کی سربرایہ میں بننے والی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کی رپورٹ 150صفحات پر مشتمل ہے جس میں پانچ صفحات پر مشتمل وقار یونس کی رپورٹ بھی شامل ہوگی ۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے سربراہ شہریار خان بھی دل ہار چکے ہیں اور اگر شہریار خان نے استعفیٰ دے دیا تو آئی سی سی صدر پاکستان کے مایہ ناز کرکٹ ایشین بریڈ مین ظہیر عباس سربراہ کرکٹ بورڈ کیلئے مضبوط امیدوار ہیں ۔

یاد رہے کہ ان کے عہدے کی معیاد 9جون 2016 میں ختم ہوجائے گی اور شہریار خان کے بعد ظہیر عباس چیئرمین پی سی امیدوار ہوسکتے ہیں پاکستان کرکٹ بورڈ میں فیکٹ فائڈنگ رپورٹ پر غور وفکر ہورہا ہے اور امید کی جاتی ہے کہ آج یہ فیصلہ کرلیا جائے گا ان سفارشات پر عمل ہوسکتا ہے یا نہیں اس فیصلے کے بعد بھی فیصلہ ہوسکے گا کہ منیجر انتخاب عالم شاہد آفریدی اور وقار یونس میں سے کون ٹیم کے ساتھ رہتا ہے اور کس کو گھر کی راہ دکھائی جاتی ہے