اپوزیشن سیاسی جماعتیں پی آئی اے بل کی منظوری کیخلاف ڈٹ گئیں، بل کی منظوری پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کی بجائے مشترکہ مفادات کونسل سے لی جائے ،مطالبہ ،پرویز مشرف کے معاملے پر حکومت کو ٹف ٹائم دینے کا بھی فیصلہ، اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس آج صبح 9بجے دوبارہ طلب صدارت خورشید شاہ اور سینیٹر اعتزا ز احسن کرینگے

منگل 22 مارچ 2016 09:27

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 22مارچ۔2016ء) قومی اسمبلی میں اپوزیشن سیاسی جماعتیں پی آئی اے بل کی منظوری کیخلاف ڈٹ گئیں اور مطالبہ کیا ہے کہ پی آئی اے بل کی منظوری پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کی بجائے مشترکہ مفادات کونسل سے لی جائے جبکہ اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس آج صبح 9بجے دوبارہ طلب کرلیا گیا جس کی صدارت خورشید شاہ اور سینیٹر اعتزا ز احسن کرینگے ۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز قومی اسمبلی میں حزب اختلاف کے لیڈر خورشید شاہ کی زیر صدارت پارلیمنٹ میں تمام اپوزیشن سیاسی جماعتوں کا مشاورتی اجلاس ہوا ۔ اجلاس میں تمام اپوزیشن جماعتوں کے نمائندوں نے شرکت کی ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں پارلیمنٹ سے پی آئی اے بل سمیت سات بلز کی منظوری کے علاوہ پرویز مشرف کو بیرون ملک بھجوانے کے معاملے کاجائزہ لیکر نئی حکمت عملی تیارکرلی گئی اجلاس میں اپوزیشن جماعتوں کا پرویز مشرف کے معاملے پر حکومت کو ٹف ٹائم دینے کا بھی فیصلہ کیا گیا خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ سینٹ آف پاکستان پی آئی اے بل مسترد کرچکا ہے ایک ادارے سے مسترد بل کی منظوری دوسرے ادارے سے لینا چاہیے سینٹ سے بل مسترد ہونے کے بعد مشترکہ مفاد کونسل سے اس کی منظوری لی جائے اس لئے حکومت کو چاہیے کہ پی آئی اے بل کو مشترکہ اجلاس میں لانے کے فیصلے کو موخر کر دے انہوں نے کہا کہ مشترکہ مفاد کونسل سے منظوری کے بغیر پی آئی اے بل نا قابل قبول ہے