لاہور خودکش حملے میں مسیحی برادری کو ٹارگٹ نہیں کیا گیا،ڈی سی اولاہور، دھماکے کے تمام پہلوؤں پر تحقیقات جاری ہیں، گلشن اقبال پارک بم دھماکے63 افراد شہید، جب کہ300 سے زائد زخمی ہوئے،میڈیاسے گفتگو

پیر 28 مارچ 2016 09:54

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 28مارچ۔2016ء)ڈی سی او لاہور کا کہنا ہے کہ لاہور خودکش حملے میں مسیحی برادری کو ٹارگٹ نہیں کیا گیا، دھماکے کے تمام پہلوؤں پر تحقیقات جاری ہیں، گلشن اقبال پارک بم دھماکے63 افراد شہید، جب کہ300 سے زائد زخمی ہوئے۔ڈی سی او لاہور کیپٹن (ر) محمد عثمان نے کہا ہے کہ گلشن اقبال پارک بم دھماکا میں خواتین‘ بچوں اور مردوں سمیت کل 63 افراد شہید جب کہ 300سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔

جائے وقوعہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈی سی او لاہور نے کہا کہ بم دھماکا ایسٹر کے موقع پر ضرورہوا ہے لیکن اس دھماکا میں مسیحی برادری کو ٹارگٹ نہیں کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ یہ سب پاکستانیوں کا پارک ہے جہاں شہریوں کو آنے جانے کی مکمل آزادی حاصل ہے، دھماکے کے مختلف پہلووٴں پر تحقیقات کی جارہی ہیں، تاہم تحقیقات سے قبل کچھ نہیں کہا جاسکتا۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بم دھماکا میں خواتین اور بچوں سمیت معصوم لوگوں کو بزدلانہ کارروائی کے ذریعے ٹارگٹ بنایا گیا ہے، شہر کے تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے اور اسپتالوں میں ڈاکٹروں‘ پیرا میڈیکل اسٹاف سمیت تمام عملہ کو حاضر رہنے اور زخمیوں کو ہر ممکن طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔انہوں نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ زخمیوں کو خون کے عطیات کیلئے فوری اسپتالوں کا رخ کریں۔